صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

صدرجمہوریہ ہند نے مہیما کلٹ کے ایک اجتماع سے خطاب کیا

Posted On: 02 MAR 2024 7:52PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (2 مارچ 2024 کو) اُڈیشہ کے سنبل پور میں واقع منی اسٹیڈیم میں مہیما کلٹ کے ایک اجتماع سے خطاب کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر نے سنت کوی بھیما بھوئی کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ان کی تعلیمات اور نظریات ہمیشہ ان کے لیے باعث تحریک رہے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سنت کوی بھیما بھوئی اس حقیقت کی منفرد مثال ہیں کہ رسمی تعلیم کے بغیر بھی اعلیٰ معیار کا ادب تخلیق کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ سنت کوی بھیما بھوئی منفرد بصیرت کے حامل تھے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے بہت سے سدابہار اشعار لکھے ہیں، جو آج بھی ہر جگہ گائے جاتے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھیما بھوئی کی تخلیقات میں سماجی مساوات اور نظریات سب کے لیے مفید نظرآتے ہیں اور وہ ہمیشہ اہمیت کے حامل رہیں گے۔ انہوں نے نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ بھیما بھوئی کے نظریات کو اپنائیں ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ مہیما گوسین کی جانب سے شروع کی گئی مہیما کلٹ نے ذات پات کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں کیا۔ اس لیے سماج کے تقریباً تمام طبقات کے لوگ اس فرقے کی طرف راغب ہوئے۔ بھیما بھوئی نے سماج میں مساوات لانے کے لیے خود کو وقف کر دیا اور اپنی تقریروں، گیتوں اور نظموں کے ذریعے اس فرقے کے فلسفے کو عام کیا۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھیما بھوئی کی تخلیقات لازوال ہیں اور انہیں انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے تخلیق کیا گیا ہے۔ ان کی تعلیمات اور نظریات کو صرف اُڈیشہ تک محدود نہیں ہونا چاہیے۔ ان کی سوانح عمری اور تصانیف کو مختلف زبانوں میں ترجمہ کر کے ہندوستان اور دنیا بھر میں پھیلایا جانا چاہیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ سنتوں کی نشستیں زیارت گاہوں کی طرح مقدس ہیں۔ وہ ہمیشہ ترغیب کا وسیلہ رہے ہیں۔ ہمیں ان کے نظریات پر عمل کرتے ہوئے قوم کی تعمیر کے لیے خود کو وقف کردینا چاہیے۔

اس سے قبل، صدر جمہوریہ نے سنت کوی بھیما بھوئی کو ان کی جائے پیدائش - رائراکھول میں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے نے کندھارا میں دیویہ جیوتی اور گیان پیٹھ کے علاوہ کنکنپدا میں سنت کوی بھیما بھوئی کے مندر اور آشرم کا بھی دورہ کیا۔

 

**********

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:5616


(Release ID: 2010971) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Odia