دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی ترقی اورپنچایتی راج کے وزیرجناب گری راج سنگھ  نے آج نئی دہلی میں ‘‘آراضی کے بندوبست  کی جدید سازی میں بہترین طورطریقوں  کو ساجھا کرنے ’’کے موضوع پر ریاستی مالیہ /رجسٹریشن سکریٹریز اوررجسٹریشن کے انسپکٹرجنرل صاحبان کی قومی کانفرنس :دوروزہ بھومی سموادVIIIکاافتتاح کیا


آراضی کے ریکارڈز  اوررجسٹریشن کے عمل کو ڈیجیٹل پرمبنی بنانے میں صد فیصد کامیابی حاصل کرنے سے کاروبار کرنے میں سہولت کے لحاظ سے  ملک کی درجہ بندی کو بہتربنانے میں مدد ملے گی:جناب گری راج سنگھ

آراضی کے ریکارڈز اوررجسٹریشن کو ڈیجیٹل پرمبنی بنانے کی بدولت ملک کی جی ڈی پی کے لگ بھگ 1.5فیصد تک بہترہونے کا امکان ہے: جناب گری راج سنگھ

Posted On: 08 FEB 2024 4:54PM by PIB Delhi

دیہی ترقی اورپنچایتی راج کے وزیرجناب گری راج سنگھ  نے آج نئی دہلی میں ‘‘آراضی کے بندوبست سے متعلق جدید سازی میں بہترین طورطریقوں  کو ساجھا کرنے ’’کے موضوع پر ریاستی مالیہ /رجسٹریشن سکریٹریز اوررجسٹریشن کے انسپکٹرجنرل صاحبان کی قومی کانفرنس :دوروزہ بھومی سموادVIIIکاافتتاح کیا۔اس موقع پروزیرمملکت جناب فگن سنگھ کلستے،وزیرمملکت سادھوی نرنجن جیوتی،وزیرمملکت جناب کپل موریشور پاٹل، سکریٹری محترمہ  ندھی کھرے اور جوائنٹ سکریٹری  جناب سونمونی بورہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018Y3E.jpg

جناب گری راج سنگھ نے مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے افسروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ زمینی ریکارڈ اور رجسٹریشن کے ڈیجیٹلائزیشن کے عمل سے زمینی تنازعات سے جڑے عدالتی مقدمات کے بہت بڑے التوا میں تخفیف  کرنے میں مدد ملے گی اور اس لحاظ سے کاروبار کرنے میں آسانی  کے زمرے میں ملک کی درجہ بندی کو بہتر بنانے میں مزید مدد ملے گی۔  جناب سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ زمینی ریکارڈ اور رجسٹریشن کی ڈیجیٹلائزیشن سے ملک کی جی ڈی پی میں تقریباً 1.5 فیصد بہتری آنے کی امید ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020UNM.jpg

جناب گری راج سنگھ نے آراضی کے انتظام کو جدید بنانے میں بلاک چین، سی او آر ایس جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کی اہمیت پر زور دیا جو گتی شکتی کے تحت حکومت کے مقاصد کو حاصل کرنے میں ایک  دوررس اثرات کی حامل  ہو گی۔ جناب سنگھ نے حکومت کی نئی پہل قدمیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جن میں ایک قوم –ایک رجسٹریشن کے لئے این جی ڈی آرایس، یوایل پی آئی این(بھو۔آدھار)، کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے زمین کے ریکارڈ کی متعدد زبانوں میں فراہمی کے لیے زمینی ریکارڈ کی نقل شامل ہیں۔جناب سنگھ نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ حکومت ریاستوں کی حمایت ، معاونت اور حوصلہ افزائی جاری رکھے گی اور ماضی کی طرح بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں اور اضلاع کے لیے بھومی سمان کے ذریعے ان کی کوششوں کو تسلیم کرتی رہے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003UD1Y.jpg

فولاد اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندرمودی کے تصورکے مطابق  اسکیموں کے تمام فوائد سبھی شہریوں تک   شفاف حکمرانی کے ساتھ پہنچنا چاہئے۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ اراضی کے ریکارڈ اور رجسٹریشن کی ڈیجیٹلائزیشن کے عمل سے زمین کے تنازعات سے متعلق عدالتی مقدمات کے بڑے التوامیں تخفیف  کرنے میں مدد ملے گی اور حکومت کی طرف سے حصول اراضی کے لیے صحیح معاوضہ فراہم کرنے کے لیے صحیح استفادہ کنندگان کی شناخت میں شفافیت کو یقینی بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0043CRI.jpg

صارفین کے امور ، خوراک اورسرکاری نظام تقسیم نیز دیہی ترقی کی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی نے ریاستوں سے تعاون اور حمایت پر زور دیا کہ وہ ضلعی سطح پر باقاعدگی سے اسی طرح کے مکالمے منعقد کریں تاکہ زمین سے متعلق عام کسانوں کو درپیش مسائل کو سمجھ سکیں اوریہ کہ  زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور زمین سے متعلق تنازعات کو کم کرکے قرض تک ان کی رسائی میں کیسے اضافہ کیاجائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005CF4B.jpg

