وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس )کے سکریٹری ڈاکٹرویویک جوشی نے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں  اوراسٹارٹ اپس   اورفن ٹیک ایکوسسٹم  شراکت داروں کے ساتھ نصف روزہ ورک شاپ کی صدارت کی


ڈی ایف ایس کے سکریٹری نے حکومت ، ریگولیٹر، نجی اورسرکاری سیکٹرکے درمیان زیادہ اشتراک کی ضرورت پرزوردیاتاکہ ہندوستان کے اسٹارٹ اپس اورفن ٹیک سیکٹرکی مکمل صلاحیت کو بروئے کارلایاجاسکے

یہ ورکشاپ سائبرسکیورٹی ، ڈجیٹل مالی دھوکہ دہی کے نمٹنے میں کلیدی چیلنجوں کو دورکرنے اوربہترین طریقہ کار مشترک کرکے ایکوسسٹم شراکتداروں کے درمیان اعتماد سازی اور اعتماد کی ایک کوشش ہے

تقریبا 60فنٹیک کمپنیوں ، چارفنٹیک انجمنوں  کے سربراہوں  23ریاستوں کے پولیس محکموں ، سی بی آئی ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) ، ایف آئی یو –آئی این  ڈی اور مرکزی حکومت کی وزارتوں /محکموں  ،ریگولیٹراوردیگرمتعلقہ ایجنسیوں کے سربراہوں نے بھی شرکت کی

Posted On: 30 APR 2024 9:25PM by PIB Delhi

مالیات کی وزارت  میں  مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس )اور وزارت داخلہ میں انڈین سائبرکرائم کوآرڈینیشن سینٹر(14سی )نے مشترکہ طورپر آج نئی دہلی میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں  اوراسٹارٹ اپس   اورفن ٹیک ایکوسسٹم  شراکت داروں کے ساتھ نصف روزہ ورک شاپ کی صدارت کی۔یہ ورکشاپ 26فروری 2024کو اسٹارٹ اپ اور فنٹیک کمپنیوں کے ساتھ مرکزی وزیرخزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کی پچھلی بات چیت کے سلسلے کو جاری رکھنے کے تناظرمیں منعقد ہوئی تھی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NZOD.jpg

اس اہم ورکشاپ کا انعقاد اس لئے کیاگیاتھا تاکہ فنٹیکس اورقانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے درمیان مضبوط اشتراک کو فروغ دیاجاسکے جس سے کہ   وسیع ضابطوں اور ریگولیشنز کی مناسب تعمیرکو یقینی بنانے کے علاوہ جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔ سائبرسکیورٹی ڈجیٹل مالی دھوکہ دہی وغیرہ جیسے کلیدی چیلنجوں کودورکیاجاسکے اور اس سے بھی اہم بات یہ کہ ایکو سسٹم کے شراکتداروں کے درمیان اعتمادسازی اوربھروسے کو تقویت دی جاسکے ۔

سامعین سے خطاب کرتے ہوئے مالیاتی خدمات کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹرویویک جوشی نے ان خدمات اورتعاون  پرزوردیا جو ہندوستان کی زیادہ اور پائیدارمعاشی  شرح نموکے لئے اسٹارٹ اپس اور فنٹیکس کے ذریعہ بنائے گئے ہیں ۔ ڈاکٹرجوشی نے ہندوستان میں اسٹارٹ اپ اورفنٹیک سیکٹرکی  مکمل صلاحیت کو بروئے کارلانے کے لئے حکومت ، ریگولیٹر، سرکاری اور نجی سیکٹرکے درمیان زیادہ اشتراک کی ضرورت پرزوردیا۔ انھوں نے اس بات پربھی زوردیاکہ فنٹیک زیادہ ٹیکنولوجی اورجدت طرازی پرمبنی ہے اور جب  ریگولیٹرس اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں اپنے مدت کارکے دوران کاروبار کو فروغ دیتی ہیں تووہ اپنے روابط کو آگے بڑھاتی ہیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002T65K.jpg

