کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہندوستان -گھانا مشترکہ تجارتی کمیٹی کا چوتھا اجلاس اکّرا میں منعقد ہوا


ہندوستان اور گھانا  نےچھ ماہ میں گھانا انٹربینک ادائیگی اور تصفیہ کے نظام سے متعلق یو پی آئی  کو آپریٹ کرنے پر اتفاق کیا ہے

دونوں فریق  نے ڈیجیٹل تبدیلی کے حل اور مقامی کرنسی کے تصفیے کے نظام پر مفاہمت نامے کے امکانات کا جائزہ لیا،  افریقی براعظم  میں آزاد تجارتی معاہدہ کے تحت مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا

ڈیجیٹل معیشت، ٹیکسٹائل، قابل تجدید توانائی اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبوں کو اہم شعبوں  کے طور پر نشانزد کیا گیا

Posted On: 06 MAY 2024 1:46PM by PIB Delhi

حکومت ہند میں تجارت وصنعت کے محکمے میں ایڈیشنل سکریٹری کی قیادت میں ایک سات رکنی وفد جن کے ہمراہ جمہوریہ گھانا میں ہندوستان کے ہائی کمشنر،  جناب امردیپ سنگھ بھاٹیہ ، جناب منیش گپتا اور تجارتی محکمے میں اقتصادی مشیرمحترمہ پریہ پی نائرتھیں ،نے  2 سے 3 مئی 2024 تک اکرا میں اپنے گھانا کے ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ تجارتی کمیٹی (جے ٹی سی ) کی میٹنگ کی۔ جے ٹی سی کی شریک صدارت جمہوریہ گھانا  میں تجارت و صنعت کے نائب وزیر جناب  مائیکل اوکیری بافی اور تجارتی محکمے میں ایڈیشنل سکریٹری جناب امردیپ سنگھ بھاٹیہ نے کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001A8YG.jpg

ایک جامع بات چیت میں، دونوں فریق نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات میں حالیہ پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا اور اس میں مزید توسیع کے وسیع امکانات کا اعتراف  کیا۔ دونوں فریق 6 ماہ کی مدت کے اندر گھانا کے گھانا انٹر بینک پیمنٹ اینڈ سیٹلمنٹ سسٹمز (جی ایچ آئی پی ایس ایس) پر نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف (این پی سی آئی ) کے یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یو پی آئی) کو فعال کرنے کی سمت تیزی سے کام کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریق نے ڈیجیٹل تبدیلی کے حل پر مفاہمت مفاہمت نامہ (ایم او یو) کے امکانات اورلوکل کرنسی سیٹلمنٹ سسٹم کے بارے میں بات چیت کی اور افریقی براعظم میں آزاد تجارتی معاہدہ  (اے ایف سی ٹی اے) کے ذریعہ  پیش کردہ مواقع پر بھی غور کیا گیا۔

دونوں فریق نے دوطرفہ تجارت کے ساتھ ساتھ باہمی فائدہ مند سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے متعدداہم شعبوں کی نشاندہی کی۔ ان میں دواسازی، صحت کی دیکھ بھال، معلومات اور مواصلاتی ٹیکنالوجی، زراعت اور ڈبہ بند خوراک، قابل تجدید توانائی، بجلی کے شعبے، ڈیجیٹل معیشت  اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ ، اہم معدنیات، ٹیکسٹائل اور گارمنٹس وغیرہ میں تعاون شامل ہے۔

ہندوستان کے سرکاری وفد میں جیولوجیکل سروے آف انڈیا، ایگزم بینک اور انڈین فارماکوپیا کمیشن کے افسران شامل تھے۔ ہندوستان اور گھانا دونوں ملک  کے عہدیداروں نے جے ٹی سی کی کارروائی میں سرگرمی سے حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002HV0W.jpg

کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کی قیادت میں ایک تجارتی وفد بھی سرکاری وفد کے ساتھ مختلف شعبوں پاور، فنٹیک، ٹیلی کمیونیکیشن، الیکٹریکل مشینری، فارماسیوٹیکل سیکٹر کے نمائندوں کے ساتھ تھا۔ تجارتی نمائندوں سمیت وفد نے اے ایف سی ایف ٹی اے کے سکریٹری جنرل اور ان کے عہدیداروں کی ٹیم سے بھی ملاقات کی جس میں تعاون کے شعبوں سمیت ایک مفاہمت نامے پر دستخط، معیارات کی ترتیب، سرمایہ کاری، ہندوستان میں تجارتی تقریبات میں شرکت، اور ہندوستان اور اے ایف سی ایف ٹی اے کے درمیان تعلقات کی گہرائی میں اضافہ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے نوڈل افسران کے ناموں کا بھی تبادلہ کیا گیا۔

گھانا افریقہ کے خطے میں ہندوستان کا ایک اہم تجارتی شراکت دار ہے۔ ہندوستان اور گھانا کے درمیان دو طرفہ تجارت 23-2022 میں 2.87 بلین امریکی ڈالر رہی۔ ہندوستان گھانا میں ایک سرکردہ سرمایہ کار کے طور پر موجود ہے اور تیسرے سب سے بڑے سرمایہ کار کے طور پر ابھرکر سامنے آیا ہے۔ یہ سرمایہ کاری مختلف شعبوں میں کی گئی  ہے، جس میں دواسازی، تعمیرات، مینوفیکچرنگ، تجارتی خدمات، زراعت، سیاحت وغیرہ شامل ہیں۔

ہندوستان-گھانا جے ٹی سی کے چوتھے اجلاس کی بات چیت خوشگوار اور مستقبل پرمنحصر تھی، جو دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ اور خصوصی تعلقات کی نشاندہی کرتی ہے۔ زیر التواء مسائل کو حل کرنے، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور عوام سے عوام کے رابطوں کو بڑھانے میں تعاون کے حوالے سے پرجوش ردعمل سامنے آیا ہے۔

********

ش ح   ۔  ع ح۔رم

U. No.  6784



(Release ID: 2019728) Visitor Counter : 1153