کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

حکومت ہند کی جانب سے برآمد شدہ مصنوعات پر عائد محصولات اور ٹیکسوں کی ادائیگی سے متعلق توسیع ، جس کا تعلق اجازت کے حامل ہولڈروں ، برآمدات کے لئے کلی طور پر وقف اکائیوں اور خصوصی اقتصادی زونس پر مشتمل اکائیوں سے ہے ، کی مشتہری

Posted On: 08 MAR 2024 5:38PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت، صارفین کےامور ، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم اور ٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں اضافی برآمد شدہ مصنوعات پر عائد محصولات اور ٹیکسوں کی ادائیگی سے متعلق توسیع(آر او ڈی ٹی ای پی) ، جس کا تعلق اجازت کے حامل ہولڈروں ، برآمدات کے لئے کلی طور پر وقف اکائیوں اور خصوصی اقتصادی زونس  پر مشتمل اکائیوں سے ہے ،کا اعلان کیا۔حکومت ہند نے اضافی برآمدی شعبوں یعنی ایڈوانس اتھارائزیشن (اے اے) ہولڈرز، ایکسپورٹ اورینٹڈ یونٹس (ای او یو) اورخصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیڈ) برآمدی اکائیوں کے لیے آر او ڈی ٹی ای پی اسکیم کی  معاونت میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔یہ فیصلہ ہندوستان کی برآمدات میں ان شعبوں کے نمایاں اور قابل قدر تعاون کے اعتراف میں کیا گیا ہے،جو ہماری برآمدات کا تقریباً 25 فیصدپر مشتمل ہے۔ عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال اور سپلائی چین میں رکاوٹوں کے  دوران ،اے اے ،ای او یو ، اورایس ای زیڈ یونٹس جیسے کھلے شعبوں  تک آر او ڈی ٹی ای پی کی توسیع سے برآمد کرنے والی برادری کو بین الاقوامی مسائل سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

برآمد شدہ مصنوعات پر عائد محصولات اور ٹیکسوں کی  ادائیگی (آراو ڈی ٹی ای پی) اسکیم،حکومت ہند کی طرف سے ایک اہم  پہل قدمی ہے جس کا مقصد برآمد شدہ مصنوعات پر مختلف ایمبیڈڈ ٹیکسوں اور محصولات کی واپس ادائیگی  کرنا ہے۔جنوری 2021 میں اپنے آغاز کے بعد سے، آر او ڈی ٹی ای پی اسکیم نے پہلے ہی 8 ہندسوں کے آئی ٹی سی     ایچ ایس کوڈ کی سطح پر 10,500 سے زیادہ برآمدی اشیاء کو 42,000 کروڑ روپےکے بقدر امداد فراہم کی ہے۔ موجودہ مالی سال میں، اسکیم کا بجٹ15,070 کروڑروپے ہے جس میں مالی سال25-2024 میں 10 فیصد کامزید اضافہ ہوا ہے۔

بجٹ کی مختص رقم کو مدنظر رکھتے ہوئے، اضافی شعبوں میں آر او ڈی ٹی ای پی کی توسیع فی الحال 30.09.2024 تک  کی گئی ہے۔ ان شعبوں میں آر او ڈی ٹی ای پی اسکیم کی توسیع کا مقصد بین الاقوامی منڈیوں میں ہندوستان کی برآمدی مسابقت اور مقابلہ آرائی میں اضافہ کرنا ہے۔ کلیدی شعبے جیسے انجینئرنگ، ٹیکسٹائلز، کیمیکلز، فارماسیوٹیکل یعنی ادویہ سازی  اورخوراک کی ڈبہ بندی اور بہت سے دوسرے  شعبے اس اقدام سے فائدہ اٹھائیں گے ۔

اہم برآمدی شعبوں کی معاونت کرکے ،حکومت کا مقصد نہ صرف ان کی مسابقت کو بڑھانا ہے بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کرنا ہے اور ایک آتم نر بھر بھارت کی تعمیر کے وژن کے مطابق، مجموعی اقتصادی ترقی میں تعاون کرنا ہے۔حکومت کو یقین ہے کہ نئے ایف ٹی ایز پر گفت و شنید کرنے کی کوششوں سمیت اٹھائے جانے والے فعال اقدامات سے، ایک ٹریلین  ڈالر کے بقدرتجارتی سامان کی برآمدات کی سطح کو حاصل کرنے کی طرف ہندوستان کے سفرمیں مزید تیزی آئی گی۔

***********

ش ح ۔  ع م - م ش

U. No.6252


(Release ID: 2015628) Visitor Counter : 78


Read this release in: English , Hindi , Telugu