مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹی ای سی اور آئی سی اے آرکے زیر اہتمام آئی ٹی یو/ایف اے او ورکشاپ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی
زرعی اقداری سلسلے میں اے آئی، آئی او ٹی، یو اے ویز اور دیگر جدید ٹیکنالوجیوں کی ایپلی کیشنز پر وسیع تبادلہ خیال
ٹی ای سی (ڈی او ٹی)، آئی سی اے آرنے مشترکہ طور پر ‘‘زراعت میں انقلاب: کاشتکاری کی ڈیجیٹل تبدیلی’’ پر تکنیکی رپورٹ بھی جاری کی
Posted On:
20 MAR 2024 5:16PM by PIB Delhi
اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم(ایف اے او)کے تعاون سے، بین الاقوامی ٹیلی موصلاتی یونین(آئی ٹی یو)کی شرکت کے ساتھ ‘‘کلٹیوٹنگ ٹومارو: ایڈوانسنگ ڈیجیٹل ایگریکلچر آئی او ٹی اور اے آئی’’ کے موضوع پر ورکشاپ 18 مارچ 2024 کو اختتام پذیر ہوئی۔
تقریب کی میزبانی ٹی ای سی(ڈی او ٹی) نے آئی سی اے آر کے تعاون سے نیشنل ایگریکلچرل سائنس کمپلیکس (این اےایس سی)، آئی سی اے آر، نئی دہلی میں کی تھی۔
ورکشاپ میں مصنوعی ذہانت (اے آئی)، انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی)، بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں (یو اے ویز) اور زرعی ویلیو چین میں دیگر جدید ٹیکنالوجیوں کی ایپلی کیشنز کے بارے میں وسیع بحثیں کی گئیں، جس میں فصل کے بعد کا انتظام اور مارکیٹنگ سمیت، پیداوار سے لے کر کھپت تک کے موضوعات شامل تھے ۔ شرکاء نے دریافت کیا کہ کس طرح یہ ٹیکنالوجیاں کسانوں کو حقیقی وقت کے اعداد و شمار، پیشین گوئی کے تجزیات اور قابل عمل بصیرت کے ساتھ بااختیار بنا سکتی ہیں۔ اس طرح عالمی آبادی میں اضافے اورآب وہوا کی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے روایتی کاشتکاری کے طریقوں سے نمٹا جاسکتا ہے۔
ورکشاپ کے دوران، ٹیلی کمیونیکیشن انجینئرنگ سینٹر (ٹی ای سی)، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن (ڈی او ٹی) نے، زرعی تحقیق کے ہندوستانی کونسل (آئی سی اے آر)، محکمہ زرعی تحقیق اور تعلیم (ڈی اے آر ای)، وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے تعاون سے ‘‘انقلابی زراعت: کاشتکاری کی ڈیجیٹل تبدیلی’’ پر مشترکہ طور پر ایک تکنیکی رپورٹ بھی جاری کی۔ یہ رپورٹ زرعی شعبے کے متعلقہ فریقین کے لیے ایک اچھے حوالہ کے طور پر کام کرے گی، فیصلہ سازوں کو خوراک کی پیداوار میں پائیداری، کارکردگی اور لچک کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کی طاقت کو بروئے کار لانے کے لیے رہنمائی کرے گی۔
مزید معلومات اور تکنیکی رپورٹ تک رسائی کے لیے، براہ کرم ٹی ای سی کی ویب سائٹ (https://www.tec.gov.in) اور آئی اے سی آر کی ویب سائٹ (https://www.icar.org.in) دیکھیں۔
ورکشاپ کے بعد، 19 مارچ 2024 کو اسی مقام پر ‘‘مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی) برائے ڈیجیٹل زراعت’’ (ایف جی-اےI4اے) پرزآئی ٹی یو/ایف اے او فوکس گروپ کی نویں میٹنگ ہوئی۔
