نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

اس کرہ ارض پرہندوستان کومساوات کےموضوع پرکسی کے وعظ ونصیحت کی ضرورت نہیں ہے: نائب صدر


کچھ ممالک میں ابھی تک ایک خاتون صدرنہیں ہے،ہمارے پاس بہت پہلےایک خاتون وزیر اعظم تھیں: نائب صدر جمہوریہ

سی اے اے امتیازی قانون نہیں ہے،یہ ہمارے پڑوس میں ستائی جانے والی اقلیتوں کوآرام وسکون فراہم کرتا ہے: نائب صدرجمہوریہ

ہر ہندوستانی کو بحری قزاقی کے خلاف کارروائیوں میں ہماری بحریہ کی کامیابی پرفخرہے: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدرجمہوریہ نے سرکاری ملازمین سے کہا کہ وہ سیوا بھاؤاورسمان بھوتی کے ساتھ کام کریں

نائب صدر جمہوریہ ایل بی ایس این اے اےمیں اپنے پروفیشنل کورس کےمرحلہ1کے اختتام پر2023 بیچ کےزیرتربیت آئی اے ایس آفیسرزسے خطاب کیا

Posted On: 05 APR 2024 4:03PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ، جناب جگدیپ دھنکھر نے آج زور دےکر کہا کہ اس کرہ ارض پرہندوستان کو برابری کے موضوع پر  کسی کے وعظ و نصیحت کی ضرورت نہیں ہے،کیونکہ ہم ہمیشہ اس پر یقین رکھتے ہیں۔ ممالک کو اپنے اندرجھانکنے کے لیے کہتے ہوئے،انھوں نے روشنی ڈالی کہ‘‘کچھ ممالک میں ابھی تک ایک خاتون صدرنہیں ہے،جبکہ ہمارے پاس برطانیہ سے پہلے ایک خاتون وزیر اعظم تھیں۔ دیگرممالک میں سپریم کورٹ نے بغیر کسی خاتون جج کے 200 سال مکمل کیے، لیکن ہمارے یہاں کئی‌ خاتون جج ہیں۔

 

 

شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں جھوٹی بیانیہ اور غلط معلومات پھیلانے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے اس بات پر زور دیا کہ سی اے اے نہ تو کسی ہندوستانی شہری کو اس کی شہریت سے محروم کرنا چاہتا ہے اور نہ ہی یہ کسی کو ہندوستانی شہریت کے لیے درخواست دینے سے پہلے کی طرح خارج کرتا ہے۔ اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ سی اے اے پڑوسی ممالک میں اقلیتوں کے لیے ہندوستانی شہریت کے حصول میں سہولت فراہم کرتا ہے، نائب صدر جمہوریہ نے پوچھا کہ ‘‘یہ قانون کس طرح آمتیازی ہوسکتا ہے،جو ہمارے پڑوسی ممالک میں اپنی مذہبی وابستگی کی وجہ سے ستائے جانے والی اقلیتوں کوآرام اورسکون فراہم کرتا ہے؟’’

 

 

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ سی اے اے ان لوگوں پر لاگو ہوتا ہے،جو31 دسمبر 2014 کویا اس سے پہلے ہندوستان پہنچے تھے، انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بھارت میں آمد کی دعوت نہیں ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ‘‘ہمیں ان بیانیوں کو بے اثر کرنا ہوگا۔ یہ جہالت کی وجہ سے نہیں،بلکہ ہماری قوم کو تباہ کرنے کی حکمت عملی سے نکلتے ہیں۔’’

آج لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن، مسوری میں اپنے پروفیشنل کورس کے فیز-1کے اختتام پر 2023 بیچ کے زیر تربیت آئی اے ایس آفیسرز سے خطاب کرتے ہوئے،انہوں نے نوجوان ذہنوں پر زور دیا کہ وہ ہمارے شانداراورمضبوط آئینی اداروں کو داغدار اور بدنام کرنے والے اس طرح کے‘‘حقیقت سے دور اور غیرمستحکم قومی مخالف بیانیہ’’ کی حکمت عملی کو مسترد کریں۔’’

