وزارت دفاع

بھارت کا دفاع کا شعبہ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے کیونکہ حکومت اسے  ہندوستانیت کے ساتھ  طاقتور بنارہی ہے: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ


بری نظر رکھنے والوں کو مونھ توڑ جواب دینے کے لئے مسلح فوجیں ہتھیاروں سے لیس، باصلاحیت  اورتیار  ہیں

دو ہزار اٹھائیس انتیس (29-2028) تک دفاعی سازوسامان کی پچاس ہزار کروڑروپے کی برآمدات کی امید ہے

حکومت کا مقصدبھارت کوکسی نقل کرنے والے ملک کے بجائے ایک ٹکنالوجی کی تخلیق کرنے والا ملک بنانا ہے

Posted On: 07 MAR 2024 12:56PM by PIB Delhi

چونکہ وزیراعظم مودی کی قیادت والی حکومت   بھارت کے دفاعی سازوسامان کو  ہندوستانیت کے جذبے کے ساتھ طاقتور بنارہی ہے لہٰذا  آج یہ پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور ہے۔ یہ بات 7 مارچ 2024 کو نئی دلی میں  ایک پرائیویٹ میڈیا تنظیم کی طرف سے منعقد کی گئی  ایک دفاعی سربراہ کانفرنس میں   وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہی۔  انہوں نے اس منظرنامے کو موجودہ  اور پچھلی سرگرمیوں  کے درمیان  ایک فرق قراردیا۔  انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو بھارت کے عوام کی صلاحیتوں پر پورا یقین ہے جبکہ جو لوگ اس سے  پہلے اقتدار میں تھے ، انہیں اپنی صلاحیتوں پر شکوک وشبہات تھے۔

 جناب راج ناتھ سنگھ نے دفاعی سازوسامان کی تیار ی میں آتم نربھرتا  کو فروغ دئے جانے کو حکومت کی طرف سے ایک بڑی تبدیلی   لایا جانا قراردیا۔جس سے بھارت کے دفاعی شعبے کوایک نئی شکل مل رہی ہے۔انہوں نے خود انحصاری حاصل کرنے کے لئے وزارت دفاع کی طرف سے کئے گئے اقدامات کا ذکر کیا، جن میں  اترپردیش اورتمل ناڈو میں  دفاعی صنعتی  راہداریاں قائم کرنا  ، ملک میں ہی تیار کئے جانے والے سازوسامان کی فہرست کا اجراء : گھریلو صنعت کے لئے خریداری   سے متعلق   اثاثہ بجٹ کا 75 فیصد حصہ مختص کرنا  ، ہتھیار بنانے کی فیکٹری کے بورڈ کو کارپوریٹ کی شکل دینا اور  دفاعی  مہارت  کے لئے اختراعات (آئی ڈیکس )، آئی ڈیکس پرائم ،اختراعی ٹکنالوجی کی عمدہ ترقی ، جس میں آئی ڈیکس  (آدتی ) اور ٹکنالوجی کی ترقی سے متعلق فنڈ (ٹی ڈی ایف )جیسی اسکیمیں/ اقدامات  شامل ہیں۔

ان  فیصلوں کے سبب دفاعی شعبے پر پڑنے والے مثبت اثرات   کا ذکرکرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ سالانہ دفاعی  پیداوار جو  2014  میں تقریباََ  40 ہزار کروڑروپے تھی اب وہ  ریکارڈ ہے 1.10 لاکھ کروڑروپے سے تجاوز کرچکی ہے۔ آج دفاعی برآمدات     کی مالیت 16 ہزارکروڑروپے  تک پہنچ گئی ہے۔جبکہ محض د س سال پہلے یہ  ایک ہزارکروڑروپے تھی ۔ انہوں  نے کہا کہ ہم نے 29-2028  تک  پچاس ہزار کروڑروپے کی برآمدات کا نشانہ  طے کیا ہواہ ہے۔

وزیردفاع نے زور دے کر کہا کہ  ملک کے دفاعی نظام میں حکومت نے ایک نئی توانائی  پیدا کی ہے جیسا کہ ملک کے عوام چاہتے ہیں۔  انہوں نے کہا اس کا نتیجہ   عالمی سطح پر ایک طاقتور ملک کے طور پر بھارت کے ابھرنے کی شکل میں مرتب ہوا ہے۔جس کی فوج  مضبوط  اور خودکفیل ہے۔ آج ہماری فوجوں کے پاس  ، مرکز میں  ایک طاقتور قیادت کے سبب مضبوط قوت ارادی ہے۔  ہم  اپنے سپاہیوں کا حوصلہ بلند رکھنے کے لئے لگاتار کام کررہے ہیں۔ وہ  بھارت پر کسی بھی طرح کی بری نظر رکھنے والے کو مونھ توڑ جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔

وزیردفاع نے زوردے کر کہا کہ جب ٹکنالوجی کی بات آتی ہے تو ترقی پذیر ممالک کے پاس  دو  متبادل ہوتے ہیں۔ اختراع  اور نقل  اور حکومت  ملک کو ایک پیروکار  بننے کے بجائے ٹکنالوجی کا تخلیق کار ملک بنانے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ملکوں کی ٹکنالوجی کی نقل کرنا  اختراعی صلاحیت   اور انسانی وسائل  کا حامل  نہ ہونے والے ملکوں کے لئے غلط  نہیں ہے۔ اگر کوئی ملک دوسرے ملکوں کی ٹکنالوجی کی نقل کرتا ہے تو وہ پرانی ٹکنالوجی سے  آگے قدم رکھتا ہے ۔ البتہ مسئلہ یہ ہے کہ  کوئی ملک نقل کرنے کا عادی ہوجاتا ہے اور وہ  دوسرے درجے کی ٹکنالوجی  کا عادی ہوجاتا ہے۔ اس کی وجہ سے کسی  ترقی یافتہ ملک سے بیس تیس سال پیچھے چلاجاتا ہے۔ قومی خوداعتمادی کھودینا  ، ایک بڑا مسئلہ ہے کیونکہ وہ ہمیشہ ہی ٹکنالوجی کی پیروی کرتا رہتا ہے اور اس طرح یہ بات اس کے کلچر ،اس کے نظریہ ، لٹریچر ، طرز حیات اور فلسفے میں سما جاتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی   ، پیروی کرنے والی اس ذہنیت کو غلامی کی ذہنیت قراردیتے ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اسے حکومت ، میڈیا اور دانشوروں کا فرض قراردیا کہ وہ ملک کو اس غلامانہ ذہنیت سے نکالیں۔

********

  ش ح۔اس۔رم

U-57 80



(Release ID: 2012150) Visitor Counter : 57