کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت اورپیرو کے درمیان تجارتی معاہدے سے متعلق مذاکرات کا ساتواں دور نئی دہلی میں اختتام پذیر

Posted On: 11 APR 2024 8:39PM by PIB Delhi

بھارت-پیرو تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات کا ساتواں دور 8 اپریل سے 11 اپریل 2024 تک نئی دہلی، بھارت میں منعقد ہوا۔ بات چیت میں ایک دوسرے کی ترجیحات اور خدشات کو سمجھنا اور اس بات کو یقینی بنانا شامل تھا کہ مذاکرات کی جڑیں باہمی احترام اور فائدے میں ہوں۔ .

ساتویں دور کی بات چیت کے آغاز پر، کامرس اور صنعت کی وزارت کے کامرس سکریٹری جناب سنیل بارتھوال نے کہا کہ ہندوستان اور پیرو کے سفارتی تعلقات کی تاریخ 1960 کی دہائی سے ہے۔ انہوں نے  عالی جناب  محترمہ ٹریسا سٹیلا میرا کے دورے کا حوالہ دیا۔  جو ہندوستان کے لئے پیرو کی  خارجی تجارت کی نائب وزیر ہے اور اگست 2023 میں 9ویں سی آئی آئی انڈیا- ایل اے سی  کنکلیو کے موقع پر  منعقد ہونے والی دو طرفہ بات چیت ہوئی ، جس نے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

 جناب  بارتھوال نے کہا کہ مذاکرات کا بنیادی اصول طاقتوں کو سمجھنا اور ایک دوسرے کی حساسیت کا احترام کرنا چاہیے۔ گفت و شنید کے طریقے مناسب اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت، صنعت کے تاثرات سے سامنے آسکتے ہیں اور مذاکراتی ٹیموں کو فائدہ مند اور تحقیقی انداز اپنانا چاہیے۔

 کامر س کے محکمہ میں  چیف مذاکرات کار اور  ایڈیشنل سکریٹری جناب راجیش اگروال، چیف نے کہا کہ دو ماہ کے اندر مذاکرات کے دو دور کا انعقاد بذات خود دونوں ممالک کے درمیان گہرے اقتصادی تعاون کے لیے آمادگی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے موثر اور تیز رفتار مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔

ہندوستان میں پیرو کے سفیر عالی جناب جیویر مینوئل پالینیچ ویلارڈ نے ذکر کیا کہ حالیہ مذاکرات نے ایک خاطر خواہ بنیاد ڈالی ہے اور شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے مذاکرات کے نتائج پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

 

 ہندوستان کی  وزارت  کےایڈیشنل سکریٹری، جناب جی وی سرینواس نے مذاکرات کی مدت کو کم کرنے کے خیال کی تعریف کی۔

پیرو کے اعلی مذاکرات کار، جناب  جیرارڈو انتونیو میزا گریلو، ڈائریکٹر برائے ایشیا، اوشیانا اور افریقہ، وزارت خارجہ تجارت اور سیاحت، جمہوریہ پیرو نے کہا کہ 2019 کے بعد مذاکرات کا دوبارہ آغاز اہم  بات ہے اور یہ دونوں فریقوں کے عزم اور دلچسپی کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مذاکراتی ٹیمیں باہمی حل تک پہنچنے کے لیے لچک اور عملیت پسندی کا مظاہرہ کر سکتی ہیں۔

گفت و شنید کے اس دور میں، تمام  امور پر  بات چیت کی گئی جس میں سامان کی تجارت، خدمات میں تجارت، قدرتی افراد کی نقل و  حمل ، بنیادی ضابطے، سینیٹری اور فائیٹو سینیٹری اقدامات، تجارت میں تکنیکی رکاوٹیں، کسٹم  کےطریقہ کار اور تجارتی سہولتیں، ابتدائی انتظامات اور عام انتظامات، عام تشریحات، قانونی اور ادارہ جاتی دفعات، حتمی دفعات، تجارتی علاج، عمومی اور حفاظتی استثنیٰ، تنازعات کا تصفیہ اور تعاون وغیرہ شامل تھے ۔

دونوں اطراف سے ساٹھ کے قریب مندوبین نے مذاکرات میں حصہ لیا۔ پیرو کے وفد میں وزارت خارجہ تجارت اور سیاحت اور پیرو کی وزارت خارجہ کے نمائندے شامل تھے۔ ہندوستانی مندوبین میں محکمہ تجارت، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ، محکمہ محصولات، محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت اور قانونی اور اقتصادی وسائل کے افراد شامل تھے۔ راؤنڈ کے دوران معاہدے کے متن میں خاطر خواہ ہم آہنگی حاصل کی گئی اور دونوں فریقوں کے درمیان خواہشات اور حساسیت پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

پیرو لاطینی امریکہ اور کیریبین خطے میں ہندوستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار بن کر اُبھرا ہے۔ پچھلی دو دہائیوں میں، ہندوستان اور پیرو کے درمیان تجارت 2003 میں 66 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2023 میں تقریباً 3.68 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ مذاکرات کے تحت ہونے والا تجارتی معاہدہ مستقبل میں مختلف شعبوں میں تعاون میں ایک اہم کردار ادا کرے گا، جس کے لیے باہمی فائدے اور ترقی کی راہیں پیدا ہوں گی۔

اگلا  دور  جون 2024 میں متوقع ہے اس سے پہلے وی سی پر باہمی گفت و شنید ہو گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ دونوں فریقین کی دوبارہ ملاقات سے قبل بقایا مسائل کو حل کر لیا جائے۔

*************

 ( ش ح ۔ح ا۔ رض (

U. No.6519



(Release ID: 2017711) Visitor Counter : 52


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil