زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وزیر اعظم خوردنی تیل میں خود کفالت حاصل کرنے کے قومی مشن کی سربراہی کر رہے ہیں

Posted On: 14 MAR 2024 3:22PM by PIB Delhi

ہندوستان اس وقت خوردنی تیل کا خالص درآمد کنندہ ہے، کل خوردنی تیل کا 57فیصد  مختلف ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے۔ خوردنی تیل کی کمی ہمارے زر مباد لہ پر 20.56 بلین امریکی ڈالر کا منفی اثر ڈال رہی ہے، جس سے قوم کے لیے تیل والے  بیجوں اور پام آئل کے فروغ کے ذریعے خوردنی تیل کی پیداوار میں خود کفیل (آتم نربھر) بننا مزید اہم ہو گیا ہے۔

اروناچل پردیش کے دورے کے دوران، ہندوستان کے وزیر اعظم نے خوردنی تیل کی پیداوار میں ہندوستان کی خود انحصاری (آتم نربھرتا) پر زور دیا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مشن پام آئل پر روشنی ڈالی، مرکزی حکومت کی طرف سے شمال مشرق پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک خصوصی مہم چلائی گئی، اور اس مشن کے تحت پہلی آئل مل کا افتتاح کیا۔وزیر اعظم نے پام کی کاشت شروع کرنے کے لیے کسانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا "مشن پام آئل ہندوستان کو خوردنی تیل کے شعبے میں اتم نربھر بنائے گا اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرے گا۔"

حکومت ہند نے قومی مشن برائے خوردنی تیل - آئل پام (این ایم ای او – او پی) اگست 2021 میں شروع کیا تھا۔ یہ مشن پام تیل  کی کاشت کو بڑھانے اور 2025-26 تک خام پام آئل کی پیداوار کو 11.20 لاکھ ٹن تک بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ اسکیم اس وقت ملک بھر میں 15 ریاستوں میں چل رہی ہے، جس میں 21.75 لاکھ ہیکٹر کے ممکنہ رقبے کا احاطہ کیا گیا ہے۔ مشن کے تحت اب تک 1 کروڑ پودے لگانے کے مواد کی صلاحیت کے ساتھ 111 نرسریوں کو قائم کیا گیا ہے ،ساتھ میں  12 بیجوں کے باغات بھی  قائم کیے گئے ہیں جن میں 1.2 کروڑ پودے لگانے کے مواد کی صلاحیت ہے۔

آئل پام مشن کو نئے جغرافیوں میں آئل پام کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، کاشتکاروں کو پودے لگانے کے مواد میں مدد کے سلسلے میں اول سے آخر تک مدد فراہم کرنا، اس میں شامل نجی کھلاڑیوں سے بائی  بیک کی یقین دہانی، اور کاشتکاروں کو خطرے سے بچانے  کے لیے وائبلٹی گیپ پیمنٹ (وی جی پی) فراہم کرکے کاشتکاروں کو تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے بچانا ہے۔ حکومت نے بروقت آئل پام کی قابل عمل قیمت پر اکتوبر 2022 میں 10,516 روپے سے نومبر 2023 میں 13,652 روپے تک نظرثانی کی ہے ۔

وی جی پی فوائد کے علاوہ، این ایم ای او – او پی کاشتکاروں کو پودے لگانے کے مواد اور انتظام کے لیے 70,000 روپے فی ہیکٹر کی خصوصی امداد بھی پیش کرتا ہے۔ یہ مشن پام آئل کی کاشت کے لیے کسانوں کو کٹائی کے آلات کی خریداری کے لیے 2,90,000 روپے بھی فراہم کر رہا ہے۔ اور کسٹم ہائرنگ سینٹرز (سی ایچ سی) کے قیام کے لیے 25 لاکھ روپے کی امداد  فراہم کر  رہا ہے۔

مشن کے تحت پروسیسنگ کمپنیاں آئل پام کے کاشتکاروں کے لیے ون اسٹاپ سینٹرز بھی قائم کر رہی ہیں جہاں وہ ان پٹ، کسٹم ہائرنگ سروسز، اچھے زرعی طریقوں اور کسانوں کی پیداوار کو جمع کر نے کے بارے میں کاشت سے متعلق مشاورت  فراہم کر  رہے ہیں   ۔

یہ بصیرت انگیز اقدام اقتصادی ترقی کو فروغ دینے، کسانوں کو بااختیار بنانے اور ہندوستان میں خوردنی تیل کی پیداوار کے لیے ایک پائیدار اور خود کفیل ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ این ایم ای او – او پی خوردنی تیل کے اہم شعبے میں خود کفالت حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کی لگن کا ثبوت ہے۔

*************

ش ح ۔ ا ک ۔ ر ب

U. No.6102

 



(Release ID: 2014583) Visitor Counter : 57