صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے تین روزہ نیشنل پبلک ہیلتھ انڈیا کانفرنس کا افتتاح کیا
ایک صحت مند آبادی نہ صرف زیادہ پیداواری ہوتی ہے بلکہ منفی حالات کے مقابلے میں زیادہ لچکدار بھی ہوتی ہے۔ لہذا یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے ترقیاتی ایجنڈے کے مرکزی اصول کے طور پر صحت کو ترجیح دیں: پروفیسر بگھیل
این سی ڈی سی نے کووڈ-19 کو پھیلنے سے روکنے کےلئے وبائی مرض کے دوران ایک جنگجو کی طرح لڑائی لڑی : ڈاکٹر وی کے پال
Posted On:
23 FEB 2024 4:26PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے آج یہاں نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے پال کی موجودگی میں پہلی نیشنل پبلک ہیلتھ انڈیا کانفرنس (این پی ایچ آئی سی او این -2024) کا افتتاح کیا۔ اس تین روزہ طویل کانفرنس کا انعقاد 23 سے 25 فروری 2024 تک نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول (این سی ڈی سی ) ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز کے تحت کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے صحت عامہ کے سلسلے میں جاری تبادلہ خیال کو آگے بڑھانے اور وکست بھارت کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کے وژن کے مطابق پالیسیاں بنانے میں کانفرنس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ وزیر نے اس اہم تقریب کے انعقاد میں این سی ڈی سی کی قیادت اور لگن کے لیے اس کی تعریف کی جو صحت کی لچکدار پالیسیوں اور اقدامات کی ترقی میں تعاون کرے گی۔
پروفیسر بگھیل نے کہا، ’’ہندوستان کی ترقی کے لیے ہمارے وژن کے مرکز میں یہ تسلیم کرنا ہے کہ بیماری کا نہ ہونا ہی صحت مندی نہیں ہے، بلکہ ایک بنیادی انسانی حق اور پائیدار ترقی کی بنیاد ہے۔ ایک صحت مند آبادی نہ صرف زیادہ پیداواری ہوتی ہے بلکہ منفی حالات کے مقابلے میں زیادہ لچکدار بھی ہوتی ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے ترقیاتی ایجنڈے کے مرکزی اصول کے طور پر صحت کو ترجیح دیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’بڑی آبادی، تیزی سے شہری کاری اور صحت کی دیکھ بھال کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے ساتھ، بہت زیادہ چیلنجز درپیش ہیں۔ تاہم، ان چیلنجوں کے درمیان اختراعات، تعاون، اور سب کے لیے ایک صحت مند اور زیادہ خوشحال مستقبل کی طرف راہ ہموار کرنے کے منفرد مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کانفرنس ملک میں صحت عامہ کے خدشات اور صحت سے متعلق طریقوں پر تجربات اور بہترین طریقوں کے تبادلے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔
ڈاکٹر وی کے پال نے وبائی امراض کے دوران کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے انتھک کام کرنے پر این سی ڈی سی کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے صحت مراکز کے اپنے مضبوط نیٹ ورک پر انحصار کرنا ہوگا خاص طور پر آشمان آروگیہ مندر۔ انہوں نے محققین پر زور دیا کہ وہ تحقیق کے لیے اچھے طریقہ کار پر قائم رہیں تاکہ مستقبل میں صحت کی ہنگامی صورتحال سے آسانی سے نمٹا جا سکے۔
مرکزی صحت سکریٹری جناب اپوروا چندرا نے مقامی سطح پر تجربات اور بہترین طریقوں کو مشترک کرنے کے لیے ایک فورم فراہم کرنے میں این پی ایچ آئی سی او این 2024 کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ایک پیغام پہنچایا۔ انہوں نے پالیسی کی ترقی اور صحت عامہ کی ترقی کے لیے کئے گئے اقدامات کی حمایت میں کانفرنس کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے این سی ڈی سی اور تمام شرکاء کو ایک کامیاب اور اثر انگیز کانفرنس کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ڈائرکٹر جنرل آف ہیلتھ سروسز (ڈی جی ایچ ایس ) پروفیسر اتل گوئل نے این پی ایچ آئی سی او این 2024 کو منظم کرنے اور قومی ماہرین، پروگرام نافذ کرنے والوں اور طلباء کو اکٹھا کرنے کے لیے این سی ڈی سی کی تعریف کی۔ ڈاکٹر گوئل نے کانفرنس کی مشترکہ نوعیت ،اختراعی حل کو فروغ دینے اور ایک لچکدار اور صحت مند قوم کی تعمیر کے بڑے مقصد میں تعاون کرنے پر زور دیا۔
ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر روڈریکو ایچ آفرن نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں طبی انسداد کے اقدامات، عالمی صحت کی حفاظت کی تیاری اور ردعمل، اور ڈیجیٹل صحت تک رسائی کے پروگراموں اور وسائل کو بڑھانے میں عالمی رہنما بننے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’صحت عامہ کے شعبے میں بہترین طریقوں اور اقدامات کو اجاگر کرنا اور ان کی نمائش کرنا بہت ضروری ہے۔‘‘
اس موقع پر ،اہم سی ڈی سی کی ایک نئی ویب سائٹ، این سی ڈی سی کا ایک نیا ای جرنل، ایپی -ڈس -فیئر پبلک ہیلتھ ریزیلینس اور ای -ٹیکنو -ڈوک جس میں این سی ڈی سی میں کی جانے والی پریزنٹیشنز کے زبانی اور پوسٹر خلاصہ شامل ہیں، بھی لانچ کیا گیا۔
پس منظر
نیشنل پبلک ہیلتھ انڈیا کانفرنس ایک قومی سطح کی پہل ہے جس کا مقصد صحت کے پیشہ ور افراد کے لیے تجربات اور بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے کے لیے ایک باہمی سیکھنے کا پلیٹ فارم بنانا ہے۔ کانفرنس صحت کے پالیسی سازوں اور نافذ کرنے والوں کی بصیرت پر توجہ مرکوز کرتی ہے، جو صحت عامہ کے مؤثر پروگرام کے انتظام میں تعاون کرتی ہے۔ یہ صحت کی ترجیحات جیسے کہ این سی ڈی ز ، تپ دق، اور بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی سے نمٹنے کے لیے اختراعی طریقوں پر روشنی ڈالتا ہے، جس میں ایک صحت کے لیے تعاون پر زور دیا جاتا ہے، جس میں زونوٹک امراض، جراثیم کش مزاحمت، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے پہلو شامل ہیں۔ یہ تقریب صحت عامہ کی نگرانی میں جدید آلات اور ٹیکنالوجیز، جیسے مربوط ہیلتھ انفارمیشن پلیٹ فارم، مصنوعی ذہانت، اور مشین لرننگ کے اطلاق کو بھی دریافت کرتی ہے۔
ہندوستان میں صحت عامہ کے حالیہ اقدامات پر توجہ مرکوز کرنے والے سات سائنسی سیشن ہوں گے۔ صحت عامہ کی نگرانی اور رسپانس کے لیے ایڈوانس ٹولز اور ٹیکنالوجیز؛ ایک صحت؛ بیماری کا خاتمہ؛ ہندوستان میں بین الاقوامی صحت کے ضوابط کا نفاذ؛ ہندوستان میں صحت عامہ کے نفاذ کے لیے طبی تعلیم میں تحقیق اور موجودہ نصاب میں دیانتداری اور اخلاقیات کی تحقیق - رکاوٹیں اور مواقع شامل ہیں۔
یہ کانفرنس ملک میں مختلف سطحوں پر ترجیحی صحت کے حالیہ اقدامات جیسے این سی ڈیز ، تپ دق، اور بنیادی صحت کی سہولیات میں بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی اور صحت میں بہتری کے خواہشمند بلاکس کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرنے کے لیے اختراعی طریقوں اور کوششوں پر روشنی ڈالتی ہے۔ یہ زونوٹک بیماریوں، اینٹی مائکروبیل مزاحمت، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے خصوصی حوالے سے ایک صحت کے لیے کثیر شعبہ جاتی نقطہ نظر کے لیے تعاون کرنے کے طریقوں پر بھی روشنی ڈالتا ہے۔ تحقیق میں اخلاقیات کی بصیرت، بڑے ڈیٹا کے انتظام میں جدید ترین ایڈوانس ٹولز اور ٹیکنالوجیز کا اطلاق اور اس کے تجزیے نے خاص طور پر بحران کے دوران شواہد پر مبنی صحت کی پالیسی پر مبنی اقدامات کے لیے ان شعبوں کی مطابقت کو سامنے لایا گیا ہے۔
ماہرین صحت عامہ کے لیے موجودہ طبی نصاب کے اطلاق میں حائل رکاوٹوں اور مواقع پر غور کریں گے تاکہ طبی اور صحت عامہ کے پیشہ ور افراد کے درمیان فرق کو ختم کیا جا سکے۔ ہندوستان کی 30 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام کے صحت عامہ کے پیشہ ور افراد کے ذریعہ 100 سے زیادہ زبانی اور پوسٹر پریزنٹیشنز پیش کی جائیں گی۔
محترمہ ایل ایس چانگسان، ایڈیشنل سیکرٹری اور مشن ڈائریکٹر (این ایچ ایم )، وزارت صحت؛ اس موقع پر مرکزی وزارت صحت کے سینئر افسران، ریاستی صحت عامہ کے پروگراموں کے مندوبین اور ماہرین، پیشہ ور افراد، پوسٹ گریجویٹ میڈیکل طلباء اور اہم اسٹیک ہولڈرز اس موقع پر موجود تھے۔
************
ش ح۔ ا م ۔ م ش۔
(U: 5298)
(Release ID: 2008443)
Visitor Counter : 74