بھاری صنعتوں کی وزارت

حکومت  نےہندوستان کو الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کے مرکز کے طور پر فروغ دینے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق ایک پالیسی کو منظوری دی


وہ کمپنیاں جو الیکٹرک گاڑیوں کے لیے مینوفیکچرنگ سہولتی مراکز قائم کرتی ہیں انہیں کم کسٹم ڈیوٹی پر کاروں کی محدود درآمد کی اجازت دی جائے گی

ایسی کمپنیوں کو 3 برسوں میں ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کی سہولیات قائم کرنی ہوں گی اور 5 ویں سال تک 50فیصدمینوفیکچرنگ اندرون ملک حاصل کرنی ہوگی

Posted On: 15 MAR 2024 2:26PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے ہندوستان کوالیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کے مرکزکے طور پر فروغ دینے کے لیے ایک اسکیم کو منظوری دی ہے تاکہ ملک میں جدید ترین ٹکنالوجی کے ساتھ الیکٹرک گاڑیاں تیار کی جاسکیں۔ یہ پالیسی الیکٹرک گاڑیوں کے معر وف عالمی مینوفیکچررز کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے بنائی گئی ہے۔

یہ ہندوستانی صارفین کو جدید ترین ٹیکنالوجی تک رسائی فراہم کرے گا، میک اِن انڈیا پہل کو فروغ دے گا، الیکٹرک گاڑیوں کے اہم مینوفیکچررز کے درمیان صحت مند مسابقت کو فروغ دے کر الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق ایکو سسٹم کو مضبوط کرے گا جس کے نتیجے میں پیداوار کا حجم بلند ہوگا، معیشت کا پیمانہ، پیداواری لاگت کم ہوگی، خام تیل کی درآمدات میں کمی آئے گی۔اس کا مقصد تجارتی خسارے کو کم کرنا ہے۔اس سے خاص طور پر شہروں میں  فضائی آلودگی کی روک تھام ہوگی اور صحت اور ماحولیات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

اس پالیسی میں درج ذیل امور شامل ہیں: -

  • 4150 کروڑ روپئے (500 ملین امریکی ڈالر) کی کم از کم سرمایہ کاری درکار ہے۔
  • زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی کوئی حد نہیں ہے۔
  • مینوفیکچرنگ کے لیے وقت کی حد: ہندوستان میں مینوفیکچرنگ سہولیات کے قیام کے لیے 3 سال، اور الیکٹرک گاڑیوں کی تجارتی پیداوار شروع کرنے  اور 50 فیصد گھریلو ویلیو ایڈیشن (ڈی وی اے) تک پہنچنے کےلئے زیادہ سے زیادہ 5 سال ۔
  • مینوفیکچرنگ کے دوران گھریلو ویلیو ایڈیشن (ڈی وی اے): تیسرے سال تک 25فیصد اور 5ویں سال تک 50فیصد اندرون ملک مینوفیکچرنگ حاصل کرنی ہو گی۔
  • 15فیصد کی کسٹم ڈیوٹی (جیسا کہ سی کے ڈی یونٹس کے لئے قابل اطلاق ہے)، 5 سال کی مدت کے لیے لاگو ہوگی۔
  • 35,000 امریکی ڈالر یا اس سے اوپر کی سی آئی ایف قیمت کی گاڑی کی اجازت ہوگی۔
  • درآمد کے لیے اجازت دی گئی الیکٹرک گاڑیوں کی کل تعداد کا تعین، کل ڈیوٹی کی ادائیگی، یا کی گئی سرمایہ کاری سے کیا جائے گا، جو بھی کم ہو، زیادہ سے زیادہ 6,484کروڑ روپئے (پی  ایل آئی اسکیم کے تحت ترغیب کے مساوی) کے ساتھ مشروط ہوگا۔
  • اس اسکیم کے تحت سالانہ 8,000 سے زیادہ الیکٹرک گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ غیر استعمال شدہ سالانہ درآمدی حدود تک رسائی کی اجازت ہوگی۔
  • کمپنی کی طرف سے کی گئی سرمایہ کاری کے وعدے کو کسٹم ڈیوٹی چھوڑنے کے بدلے میں بینک گارنٹی کے ذریعے بیک اپ لینا ہوگا۔
  • ڈی وی اے اور اسکیم کے رہنما خطوط کے تحت بیان کردہ کم از کم سرمایہ کاری کے معیار کے حصول میں ناکامی کی صورت میں بینک گارنٹی طلب کی جائے گی۔

الیکٹرک گاڑیوں سے متعلق پالیسی کے گزٹ نوٹیفکیشن کا لنک

************

ش ح۔ م ع۔ف ر

 (U: 6216)



(Release ID: 2015368) Visitor Counter : 38