یہ بتاتے ہوئے کہ حالیہ برسوں میں گورننس نے بہتری کی طرف موڑ لیا ہے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ مراعات یافتہ طبقہ اب بائی لین میں ڈوب رہا ہے۔ ‘‘جمہوری اقدار اور جوہر گہرے ہوتے جا رہے ہیں کیونکہ قانون کے سامنے مساوات کو مثالی طریقے سے نافذ کیا جا رہا ہے اور بدعنوانی اب کوئی تجارتی شے نہیں رہ گئی ہے۔ اس سے پہلے معاہدہ، بھرتی، مواقع کو منتقل کرنے کا یہ واحد طریقہ کار تھا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ کچھ مراعات یافتہ لوگوں نے پہلے سوچا تھا کہ وہ قانونی عمل سے مستثنیٰ ہیں اورقانون ان تک نہیں پہنچ سکتا، نائب صدر جمہوریہ نے سوال کیا،‘‘ہمارے جیسے جمہوری ملک میں کوئی شخص دوسروں سے زیادہ مساوی کیسے ہو سکتا ہے؟’’انہوں نے نوجوان افسروں کواس انقلاب میں سرکاری ملازمین کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ قانون کے سامنے یہ مساوات جو طویل عرصے سے ہم سے دور تھی اور بدعنوانی جو انتظامیہ کی رگوں میں خون کی طرح دوڑ رہی تھی اب ماضی کا معاملہ بن چکا ہے۔

 

 

اس بات کی تعریف کرتے ہوئے کہ ہمارے اقتدار کی گلیاروں کو بدعنوان عناصر سے پاک کر دیا گیا ہے،جنہوں نے فیصلہ سازی میں قانونی طور پراضافی فائدہ اٹھایا، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ملک کو مایوسی سے نکالا گیا ہے۔ ہندوستان امید اورامکانات کی سرزمین بن گیا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ پورے ملک میں حوصلہ افزائی کا موڈ ہے، نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ ‘‘ہندوستان اب ایک ایسی قوم نہیں ہے جس میں صلاحیت ہے اور نہ ہی سوئے ہوئے دیو۔ یہ حرکت میں ہے۔’’

اس بات پرروشنی ڈالتے ہوئے کہ عالمی سطح پر ہماری شبیہہ بڑھ رہی ہے۔جناب دھنکھڑ نے کہا کہ شاید ہی کوئی ہفتہ ایسا گزرتا ہو جب ہماری بحریہ نے سپلائی چین کو بچانے یا بحری قزاقی کے متاثرین کو بچانے کے لیے کارکردگی کا مظاہرہ نہ کیا ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ہندوستانی کو ان کی کامیابی پرفخر ہوگا۔

ہماری جمہوری سیاست کے لیے سب سےبڑا چیلنج ان لوگوں کی طرف سے جنم لے رہا ہےجوطویل عرصے سے نظامِ حکومت کا حصہ رہے ہیں،اختیارات کے عہدوں پر فائز رہے ہیں، قوم کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کا موقع ملا ہے اورایک باراقتداریا اقتدار سے باہر ہو کر ترقی کی رفتار کے لیے کمزور بھوک رکھتے ہیں۔ قوم کو نوجوان ذہن سے کچھ سرزنش کی ضرورت ہے۔

متنبہ کرتے ہوئے کہ جمہوریت کے لیے اس سے زیادہ چیلنج کچھ نہیں ہو سکتا کہ ایک باخبر ذہن اس موضوع کو اچھی طرح سے جانتا ہو، لوگوں کی لاعلمی سے فائدہ اٹھانے کے لیے غلط بیان دیتا ہے،نائب صدر جمہوریہ نے ایسے لوگوں کو بے نقاب کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘کچھ افراد جو اقتدار کے عہدوں پر فائز ہو چکے ہیں،ایک بار اقتداریا اقتدار سے باہر ہوکرقوم کی ترقی کی رفتار کم کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔’’

اپنے خطاب میں نائب صدر جمہوریہ نے زیر تربیت آئی اے ایس افسران سے کہا کہ لوگ انہیں رول ماڈل کے طور پردیکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ‘‘آپ کو ایسے کاموں کے ذریعے مثال قائم کرنا ہے،جو نوجوانوں کے ذہنوں کی تقلیداورحوصلہ افزائی کرنے کے قابل ہوں اورکسی بھی حیثیت میں بزرگوں کی تعریف کریں۔’’

 

 

ہماری تہذیبی اقدارکو اپنے رہنما اصول کے طور پر بیان کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے نوجوان افسروں سے کہا کہ ‘‘سیوا بھاؤ اور سمان بھوتی - خدمت اور ہمدردی کے احساس کے ساتھ کام کریں۔’’

اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل گرومیت سنگھ،گورنر، اتراکھنڈ، جناب سری رام ترانی کانتی، ڈائریکٹر، لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U:6460)


(Release ID: 2017264) Visitor Counter : 94