وزارت اطلاعات ونشریات

حکومت نے سنیما تھیٹروں میں فیچر فلموں کی عوامی نمائش میں رسائی معیارات سے متعلق رہنما خطوط کو نوٹیفائی کیا


سماعت اور بصارت سے محروم افراد کے لیے فلموں کی رسائی کو یقینی بنانا مقصد

وہ فیچر فلمیں جو تجارتی مقاصد کے لیے سنیما ہالوں/مووی تھیٹروں میں عوامی نمائش کے لیے پیش کی جاتی ہیں ان کے لیے ان رہنما خطوط پر عمل کرنا ہوگا

وہ تمام فیچر فلمیں جو ایک سے زیادہ زبانوں میں سرٹیفائیڈ ہیں، انھیں6 ماہ کے اندر رہنما خطوط کی تعمیل کرنی ہوگی، جبکہ باقی دیگر کو اس کی تعمیل 2 سال کے اندر کرنی ہوگی

سماعت اور بصارت سے محروم ہر ایک کے لیے کم از کم ایک قابل رسائی فیچر جیسے کلوزڈ کیپشننگ اور آڈیو ڈسکرپشن ضروری

سینما تھیٹر کے لائسنس دہندگان کے ذریعہ باقاعدہ شو کے دوران تھیٹروں یا موبائل ایپس یا دیگر دستیاب ٹیکنالوجیز میں حسب ضرورت آلات استعمال کرکے قابل رسائی فیچر دستیاب کرایا جائے گا

Posted On: 15 MAR 2024 8:22PM by PIB Delhi

اطلاعات و نشریات کی وزارت (ایم آئی بی) نے سماعت اور بصارت سے محروم افراد کے لیے سنیما تھیٹروں میں فیچر فلموں کی عوامی نمائش میں رسائی معیارات سے متعلق رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔

عزت مآب وزیر اعظم کا تصور ہے کہ ’’آج دیویانگ جنوں کے لیے مواقع اور رسائی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ ملک میں ہر فرد کو بااختیار بنایا جائے، ایک جامع معاشرہ تشکیل دیا جائے، مساوات اور تعاون کا جذبہ معاشرے میں ہم آہنگی کو بڑھاتا ہے اور سب ایک ساتھ مل کر ترقی کرتے ہیں۔

اطلاعات و نشریات کے وزیر نے اس وژن کو آگے بڑھاتے ہوئے عزت مآب وزیر اعظم کے سنیما گھروں سے متعلق قابل رسائی معیار کی ضرورت کو تسلیم کیا ہے، تاکہ دیویانگ جن سنیما کے سفر میں حصہ لے سکیں، تھیٹر کے تجربے کو آبادی کے ایک حصے کے لیے کھولا جاسکے، جنھیں پہلے خارج کر دیا گیا تھا۔

معذور افراد  کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں، سنیما نمائش کنندگان، ریسرچ اسکالرز اور فلم پروڈیوسرز کے ساتھ گہرائی سے مشاورت کے بعد احتیاط سے تیار کیے گئے یہ قابل رسائی معیارات، شمولیت کی طرف ایک اہم پیش رفت کی نمائندگی کرتے ہیں۔ یہ نئے رہنما خطوط سماعت اور بصارت سے محروم افراد کے لیے سینما کا مکمل تجربہ کرنے کی راہ ہموار کریں گے، جن سے مرکزی دھارے کے معاشرے میں ان کی شمولیت کو فروغ حاصل ہوگا۔

ان رہنما خطوط کا مقصد مندرجہ ذیل اقدامات کو اپناتے ہوئے سماعت اور بصارت سے محروم افراد کے لیے فیچر فلموں تک رسائی کے کلچر اور پریکٹس کو فروغ دینے کے لیے ایک قابل عمل فریم ورک فراہم کرنا ہے۔

• فیچر فلموں کی رسائی کے لیے عمومی اصولوں کی وضاحت؛

• اس طرح کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے متعلقہ قواعد، تقاضوں، معیارات اور فنڈنگ کے طریقہ کار کا تعین کرکے مکمل طور پر قابل رسائی فیچر فلموں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشان دہی؛

• اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنا کہ سماعت اور بصارت سے محروم افراد کو، دوسروں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر، تجارتی مقاصد کے لیے سینما ہالوں/فلم تھیٹروں میں فیچر فلموں کی عوامی نمائش تک رسائی حاصل ہو۔

• شفاف نگرانی اور غیر جانبدارانہ تنازعات کے حل کے طریقہ کار کو یقینی بنانے کے لیے ایک ادارہ جاتی فریم ورک کی وضاحت کرنا۔

قابل رسائی معیارات کی اہم خصوصیات میں شامل ہیں:

• سماعت اور بصارت سے محروم افراد کے لیے فلموں کی رسائی کو یقینی بنانا

• ان فیچر فلموں کے لیے قابل اطلاق جو تجارتی مقاصد کے لیے سنیما ہالوں/مووی تھیٹروں میں عوامی نمائش کے لیے ہیں۔

• رسائی کے معیارات صرف فلمی مواد کے لیے نہیں بلکہ معاون آلات اور تھیٹر کے بنیادی ڈھانچے کے لیے بھی بیان کیے گئے ہیں، جس میں عالمی بہترین طور طریقوں کو شامل کیا گیا ہے، تاکہ سننے اور بصارت سے محروم افراد کو سنیما تھیٹروں میں فلموں سے لطف اندوز ہونے کے لیے درکار رسائی کا تعین کیا جا سکے۔