رکن (سروسز) جناب اجے کمار ساہو اور ڈی او ٹی کے ایڈیشنل سکریٹری (ٹی) نے، ڈیجیٹل زراعت کو آگے بڑھانے اور دیہی-شہری ڈیجیٹل فرق کو ختم کرنے میں ٹیلی کمیونیکیشن کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کا مقصد، کسانوں کو ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی، اختراعی ٹولز، اور ریئل ٹائم مارکیٹ تک رسائی کے ساتھ بااختیار بنانا ہے، جس سے زرعی شعبے میں جامع پیشرفت اور پائیدار ترقی کو فروغ دیا جائے۔
بین الاقوامی ٹیلی مواصلاتی یونین (آئی ٹی یو) میں اسٹینڈرڈائزیشن کے ڈائریکٹر جناب سیزو ونی نے آئی ٹی یو کے ساتھ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مصروفیت اور ڈیجیٹل زراعت کے لیے مؤثر بین الاقوامی معیارات تیار کرنے کے لیے، مہارت کے مختلف شعبوں کے درمیان پل بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
ٹی ای سی کی سینئر ڈی ڈی جی اور سربراہ محترمہ ترپتی سکسینہ نے، زراعت میں انقلاب لانے کے لیےآئی او ٹی اور اے آئی جیسی ٹیکنالوجیوں کی صلاحیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کا خاکہ پیش کیا کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں اور آئی او ٹی سلوشنز جیسے سینسرز اور ڈرونز کا فائدہ اٹھا کر، کسان مٹی کے حالات کی نگرانی کر سکتے ہیں، وسائل کے استعمال کو بہتر بنا سکتے ہیں اور فصل کی پیداوار کو زیادہ سے زیادہ کر سکتے ہیں، جس سے زراعت میں ایک پائیدار اور پیداواری مستقبل کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
آئی سی اے آرکےڈی ڈی جی (این آر ایم) ڈاکٹر ایس کے چودھری نے، آئی سی اے آر کی صد سالہ اور اس سال ڈیجیٹل ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، ہندوستانی زرعی تحقیق کے لیے ورکشاپ کی اہمیت پر زور دیا، جس کا مقصدآئی او ٹی اوراے آئی کے ذریعے زرعی شعبے کو آگے بڑھانا ہے۔
ورکشاپ کے بعد نمائش کی جگہ کا افتتاح کیا گیا۔ آئی سی اے آرکی سہولت سے قائم نمائشی اسٹالز، ، زرعی شعبے میں مختلف اسٹارٹ اپس کی جانب سے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیزوں کی حقیقی وقت کی ایپلی کیشنز کی نمائش کی گئی۔
آئی ٹی یورکن ممالک کے نمائندے، سیکٹر ممبران، ایسوسی ایٹس، آئی ٹی یو اکیڈمیا کے علاوہ آئی ٹی یو رکن ممالک سے سرکردہ افراد کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک سے بین الاقوامی، علاقائی اور قومی تنظیموں کے ممبران سمیت تقریباً 250 مندوبین نے ذاتی طور پر اور ورچول طور پر شرکت کی۔اس میں زراعت 4.0 کے تیزی سے ترقی پذیر میدان میں قیمتی بصیرت اور تجربات کا تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی او ٹی کے فیلڈ وزٹ اور سینسر سے چلنے والے گرین ہاؤس ورٹیکل فارم، پلانٹ فینومکس سینٹر اور انٹرنیٹ آف ڈرونز کے مظاہرے نے، زراعت کے مستقبل کو تشکیل دینے والی جدید ٹیکنالوجیوں کے بارے میں انمول بصیرت فراہم کی۔ عمودی کاشتکاری کی تکنیکوں کے مشاہدے سے لے کر خلائی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ کرنے، فصل کی نگرانی اور انتظام میں ڈرون ٹیکنالوجی کی تبدیلی کی صلاحیت کا تجربہ کرنے تک، مندوبین نے اس بات کی گہری فہم حاصل کی کہ یہ ترقی، کس طرح کاشتکاری کے طریقوں میں انقلاب لا سکتی ہے۔
.
*****
U.No.6268
(ش ح -ا ع - ر ا)
(Release ID: 2015772)
Visitor Counter : 74