وزارات ثقافت
رام چرت مانس، پنچ تنتر، اور سہر دےلوک-لوکن ‘یونیسکو کی میموری آف ڈا ورلڈ ایشیا- پیسیفک ریجنل رجسٹر’ میں شامل ہوئے
Posted On:
13 MAY 2024 8:56PM by PIB Delhi
رام چرت مانس، پنچ تنتر، اور سہر دےلوک-لوکن ‘یونیسکو کے عالمی ایشیا پیسیفک ریجنل رجسٹر کی میموری’ میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ شمولیت ہندوستان کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے، جو ملک کے بھرپور ادبی ورثے اور ثقافتی ورثے کی تصدیق ہے۔ یہ عالمی ثقافتی تحفظ کی کوششوں میں ایک قدم آگے بڑھنے کی نشاندہی کرتا ہے، جو کہ ہماری مشترکہ انسانیت کو تشکیل دینے والے متنوع بیانیوں اور فنکارانہ تاثرات کو پہچاننے اور ان کے تحفظ کی اہمیت کو اُجاگر کرتا ہے۔ ان ادبی شاہکاروں کو عزت دینے سے معاشرہ نہ صرف ان کے تخلیق کاروں کی تخلیقی صلاحیتوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ ان کی گہری دانشمندی اور لازوال تعلیمات آنے والی نسلوں کو متاثر اور روشن کرتی رہیں۔
’رام چرت مانس، پنچ تنتر، اور سہر دےلوک-لوکن ’ایسے لازوال کام ہیں جنہوں نے ہندوستانی ادب اور ثقافت کو گہرا اثر انداز کیا ہے، جس سے ملک کے اخلاقی تانے بانے اور فنکارانہ اظہار کی تشکیل ہوئی ہے۔ یہ ادبی کام وقت اور جگہ سے ماورا ہیں، جو ہندوستان کے اندر اور باہر قارئین اور فنکاروں پر انمٹ نقوش چھوڑتے ہیں۔ یہ قابل ذکر ہے کہ ‘سہر دے لوک-لوکن’، 'پنچ تنتر’، اور‘ کو بالترتیبآچاریہ آنند وردھن، پنڈت وشنو شرما، اور گوسوامی تلسی داس نے تصنیف کی تھی ۔
اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس(آئی جی این سی اے) نے عالمی کمیٹی برائے ایشیا و بحرالکاہل(ایم او ڈبلیو سی اے پی) کی میموری کے 10ویں اجلاس کے دوران ایک تاریخی لمحے کو محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اولانبتار میں ہونے والے اس اجتماع میں، رکن ممالک کے 38 نمائندوں نے 40 مبصرین اور نامزد افراد شریک تھے۔ تین ہندوستانی نامزدگیوں کی وکالت کرتے ہوئے، آئی جی این سی اے نے ‘یونیسکو کی میموری آف ڈی ورلڈ ایشیا پیسفک ریجنل رجسٹرڈ’ میں ان کی جگہ کو یقینی بنایا۔
پروفیسر رمیش چندر گوڑ، ڈین (ایڈمنسٹریشن) اور شعبہ کے سربراہ، آئی جی این سی اے میں کلا ندھی ڈویژن نے، ہندوستان سے یہ تین اندراجات رام چرت مانس، پنچ تنتر، اور سہردےلوک-لوکن کامیابی کے ساتھ پیش کیں: ۔ پروفیسر گوڑ نے الان باتر اجلاس میں نامزدگیوں کا مؤثر طریقے سے دفاع کیا۔ یہ سنگ میل ہندوستان کے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لیےآئی جی این سی اے کی لگن کو واضح کرتا ہے، عالمی ثقافتی تحفظ اور ہندوستان کی ادبی میراث کو آگے بڑھانے کے لیے اس کی وابستگی کا اعادہ بھی کرتا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب آئی جی این سی اے نے 2008 میں اپنے قیام کے بعد سے علاقائی رجسٹر میں نامزدگیاں جمع کرائی ہیں۔
گہرے غور و خوض سے گزنے کے بعد اور رجسٹر سب کمیٹی(آر ایس سی) سے سفارشات حاصل کرنے کے بعد، اور رکن ممالک کے نمائندوں کی ووٹنگ کے بعد، تینوں نامزدگیوں کو شامل کیا گیا، اس طرح 2008 میں رجسٹر کے قیام سے پہلے کی اہم ہندوستانی اندراجات کو نشان زد کیا۔
*************
( ش ح ۔ج ق ۔ رض (
U. No.6886
(Release ID: 2020514)
Visitor Counter : 93