وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر وویک جوشی نے ڈی ایف ایس کے تحت 12 پبلک سیکٹر بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کے نمائندوں کے ساتھ ’بینکوں میں مصنوعی ذہانت کی صورت حال‘  کے موضوع پر ورکشاپ کی صدارت کی


ورکشاپ کا مقصد مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیوں کی تفہیم اور مالیاتی خدمات کی صنعت پر ان کے اثرات کو بڑھانا تھا ؛ اس دوران بینکنگ سیکٹر میں مصنوعی ذہانت کے نفاذ کے لیے مختلف کیس اسٹڈیز اور حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا

Posted On: 09 MAY 2024 7:35PM by PIB Delhi

فنانشل سروسز ڈپارٹمنٹ (ڈی ایف ایس) کے سکریٹری ڈاکٹر وویک جوشی نے آج نئی دہلی میں اپنے لیکچر سیریز کے ایک حصے کے طور پر ’بینکوں میں مصنوعی ذہانت کی صورت حال‘ پر ایک ورکشاپ کی صدارت کی۔ نیسکام نے ورکشاپ کے دوران بینکوں اور مالیاتی اداروں کو مصنوعی ذہانت کو اپنانے اور خطرے کو کم کرنے کے لیے بہترین طور طریقوں کے بارے میں بصیرت فراہم کرنے کے لیے ایک پریزنٹیشن پیش کی۔

اس تقریب میں صنعت کے متعدد ماہرین نے شرکت کی جنہوں نے مصنوعی ذہانت پر اپنے تجربات اور بصیرت کا اشتراک کیا۔ اس موقع پر ڈی ایف ایس کے سینئر افسران، 12 پبلک سیکٹر بینکوں کے ڈی ایف ایس، سی ای اوز، ایم ڈیز، سی ٹی اوز اور سی ڈی اوز کے علاوہ ڈی ایف ایس کے انتظامی کنٹرول کے تحت مختلف مالیاتی اداروں کے ایم ڈیز اور سی ای اوز اور نیسکام کے مندوبین بھی شامل تھے۔

ورکشاپ نے شرکاء کو بینکنگ سیکٹر میں مصنوعی ذہانت کے نفاذ کے لیے مختلف کیس اسٹڈیز اور حکمت عملیوں کے بارے میں جاننے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ صنعت کے رہنماؤں کی مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، ورکشاپ کا مقصد مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیوں کی تفہیم اور مالیاتی خدمات کی صنعت پر ان کے ممکنہ اثرات کو بڑھانا تھا۔ صنعت کے ماہرین نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح مصنوعی ذہانت کو کسٹمر سروس کو بڑھانے ، کریڈٹ کے بارے میں بہتر فیصلے کرنے ، دھوکہ دہی اور ڈیفالٹ کا پتہ لگانے ، خطرات کا جلد انتظام کرنے اور ملازمین کی پیداواری صلاحیت اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ورکشاپ میں ڈیٹا گورننس، سائبر سیکیورٹی، شفافیت اور تعمیل کے حوالے سے مصنوعی ذہانت کے ابھرتے ہوئے چیلنجز پر بھی بات کی گئی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 6836


(Release ID: 2020143) Visitor Counter : 83


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Punjabi