صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند نے برہام پور یونیورسٹی کے 25ویں تقسیم اسناد کے جلسے میں شرکت کی

Posted On: 01 MAR 2024 1:42PM by PIB Delhi

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (یکم مارچ 2024) اڈیشہ میں گنجم کے بھانجا بہار میں برہام پور یونیورسٹی کے 25ویں تقسیم اسناد کے جلسےمیں شرکت کی اوراس سے  خطاب کیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اڈیشہ کا جنوبی خطہ نہ صرف اڈیشہ کی تاریخ میں بہت اہم مقام رکھتا ہے بلکہ بھارت کی تاریخ میں بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ سرزمین تعلیم، ادب، فن اور دستکاری سے مالامال ہے۔ اس خطے کے سپوت کابی سمرت اُپیندر بھانجا اور کوی سوریہ بالادیور رتھ نے اپنی تصنیفات کے ذریعے اڈیشہ کے ساتھ ساتھ پورے بھارت کے ادب کو مالامال کیا۔ یہ سرزمین بہت سے مجاہدین آزادی، شہید اور عوامی لیڈروں کی جائے پیدائش اور کرم بھومی رہی ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ  برہام پور یونیورسٹی، جو 1967 میں قائم کی گئی تھی، اڈیشہ کے جنوبی حصے میں سب سے پرانی یونیورسٹی ہے۔ انھوں نے اس خطے میں تعلیم اور ترقی کے لیے، جو قبائلی آبادی والا علاقہ ہے، برہام پور یونیورسٹی کے رول کی ستائش کی۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ تقریباً 45000 طلباء برہام پور یونیورسٹی کے پوسٹ گریجویٹ ڈپارٹمنٹ اور اس سے ملحقہ کالجوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انھیں یہ بات جان کر خوشی ہوئی کہ طلباء میں 55 فیصد سے زیادہ لڑکیاں ہیں، نہ صرف یہ بلکہ 60 فیصد گولڈ میڈل جیتنے والی  لڑکیاں ہیں اور جنھوں نے آج ڈاکٹریٹ کی ڈگری لی ہے اُن میں بھی آدھی لڑکیاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ صنفی برابری کی ایک شاندار مثال ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر لڑکیوں کو برابر کے مواقع دیئے جائیں تو ان میں لڑکوں کو پیچھے چھوڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔ خواتین کی ادب، ثقافت، رقص اور موسیقی میں شرکت قابل قدر ہے لیکن اب ہماری بیٹیوں کی صلاحیت سائنس اور ٹیکنالوجی سے لے کر پولیس اور فوج تک ہر شعبے میں نمایاں ہے۔ اب ہم خواتین کی ترقی کے مرحلے سے خواتین کی قیادت والی ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

صدر جمہوریہ نے طلباء سے کہاکہ کنووکیشن صرف ڈگری حاصل کرنے کی جشن نہیں ہے یہ اپنی محنت اور کامیابی کے اعتراف کا بھی جشن ہے۔ یہ نئے خوابوں اور امکانات کے دروازے کھولتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈگری حاصل کرنا ہی تعلیم کا اختتام نہیں ہے۔ ان میں اپنی پوری زندگی سیکھنے کا جذبہ ہونا چاہئے۔ انھوں نے ان پر زور دیا کہ وہ اپنے علم اور دانش کو نہ صرف اپنے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی استعمال کریں۔ انھوں نے کہا کہ انھیں قوم کی تعمیر کے بارے میں بھی سوچنا چاہئے۔

*************

ش ح۔ و ا    ۔ را

U-5572


(Release ID: 2010586) Visitor Counter : 72