جل شکتی وزارت
جل شکتی کی وزارت نے 6 دریاؤں کے طاس کے بندوبست کے لیے 12 تکنیکی تعلیمی اداروں کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے
چھ بڑے دریا گنگا کی طرز پر بہتر بنائے جائیں گے
Posted On:
28 FEB 2024 8:00PM by PIB Delhi
آج ملک کو آبی وسائل سے مالا مال بنانے کی سمت ایک اہم کام شروع کیا گیا۔مستقبل میں چیلنجزدرپیش ہوں گے، لیکن اگر ملک میں طاس کے بندوبست پر کام اسی رفتار سے جاری رہا تو آبی وسائل سے مالا مال ہندوستان کا خواب جلد پورا ہوجائےگا۔ یہی نہیں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک دریائی طاس کے بندوبست پر ہندوستان کی رہنمائی کے منتظر ہوں گے۔ یہ بیان جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے 6 دریاؤں کے طاس کے بندوبست کے لیے تعلیمی اور تحقیقی تعاون کے لیے 12 تکنیکی تعلیمی اداروں کے درمیان معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب میں دیا۔ یہ معاہدہ جل شکتی کی وزارت اور تعلیمی اداروں کے درمیان دریاؤں کے تحفظ کے قومی منصوبے کے تحت کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ کے ذریعے، مہاندی، گوداوری، کرشنا، کاویری، نرمدا اور پیریار کے طاس کے بندوبست میں صورتحال کے جائزے اور اس سے متعلق منصوبے کے لیے درکار تحقیق ،نگرانی اورتکنیکی معلومات اکٹھا کرنے کی ذمہ داری 12 اداروں (مختلف آئی آئی ٹی، این ا ٓئی ٹی اوراین ای ای آر آئی کو دی گئی ہے)۔
ایم او اے پر این آر سی ڈی کی جانب سے پروجیکٹ ڈائریکٹر جناب جی اشوک کمار اور کنسورشیم اداروں اور آئی آئی ٹی کانپور کے ڈائریکٹرز نے دستخط کیے تھے۔ ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر، نئی دہلی کے آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب میں اس پروجیکٹ میں حصہ لینے والے تمام اداروں کے ڈائریکٹرز اورصاف ستھری گنگا کے قومی مشن اورجل شکتی کی وزارت کے عہدیداران موجود تھے۔
آئی آئی ٹی کانپور کی قیادت میں چلائے جانے والے سی گنگا (سنٹر فار گنگا طاس مینجمنٹ اینڈ اسٹڈیز) کے کام کی ستائش کرتے ہوئے، تقریب کے مہمان خصوصی، جل شکتی کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے اپنشدک سترا ‘ایکوہم بہوسیام’ کا ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک کو کئی میں پھیلانے کے اسی فلسفے پر عمل کرتے ہوئے سی گنگا نے 6 دریاؤں کے طاس کے بندوبست میں تعلیمی اداروں کو جوڑ کر نئے مراکز بنانے کی کوشش کی ہے۔ جس طرح سی گنگا نے گنگا ندی کے طاس مینجمنٹ کے تکنیکی پہلو کو مضبوط بنانے میں تعاون کیا ہے، امید ہے کہ یہ تعلیمی ادارے مشرق، مغرب، مرکز اور جنوب میں دریاؤں کے طاس کے بندوبست کے تکنیکی پہلو کو مضبوط کریں گے۔
اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ دریائے گنگا کو صاف کرنے کے لیے ماضی میں بہت سی کوششیں کی گئیں، لیکن جب اسے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایک مشن کی شکل دی گئی اور تعلیم کوانتظامی طور طریقوں سے مربوط کیا گیا تو ہمیں
بہتر نتائج ملے۔ بہتر منصوبہ بندی اور مناسب نفاذ کی وجہ سے، آج یونیسکو نے نمامی گنگے مشن کو دنیا کی دس بہترین تحفظاتی اور احیائی مہموں میں شامل کیا ہے۔ گنگا کی پاکیزگی اور بلاتعطل بہاؤ کو برقرار رکھنے کے مقصد سے دریا کے تحفظ کو ایک عوامی تحریک بنانے کے لیے، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اسے روزی روٹی سے جوڑ کر ارتھ گنگا کا اصول دیا اور ان کی پہل پر دریا کے تحفظ اور احیاء کی اسکیم شروع کی گئی۔ اس طرح ملک میں دریا سے متعلق سائنس کے میدان میں تحقیق اور سائنسی دستاویزات کو فروغ ملا اور گیان گنگا کی شکل میں ایک اور ستون اس مہم میں شامل ہو گیا۔
ہم نے گنگا کےطاس کے بندوبست کے دوران کافی تجربہ حاصل کیا ہے جسے ان چھ دریاؤں کے طاس مینجمنٹ کی منصوبہ بندی میں استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے دریا سے متعلق معاملات میں بین ریاستی تعاون اور تال میل کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
تقریب سے جل شکتی کی وزارت کی سکریٹری محترمہ دیباشری مکھرجی اور قومی مشن برائے کلین گنگا کے ڈائریکٹر جنرل سری جی اشوک کمار نے بھی خطاب کیا۔ سی گنگا کے بانی ڈائریکٹر ڈاکٹر ونود تارے نے چھ دریاؤں کی صورتحال کا جائزہ لینے اور بندوبست سے متعلق منصوبے کا خلاصہ پیش کیا۔
درج ذیل اداروں کو ذمہ داری ملی:
نرمدا طاس مینجمنٹ - آئی آئی ٹی اندور اور آئی آئی ٹی گاندھی نگر
گوداوری طاس مینجمنٹ - آئی آئی ٹی حیدرآباد اور این ای ای آر آئی ناگپور
مہاندی طاس مینجمنٹ - آئی آئی ٹی رائے پور اور آئی آئی ٹی راورکیلا
کرشنا طاس مینجمنٹ - این آئی ٹی ورنگل اور این آئی ٹی سورتھکل
کاویری طاس مینجمنٹ - آئی آئی ایس سی بنگلور اور این آئی ٹی ترچی
پیریار طاس مینجمنٹ - آئی آئی ٹی پلکڑ اور این آئی ٹی کالی کٹ
************
ش ح۔ اس۔ف ر
(U: 5499)
(Release ID: 2010045)
Visitor Counter : 69