• لازمی قابل رسائی خصوصیات: کم از کم ایک قابل رسائی خصوصیت ہر ایک سماعت سے محروم اور بصارت سے محروم افراد یعنی اے ڈی اینڈ سی سی / او سی کے لیے۔

o ’’آڈیو ڈسکرپشن‘‘ کسی فلم میں بصری نمائندگی کا سمعی بیانیہ (آڈیٹری نریشن) ہے، جو بصارت سے محروم افراد کے لیے فلم دیکھنے کے تجربے کو بڑھاتی ہے۔ مکالمے میں وقفے کے دوران، یہ بصری عناصر جیسے مناظر، ترتیبات، اعمال اور ملبوسات کی وضاحت کرتا ہے۔

o ’’کلوزڈ کیپشننگ‘‘ وہ ذریعہ ہے جس کے ذریعے کسی فلم کے آڈیو مکالمے اور آواز کی نمائندگی دونوں کو صارف کی طرف سے آن اسکرین ٹیکسٹ کے ذریعے جو آڈیو مواد کے ساتھ ہم آہنگ کیا جاتا ہے، کے مطالبے پر ظاہر کیا جاتا ہے۔

• اضافی قابل رسائی خصوصیات/ فیچرس:

o ’’انڈین سائن لینگویج‘‘ ترجمانوں کے ذریعہ انڈین سائن لینگویج کی تشریح تصویر میں تصویر کے موڈ میں فراہم کی جانی چاہیے اور یہ درست، مطابقت پذیر اور بصارت سے محروم افراد تک واضح پیغام پہنچانے والا ہونا چاہیے۔

• فلم پروڈیوسر کے لیے ضروری ہے کہ وہ  سی بی ایف سی کو فلم کے سرٹیفکیشن کے لیے ایکسیسبلٹی فیچرس کے ساتھ پیش کریں۔

• نفاذ کا شیڈول -

o  وہ تمام فیچر فلمیں جو ایک سے زیادہ زبانوں میں سرٹیفائیڈ ہیں، انھیں رہنما ہدایات پر 6 ماہ کے اندر جبکہ دیگر کو 2 سال کے اندر عمل درآمد کرنا ہے۔

o  یکم جنوری 2025 سے، نیشنل فلم ایوارڈز اور انٹرنیشنل فلم فیسٹیول جیسے باوقار پروگراموں کے لیے جمع کرائی گئی فلموں کو بھی ان کی تعمیل کرنے کی ضرورت ہوگی۔

• سنیما تھیٹر کے ذریعے قابل رسائی خصوصیات درج ذیل میں سے کسی بھی ذریعہ سے نافذ کی جا سکتی ہیں:

o  تھیئٹرز میں درج ذیل علیحدہ آلات کا استعمال کرنا (باقاعدہ شو کے دوران) جیسے میرر کیپشن، کلوزڈ کیپشننگ اسمارٹ گلاسز، کلوزڈ کیپشن اسٹینڈز، اسکرین کے نیچے کلوزڈ کیپشن ڈسپلے یا آڈیو ڈسکرپشن (اے ڈی) کے لیے ہیڈ فون/ایئر فون وغیرہ۔

o  موبائل ایپس کا استعمال (باقاعدہ شو کے دوران) -فلم پروڈیوسرز فیچر فلم کے لیے سی سی/ او سی اینڈ اے ڈی کو کسی بھی مناسب سافٹ ویئر میں انٹگریٹ کریں، تاکہ تھیئٹر میں کسی بھی فلم کی عمومی نمائش کے دوران ایکسیسبلٹی فیچر کو پیش کیا جاسکے۔

o  دیگر ٹکنالوجیوں کا استعمال: مارکیٹ میں دستیاب کسی بھی دوسرے تکنیکی ان پٹ کو معاون/معاون آلات اور سافٹ ویئر ایپلی کیشنز کے طور پر استعمال کریں۔

• ایگزیبیٹر ایکشن پلانز: تھیٹر مالکان ڈس ایبیلٹی کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد رسائی کے لیے سیلف ریگولیٹری منصوبے تیار کریں گے اور 2 سال کے اندر قابل رسائی فیچرس کا نفاذ کریں گے۔

• مانیٹرنگ کمیٹی: ایم آئی بی، حکومت ہند کی طرف سے مقرر کردہ ایک مخصوص کمیٹی، جس کے آدھے اراکین سماعت/بصارت سے محروم افراد اور فلم انڈسٹری کے نمائندے ہوں گے، رسائی کے معیارات کے نفاذ کی نگرانی کرے گی اور رہنمائی فراہم کرے گی۔

• شکایات کا ازالہ: اگر قابل رسائی فیچرس دستیاب نہ ہوں تو ناظرین تھیٹر کے لائسنس دہندگان کے پاس بھی شکایات درج کر سکتے ہیں۔ اور کمیٹی لائسنسنگ اتھارٹی کے ذریعے 30 دنوں کے اندر ان کے خدشات کا ازالہ کرے گی۔

یہ اقدام معذور افراد کے حقوق کے قانون، 2016 (آر پی ڈبلیو ڈی ایکٹ) کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے، جو فلموں تک رسائی سمیت معلومات اور مواصلات میں ہمہ گیر رسائی اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے حکومتی کارروائی کو لازمی قرار دیتا ہے۔

یہ جامع رہنما خطوط قابل رسائی فیچر فلم کے مواد اور تھیٹر کے بنیادی ڈھانچے کے لیے ایک مضبوط بنیاد قائم کرتے ہیں، جس سے زیادہ سے زیادہ شمولیت کو فروغ ملتا ہے۔

******

ش ح۔م م ۔ م ر

U-NO.6180



(Release ID: 2015132) Visitor Counter : 40