وزارات ثقافت
آئی جی این سی اے میں کارل ایرک مولر کے لیتھوگرافس کی نمائش
کارل ایرک مولر لیتھوگرافس اپنے زمانے کے معاشرے کے آئینہ کے طور پر کام کرتے ہیں: جناب دتاتریا آپٹے
Posted On:
01 MAY 2024 9:37PM by PIB Delhi
اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس (آئی جی این سی اے ) کے کنزرویشن اینڈ آرکائیوز ڈویژن نے بین الاقوامی یوم مزدور کے موقع پر‘بھارت کے لوگ اورمقام-ایک سابقہ نظیر’ کے عنوان سے ایک نمائش کا انعقاد کیا۔ نمائش میں آئی جی این سی اے آرکائیوز سے کارل ایرک مولر کے لیتھوگرافس شامل ہوں گے۔ آئی جی این سی اے کے ممبر سکریٹری ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرکے تقریب کی رونق بڑھائی، جب کہ لیتھوگرافی اور پرنٹ میکنگ آرٹسٹ جناب دتاتریا آپٹے اعزازی مہمان تھے۔
نمائش کا افتتاح ڈاکٹر سچیدانند جوشی اور جناب دتاترایا آپٹے نے کیا۔ساتھ ہی کارل ایرک مولر کے کاموں کی نمائش کرنے والے کیٹلاگ کا اجراء بھی کیا گیا
اپنے خطاب میں جناب دتاتریا آپٹے نے اپنی فنی تخلیقات کے ذریعے ایرک مولر کے ساتھ تعلق کے گہرے احساس کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ کس طرح مولر کے لیتھوگراف لوگوں اور ان کی روزمرہ کی زندگی کے بارے میں ان کے گہری مشاہدات کی عکاسی کرتے ہیں، جو اس کے عہد کے معاشرے کی ایک شاندار جھلک پیش کرتے ہیں۔ ان کا کام، اپنے زمانے کے معاشرے کے لیے ایک آئینہ کے طور پر کام کرتا ہے، آرکائیو کی قدر ہے، جو اپنے عہد کے جوہر کو سمیٹے ہوئےہے اور اپنے فن کے ذریعے جذبات کی واضح نمائندگی کرتا ہے۔ سوشلزم سے متاثر ہو کر، مولر نے اپنے وقت کے چیلنجوں کا گہری نظر سے مشاہدہ کیا اور ان کو برداشت کیا، جسے انہوں نے اپنے فن کے ذریعے مہارت سے پیش کیا۔ جناب دتاتریا آپٹے نے فنکار کی ذاتی تجربات کو طاقتور فنکارانہ اظہار میں ترجمہ کرنے کی صلاحیت پر زور دیا۔
ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے اپنے خطاب میں لیتھوگرافس کی انفرادیت، نایابیت اور حقیقی جوہر کا اظہار کیا۔ انہوں نےاس بات پر زور دیا کہ وہ کس طرح عام زندگی کے جوہر کو سمیٹے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تمام طرح کے اظہار کے لیے وافر وسائل کی ضرورت نہیں ہے، یہ ظاہر کرتے ہوئے کہ کارل ایرک مولر اپنے لیتھوگراف کے ذریعے اس گہری تعلیم کو کیسے پہنچاتے ہیں۔ ڈاکٹر جوشی نے ثقافتی نوادرات کے ذخیرے کے طور پر آئی جی این سی اے کی اہمیت پر زور دیا اور اس نمائش میں وضاحتی احتیاط کے ساتھ اس کی تیاری کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کنزرویشن اینڈ آرکائیوز ٹیم کی اس طرح کی متعلقہ نمائش کے انعقاد میں ان کی کوششوں کو سراہا اور سوشل میڈیا کے ذریعے اس کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے ہر کسی کی حوصلہ افزائی کی۔ ڈاکٹر جوشی نے اس شعبے میں ہر عمر کے لوگوں، خاص طور پر نوجوانوں کے لیے ترغیبی ثقافت کو فروغ دینے اوراس کے لئے مزید کوششوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اپنی بات کا اختتام کیا۔
قابل ذکر حاضرین میں ڈین (ایڈمنسٹریشن) پروفیسر رمیش چندر گوڑ اور کلاندھی ڈویژن کے سربراہ، سنسکرت فاؤنڈیشن کے ٹرسٹی ورون جین اور آئی جی این سی اے کے آرکائیوسٹ ڈاکٹر کمار سنجے جھا شامل تھے۔
پروفیسر رمیش چندر گوڑ نے مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر پرتپاک مبارکباد پیش کی اور اس طرح کی بصیرت انگیز نمائش کے انعقاد کے لیے کنزرویشن اینڈ آرکائیوز ڈویژن کی ٹیم کی ستائش کی۔ انہوں نےآئی جی این سی اے کے ثقافتی آرکائیوز کی بے پناہ قدر کو اجاگر کیا، جس میں فن اور ثقافت کے لیے وقف 45 سے زیادہ مجموعے ہیں۔ پروفیسر گوڑ نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی نمائشیں آئی جی این سی اے کے مخطوطات کو عوام کے لیے قابل رسائی بنانے کی ایک قابل ذکر کوشش کے طور پر کام کرتی ہیں۔ کارل ایرک مولر کے کاموں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے اپنے عہد کی ایک تاریخی داستان کے طور پر ان کے کردار پر زور دیااور حقیقت کی ایک غیر تبدیل شدہ تصویر پیش کی جو ممکنہ طور پر طرفداری پر مبنی تاریخی تفصیلات کے برخلاف ہے۔
ڈاکٹر کمار سنجے جھا نے کنزرویشن اینڈ آرکائیوز ڈویژن کے ساتھ بین الاقوامی یوم مزدور کے موقع پر نمائش کا تعارف کرایا۔ انہوں نے بتایا کہ کارل ایرک مولر کے 20 اصل لیتھوگرافس کی نمائش کو سیاحتی نقطہ نظر، مندروں اور ورثے، پورٹریٹ اور گاؤں کے تہوار جیسے موضوعات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کارل ایرک مولر، ہالی اسکول سے وابستہ ایک ممتاز جرمن فنکار اور عالمی سطح پر اپنے ‘سوشلسٹ ریئلزم’ طرز کے لیے جانے جاتے ہیں، کا ہندوستان کے ساتھ گہرا تعلق تھا، جو بنگال اسکول اور شانتی نکیتن سے متاثر تھے۔ انہوں نے کے کے ہیبر اور للیتا لاجمی جیسے ہندوستانی فنکاروں کے ساتھ ایرک مولر کی بات چیت اور ان کے ساتھ پورٹریٹ بنانے میں تعاون کا بھی ذکرکیا ۔ اس کے بعد، ان کی کتاب ‘میں انڈین’میں اکتیس لیتھوگراف کی نمائش کی گئی۔ مولر کے کام 1970 کی دہائی میں روزمرہ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں، جس میں مزدور، ٹرانسپورٹ ورکرز، فیکٹری ورکرز، اور ماہی گیر خواتین شامل ہیں۔ ان کے کام آئی جی این سی اے ، این جی ایم اے، اور بھارت کلا بھون میں سنجوئے گئے ہیں۔
********
ش ح۔ع ح ۔رم
U-6741
(Release ID: 2019404)
Visitor Counter : 52