پنچایتی راج کے وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے مثبت نقطہ نظر کے ساتھ حل تلاش کرنے  کی غرض سے مذاکرات کی۔ انہوں نے مزید روشنی ڈالی کہ زمین کے انتظام کو جدید بنانا‘‘ وکست بھارت ’’کے  ہدف کو حاصل کرنے میں اس محکمے کا ایک بڑا تعاون ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006IJ34.jpg

 محکمہ زمینی وسائل کے محکمے کی سکریٹری محترمہ ندھی کھرے نے کہا کہ زمین کی حکمرانی سے متعلق دوسری نسل کی اصلاحات میں کوششوں اور اقدامات کو مربوط کرنے کے لیے اچھے طور طریقوں کے اشتراک پر اس طرح کی قومی کانفرنس کی بہت ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ دو روزہ کانفرنس میں ہونے والی بات چیت سے مختلف متعلقہ اختراعات اور اچھے طور طریقوں کے اثرات اور  ان کے کثیرالاستعمال  کے بارمیں  اندازہ لگایا جائے گا تاکہ انہیں قومی سطح پر قابل نفاذ بنایا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007UN7C.jpg

محترمہ کھرے نے یہ بھی واضح کیا کہ دو روزہ کانفرنس میں زمین کے انتظام  وانصرام کی جدید کاری میں اچھے  طورطریقوں سے متعلق متعدد موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا جس میں لینڈ ریکارڈز کی ڈیجیٹلائزیشن اور اس کے عمل میں کمی، وقت، لاگت، دفاتر کے دورے، ریونیو کورٹ کی قانونی چارہ جوئی اور  زمین سے متعلق خدمات میں رہن سہن   میں آسانی؛ بھو۔ آدھار یا یوایل پی آئی این جنریشن - بھو آدھار یا یوایل پی آئی این ڈیٹا بیس تیارکرنے  اور اسے برقرار رکھنے کے لیے بہترین طریقہ کار؛ آراضی کے بندوبست، ایڈوانسمنٹ اور ایپلی کیشنز میں آٹو میوٹیشن، قانونی چارہ جوئی میں کمی میں آراضی کے ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن اور رجسٹریشن کی کمپیوٹرائزیشن کا اثر؛ قرض تک رسائی کے لیے لینڈ ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کا استعمال؛ لینڈ ریکارڈ اور زمین وجائیدادواملاک کے رجسٹریشن اور کسی بھی وقت، کہیں بھی رجسٹریشن کے بہترین طورطریقوں میں اختراعی ٹیکنالوجیز کااستعمال  شامل ہیں۔ کانفرنس کا اختتام زمین کے انتظام میں اصلاحات سے  متعلق کاروبارکے لئے تیار فریم ورک  کے بارے میں ایک اجلاس  کے ساتھ ہوگا۔ آراضی کے بندوبست  سے متعلق جدیدسازی کے عمل میں  بہترین طور طریقوں کا اشتراک ،کلیدی قابل عمل نکات کو سامنے لائے گا جن کو ہمارے شہریوں کو زمین سے متعلق خدمات کی شفافیت، کارکردگی اور ہموار فراہمی میں یکسانیت لانے کے لیے بڑھایا جا سکتا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0087NJB.jpg

جوائنٹ سکریٹری جناب سونمونی بورہ نے کہا کہ زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کا کام مکمل ہونے کے قریب ہے سوائے شمال مشرقی ریاستوں کے جہاں بھی کام اب شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس دو روزہ قومی کانفرنس کا مقصد زمین کے نظم و نسق کو جدید بنانے میں اچھے  طورطریقوں کا اشتراک کرنا ہے اور اس بارے میں  بھی غوروخوض کیا جائے گا کہ کس طرح ضوابط کو زیادہ سے زیادہ شہریوں پر مرکوز بنایاجائے اورسرکاری  خدمات کو کس طرح مزید موثر بنایا جائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009LE9D.jpg

یہ دو روزہ کانفرنس ، مرکزی کے ساتھ ساتھ ریاستی /مرکزکے زیرانتظام علاقوں کی حکومتوں اوراداروں سمیت  متعلقہ فریقوں کے مختلف  گروپس کے مقررین اور شرکاء کے ایک متنوع گروپ کو ایک جگہ یکجا کرے گی۔ یہ علم ومعلومات اور خیالات  ونظریات کے تبادلے میں سہولت فراہم کرے گی، جدت طرازیوں واختراعات کو اجاگر کرے گی، کامیاب کیس  مطالعات کو ساجھا کرے گی، حل  اورطریقہ کارکی نشاندہی کرے گی، مستقبل کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرے گی اور مختلف موضوعات پر باہمی  طورپرسیکھنے کے مواقع فراہم کرے گی اورسبھی شعبوں میں اس کے  ممکنہ استعمال میں مدد فراہم کرے گی۔ ریاستی وفود جس میں ریونیو اور رجسٹریشن محکموں کے افسران اور آئی جی آر شامل ہیں، اہم مرکزی وزارتوں/محکموں اور دیگر متعلقہ فریقوں کے نمائندوں کے ساتھ  اس دوروزہ کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔

*********

 (ش ح۔ع م۔ع آ)

U-6520


(Release ID: 2017718) Visitor Counter : 68


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Kannada