بجلی کی وزارت

آر ای سی نے قابل احیاء توانائی فائنینسنگ زمرے میں ’ایس کے او سی ایچ ای ایس جی ایوارڈ 2024‘ جیتا

Posted On: 01 APR 2024 6:19PM by PIB Delhi

آر ای سی لمیٹڈ، جو بجلی کی وزارت کے تحت ایک مہارتن مرکزی عوامی شعبے کی صنعت ہے  اور ایک سرکردہ این بی ایف سی ہے، کو ’قابل احیاء توانائی فائنینسنگ ‘ زمرے میں ’ایس کو سی ایچ ای ایس جی ایوارڈ 2024‘ سے نوازا گیا ہے۔ یہ ایوارڈ ہمہ گیر فائنینسنگ کے تئیں آر ای سی کی عہد بندگی کو اجاگر کرتا ہے، ایک سرسبز مستقبل کے لیے راہ ہموار کرتا ہے، قابل احیاء توانائی کی جانب تغیر کے عمل کو مہمیز کرتا ہے۔ آر ای سی لمیٹڈ کے اگزیکیوٹیو ڈائرکٹر جناب ٹی ایس سی بوش نے نئی دہلی میں یہ ایوارڈ حاصل کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-04-01at18.27.35W12B.jpeg

آر ای سی بھارت کے صاف ستھرے توانائی تغیر میں ایک غیر معمولی ادارے کے طور پر ابھرا ہے، جو ملک کے ہمہ گیر مستقبل کے لیے فعال تعاون دے رہا ہے۔ مختلف پہل قدمیوں اور حصولیابیوں کے توسط سے آر ای سی متعدد پائیدار پروجیکٹوں کے لیے پابند عہد ہے اور اس نے سبز پروجیکٹوں کے لیے مختلف مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

علاوہ ازیں، آر ای سی نے سبز پروجیکٹوں کے مختلف ڈیولپرس کے ساتھ دوبدو بات چیت کی ہے۔ یہ بات چیت شمسی، ہوا، پمپڈ سٹوریج پروجیکٹس، ای-موبلٹی، قابل احیاء توانائی مینوفیکچرنگ، گرین امونیا اور گرین ہائیڈروجن، اور بیٹری اسٹوریج جیسے شعبوں پر محیط تھی۔

مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے، آر ای سی اپنے قابل تجدید توانائی کے پورٹ فولیو میں ایک نمایاں توسیع کی توقع رکھتا ہے، اس کی موجودہ قیمت سے 10 گنا بڑھنے کے تخمینے، 2030 تک 3 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ تک پہنچ جائیں گے، جو اس کے زیر انتظام اثاثوں کے تقریباً 30% کی نمائندگی کرتا ہے۔

ایس کے او سی ایچ ای ایس جی ایوارڈس ان تنظیموں کو تسلیم کرتے ہیں جو ماحولیاتی، سماجی، اور گورننس (ای ایس جی) کے طریقوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ایس کے او سی ایچ ای ایس جی ایوارڈ ایوارڈ اور جائزہ انڈیا 2047 کے لیے تنظیموں کی وابستگی کا جائزہ لینے کے لیے ایک اہم معیار کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ ایک پائیدار اور بڑھتے ہوئے کاروباری مستقبل کی تشکیل میں پائیدار سرمایہ کاری اور عمل کے درمیان باہمی تعامل پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

آر ای سی لمیٹڈ کے بارے میں

آر ای سی بجلی کی وزارت کے تحت ایک 'مہارتنا' سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے، اور آر بی آئی کے ساتھ نان بینکنگ فائنانس کمپنی (این بی ایف سی) اور انفراسٹرکچر فنانسنگ کمپنی (آئی ایف سی) کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ آر ای سی پورے پاور انفراسٹرکچر سیکٹر کی مالی معاونت کرتا ہے جس میں جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن، قابل تجدید توانائی اور نئی ٹیکنالوجیز جیسے الیکٹرک وہیکلز، بیٹری اسٹوریج، پمپڈ سٹوریج پروجیکٹس، گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا پروجیکٹس شامل ہیں۔ حال ہی میں، آر ای سی نے اسٹیل اور ریفائنری جیسے مختلف شعبوں کے حوالے سے سڑکوں اور ایکسپریس ویز، میٹرو ریل، ہوائی اڈے، آئی ٹی مواصلات، سماجی اور تجارتی انفراسٹرکچر (تعلیمی ادارے، ہسپتال)، بندرگاہوں اور الیکٹرو مکینیکل (ای اینڈ ایم) کے کاموں پر مشتمل نان پاور انفراسٹرکچر کے شعبے میں بھی تنوع پیدا کیا ہے۔

آر ای سی لمیٹڈ ملک میں بنیادی ڈھانچے کے اثاثوں کی تخلیق کے لیے ریاستی، مرکزی اور نجی کمپنیوں کو مختلف میچورٹی کے قرض فراہم کرتا ہے۔ آر ای سی لمیٹڈ بجلی کے شعبے کے لیے حکومت کی فلیگ شپ اسکیموں میں کلیدی اسٹریٹجک کردار ادا کرنا جاری رکھے ہوئے ہے اور پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا (ساؤبھاگایا)، دین دیال اپادھیا گرام جیوتی یوجنا (ڈی ڈی یو جی جے وائی)، نیشنل کے لیے نوڈل ایجنسی رہی ہے۔ الیکٹرسٹی فنڈ (این ای ایف) اسکیم جس کے نتیجے میں ملک میں آخری میل تقسیم کے نظام کو مضبوط بنایا گیا، 100 فیصد گاؤں کی بجلی اور گھریلو بجلی کی فراہمی۔ آر ای سی کو اصلاھ شدہ تقسیمی شعبے کی اسکیم (آر ڈی ایس ایس) کے لیے کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے بھی نوڈل ایجنسی بنا دیا گیا ہے ۔ آر ای سی کے لیے 31 دسمبر 2023  تک ، قرض 4.97 لاکھ کروڑ روپئے کے بقدر ہے اور خالص مالیت 64787 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:6399



(Release ID: 2016856) Visitor Counter : 49