زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

پی ایم کسان کے تحت کسانوں کو منتقل کیے گئے فوائد 3 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئے ہیں


وکست بھارت سنکلپ یاترا رابطہ کاری  مہم کے دوران 90 لاکھ نئے مستفیدین کو شامل کیا گیا

Posted On: 29 FEB 2024 4:46PM by PIB Delhi

دنیا کے سب سے بڑے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (براہ راست فوائد کی منتقلی)پروگراموں میں سے ایک، پی ایم کسان نے ایک نیا سنگ میل عبور کیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے مہاراشٹر کے یاوتمال سے 16ویں قسط جاری کرنے کے ساتھ ہی اس اسکیم سے 11 کروڑ سے زیادہ اہل کسان خاندانوں کو فائدہ پہنچا ہے جس میں اب تک 3 لاکھ کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔ اس میں سے 1.75 لاکھ کروڑ روپے صرف کووڈ کی مدت کے دوران اہل کسانوں کو منتقل کیے گئے، جب انہیں سب سے زیادہ براہ راست نقد فوائد کی ضرورت تھی۔

ملک میں کسان خاندانوں کے لیے مثبت اضافی آمدنی کی حمایت کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ایک پیداواری، مسابقتی، متنوع، جامع اور پائیدار زراعت کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے، حکومت ہند نے کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک امنگوں سے پر اسکیم - پردھان منتری کسان سمان ندھی(پی ایم – کسان)  کو2 فروری 2019 کو شروع کی تھی۔ اس  اسکیم کے تحت، اہل کسان خاندانوں کوہر چار مہینے میں 2000 روپے کی تین مساوی قسطوں میں ہر سال 6000روپے کا فائدہ فراہم کیا جاتا ہے۔  جدید ڈیجیٹل ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے براہ راست فائدہ کی منتقلی کے موڈ کے ذریعے فائدہ براہ راست اہل مستفیدین کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔

90 لاکھ نئے مستفیدین کا اضافہ کیا گیا

حال ہی میں، 2.60 لاکھ سے زیادہ گرام پنچایتوں میں حکومت کی فلاحی اسکیموں کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے شروع کی گئی وکست بھارت سنکلپ یاترا کے ایک حصے کے طور پر، 90 لاکھ نئے  اہل کسانوں کو پی ایم کسان اسکیم میں شامل کیا گیا۔

پچھلے پانچ سالوں میں، اس اسکیم نے بہت سے سنگ میل عبور کیے ہیں اور اسے عالمی بینک سمیت مختلف تنظیموں سے اس کے سراسر وژن، پیمانے، اور اہل کسانوں کے کھاتوں میں براہ راست رقوم کی بغیر کسی رکاوٹ کی منتقلی کے لیے سراہا گیا ہے۔

اتر پردیش کے کسانوں پر انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی ایف پی آر آئی) کی طرف سے کئے گئے ایک مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ پی ا یم  - کسان کے تحت فوائد زیادہ تر کسانوں تک پہنچے، اور انہیں بغیر کسی گڑبڑی کے پوری رقم ملی۔ اسی مطالعہ کے مطابق، پی ا یم  - کسان کے تحت نقد رقم کی منتقلی حاصل کرنے والے کسان غالباً  زرعی آلات، بیج، کھاد اور کیڑے مار ادویات خریدنے میں استعمال کر  سکتے ہیں۔

شفافیت کے لیے ٹیکنالوجی

اسکیم کو مزید مؤثر، اثر انداز اور شفاف بنانے کے مقصد کے ساتھ، کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں مسلسل بہتری لائی گئی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اسکیم کے فوائد ملک بھر کے تمام کسانوں تک بغیر کسی بچولیے کی شمولیت کے پہنچیں۔ پی ا یم  - کسان پورٹل کو یو آئی ڈی اے آئی، پی ایف ایم ایس، این پی سی آئی، اور محکمہ انکم ٹیکس کے پورٹل کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔ کسانوں کو فوری خدمات فراہم کرنے کے لیے ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کو پی ا یم  - کسان پلیٹ فارم میں  شامل  کر دیا گیا ہے۔

جہاں کسان پی ا یم  - کسان پورٹل پر اپنی شکایات درج کر سکتے ہیں اور مؤثر اور بروقت حل کے لیے 24 گھنٹے فون کی کرنے کی سہولت کی مدد لے سکتے ہیں وہیں حکومت ہند نے 'کسان ای متر' (ایک آواز پر مبنی اے آئی چیٹ بوٹ) بھی تیار کیا ہے جو کسانوں کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ سوالات اٹھا سکیں اور انہیں حقیقی وقت میں ان کی اپنی زبان میں حل مل سکیں۔‘ کسان-ای متر’  اب 10 زبانوں میں دستیاب ہے یعنی انگریزی، ہندی، اڑیا، تامل، بنگلہ، ملیالم، گجراتی، پنجابی، تیلگو اور مراٹھی۔

یہ اسکیم کوآپریٹو فیڈرلزم کی ایک روشن مثال ہے کیونکہ ریاستیں رجسٹر کرتی ہیں اور کسانوں کی اہلیت کی تصدیق کرتی ہیں جبکہ حکومت ہند اسکیم کے لیے 100فیصد فنڈ فراہم کرتی ہے۔ اسکیم کی جامع نوعیت اس حقیقت سے ظاہر ہوتی ہے کہ چار مستفیدین میں سے کم از کم ایک مستفید ایک خاتون کسان ہے۔  اس کے علاوہ 85 فیصد سے زیادہ چھوٹے اور معمولی کسان اس اسکیم سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ رب (

U. No.5532



(Release ID: 2010331) Visitor Counter : 56