فنٹیک انجمنوں نے ان آپریشنل طریقہ کار اور کلیدی چیلنجوں کو پیش کیاجن کا فنٹیک کمپنیاں سامنا کررہی ہیں اور ریاست کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے سائبرجرائم اورمالی دھوکہ دہی سے کو ختم کرنے کے بارے میں اپنے بہترین طورطریقے مشترک  کئے ۔

14سی  نے اپنے سٹیزن مالیاتی سائبر فراڈس رپورٹنگ اور منیجمنٹ کے نظام کے ذریعہ میول کھاتوں ، اے ٹی ایم ہاٹ اسپوٹس ، ہاٹ اسپوٹس برانچیز، فنیٹک مرچنٹ ابیوز کے بارے میں روشنی ڈالی ۔ اس نے اس بات پرزوردیاکہ  ایک ملکی سطح پرلین دین کی نگرانی اور اینٹی منی  لانڈرنگ (اے ایم ایل ) نظام ہندوستانی کے فراڈ کو سامنے لاسکے گا اورجرم کا منظرنامہ فنٹیک کمپنیوں کے ذریعہ تیارکیاجاسکتاہے ۔

ورکشاپ کی پروسیڈنگ کے دوران حسب ذیل پوائنٹس پرتبادلہ خیال کیاگیا:

  • مالی خدمات تک رسائی فراہم کرنے ٹکنالوجی کا رول
  • مالی ذرائع کو کنٹرول کرنے کی حکمت عملی
  • قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ معاملات طے کرنے کے لئے فنٹیک کمپنیوں کے ذریعہ نوڈل افسریااہم رابطے کے پوائنٹس کے افسرکی تقرری ،
  • فنٹیک کمپنیوں اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعہ ڈاٹاکی خلاف ورزی کی ریئل ٹائم نگرانی ،
  • رقم کا پتہ لگانے کے لئے ڈجیٹل لین دین کی جیو ٹیگنگ ،
  • مالی دھوکہ دہی میں شامل بی سیزاوردھوکہ دینے والوں کی مشکوک رجسٹری کوتیارکرنا،
  • اعتماد اورجواب دہی کو فروغ دینے کے لئے ڈجیٹل کے وائی سی کاباقاعدہ آڈٹ کرایاجانا،
  • دھوکہ دہی والی رقم کی تیزی سے ریکوری کے لئے کھاتوں کو منجمداورغیرمنجمدکرنے کے لئے طریقہ کارکاقیام ،
  • ڈیٹاکی چوری کی روک تھام اورڈیٹا کی رازداری کو یقینی بنانے کے لئے ایک طریقہ کاروضع کرنا ،
  • آئی پی وی 6، اے پی آئی انٹری گریشن وغیرہ جیسی ٹیکنالوجیوں کو بروئے کارلاکرڈجیٹل بنیادی ڈھانچے کی جدیدکاری ،

ورکشاپ میں گجرات ، ہریانہ اور اتراکھنڈ پولیس کے محکموں کے ساتھ 14سی کی طرف سے  فراہم کردہ سائبرجرائم اورمالی دھوکہ دہی کے ابھرتے ہوئے اجحانات پر توجہ دی گئی ۔ یہ ورکشاپ سائبرجرائم اورمالی دھوکہ دہی کی روک تھام اوراسے کم کرنے کے لئے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں پرمشتمل ایک پینل مباحثے کے ساتھ اختتام پذیرہوا۔

اس ورکشاپ میں 60فنٹیک کمپنیوں ، 4فنٹیک ایسوسی ایشن ، 23ریاست کے پولیس محکموں ، سی بی آئی ، ای ڈی ، ایف آئی یو-آئی این ڈی اور مرکزی حکومت کی وزارتوں /محکموں ، ریگولیٹرس اورالیٹرانک اورانفارمیشن ٹکنالوجی اورٹیلی کمیونیکیشن کے محکمے صنعت اوراندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے ، ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی ) ، پنشن فنڈ ریگولیٹری اورسکیورٹی انٹریسٹ ، نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا، بزنس کاریسپونڈنٹ فیڈریشن آف انڈیااور 14سی کے سربراہوں /شریک بانیوں اوربانیوں نے  شرکت کی ۔


 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003V5RF.jpg

******

 (ش ح۔ح ا۔ع آ)

U-6723


(Release ID: 2019264) Visitor Counter : 74


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil