وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان اور عمان  نے آرکائیوز کے شعبے میں تعاون کرنے پر رضامندی ظاہر کی


خیر سگالی کے  جذبے کے طور پر، ہندوستانی وفد نے عمان سے متعلق 70 منتخب دستاویزات کی فہرست  ، جو ہندوستان کے نیشنل آرکائیوز میں دستیاب ہیں  ، عمان کے حوالے کی

Posted On: 23 FEB 2024 2:50PM by PIB Delhi

نیشنل آرکائیوز آف انڈیا (این اے آئی)، نئی دہلی کا ایک وفد جس کی قیادت جناب ارون سنگل، ڈائریکٹر جنرل آف آرکائیوز اور ڈاکٹر سنجے گرگ، ڈپٹی ڈائریکٹر، اور محترمہ صدف فاطمہ، ماہر آثار قدیمہ نے  کی ، 21-22 فروری 2024 کو عمان کی قومی ریکارڈز اینڈ آرکائیوز اتھارٹی (این آر اے اے) کا دورہ کیا ۔ اس   دورے کا مقصد آرکائیو کے شعبے میں دوطرفہ تعاون کے  امکانات کو تلاش  کرنا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QP76.jpg

وفد کو مختلف طبقوں اور ڈویژنوں  دکھائے گئے ۔  وفد کو این آر اے اے کے مختلف ڈویژنوں کے انچارجوں کی طرف سے خصوصی پریزنٹیشنز دی گئیں، جن میں الیکٹرانک ریکارڈز اینڈ ڈاکیومنٹ مینجمنٹ سسٹمز (ای ڈی آر ایم ایس) سیکشن، مائیکرو فلم ڈیپارٹمنٹ، پرائیویٹ ریکارڈ سیکشن، ریکارڈ ڈیپارٹمنٹ تک رسائی، الیکٹرانک اسٹوریج، اور کنزرویشن سیکشن شامل ہیں ۔  وفد نے ریکارڈز کی مستقل نمائش اور ڈاکومنٹ ڈسٹرکشن لیب کا بھی دورہ کیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BFS2.jpg

این آر اے اے  کے چیئرمین  ڈاکٹر حمد محمد الضویانی کے ساتھ دو طرفہ بات چیت میں، جناب ارون سنگھل نے ہندوستان اور عمان کے درمیان تاریخی تعلقات پر بات کی اور چیئرمین کو نیشنل آرکائیوز آف انڈیا  (این اے آئی )میں عمان سے متعلق بڑی تعداد میں ریکارڈ موجود ہونے کے بارے میں مطلع کیا ۔  انہوں نے کہا کہ  ہندوستان کے دیگر ذخیروں میں  بھی یہ ریکارڈس موجود  ہیں  ۔  جذبہ خیر سگالی کے طور پر جناب  سنگھل نے عمان سے متعلق 70 منتخب دستاویزات کی ایک فہرست حوالے کی جو نیشنل آرکائیوز آف انڈیا (این اے آئی)  میں دستیاب ہیں ۔  یہ دستاویزات 1793 سے 1953 تک کے عرصے کا احاطہ کرتی ہیں اور وسیع قسم کی مضامین کا احاطہ کرتی ہیں ۔  فہرست کے ساتھ، 523 صفحات پر مشتمل ریکارڈ کی کاپیاں بھی چیئرمین، این آر اے اے  کے حوالے کی گئیں، جس میں کئی اہم موضوعات کا احاطہ کیا گیا تھا، یعنی:

        • عمان کے پرچم کی سرخ رنگ سے سفید رنگ میں تبدیلی (1868)؛
  • سلطان فیصل بن ترکی کی وفات (1888) کے بعد عمان کے حکمران کے طور پر سید فیصل بن ترکی کی جانشینی؛
  • مسقط اور عمان کے سلطان کا ہندوستان میں وائسرائے کا سرکاری دورہ (1937)؛ اور
  • جمہوریہ ہند اور مسقط اور عمان کے سلطان کے درمیان 15 مارچ 1953 کو مسقط میں دوستی، تجارت اور جہاز رانی کے معاہدے پر دستخط  کیے گئے۔  (انگریزی، ہندی اور عربی ورژن) ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MU8D.jpg

اس کے علاوہ، دونوں ممالک کے درمیان تین اہم معاہدوں کی ٹھیک  نقل کاپیاں بھی این آر اے اے  کو تحفے میں دی گئیں ۔  یہ کاپیاں تھیں:

  1. بھارت کی برطانوی  حکومت اور مسقط کے سلطان کے درمیان معاہدہ (عربی اور انگریزی میں)، مورخہ 5 اپریل 1865؛ اور
  2. مسقط کے امام کے ساتھ دو معاہدے طے پائے: ایک مہدی علی خان کی طرف سے، مورخہ 12 اکتوبر 1798 اور دوسرا سر جان میلکم نے اپنی حیثیت میں گورنر جنرل آف انڈیا کے ایلچی کی حیثیت سے کورٹ آف فارس میں، مورخہ 18 جنوری 1800  ء کو کیا۔

این آر اے اے کے سینئر افسران بشمول چیئرمین کی مشیر محترمہ تمیمہ المہروقی، محترمہ طیبہ محمد الوہائیبی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے دستاویزی بندوبست ، جناب حامد خلیفہ سید السولی، ڈائریکٹر آرگنائزیشن اینڈ انٹرنیشنل کوآپریشن ڈیپارٹمنٹ اور آرگنائزیشن اینڈ انٹرنیشنل کوآپریشن ڈپارٹمنٹ کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر  محترمہ رایا امر الہاجری بھی اجلاس میں موجود تھیں ۔

دونوں، ڈی جی، این اے آئی اور چیئرمین، این آر اے اے نے دونوں ممالک کے درمیان ادارے سے ادارے  کے باہمی تعاون کو باضابطہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔  بات چیت کے بعد، تعاون کے ایگزیکٹو پروگرام (ای پی سی) کے مسودے کو حتمی شکل دی گئی، جسے اب دونوں فریقوں کے مجاز حکام کی جانب سے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا اور مستقبل قریب میں اس پر باقاعدہ دستخط کیے جائیں گے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004TNZL.jpg

مجوزہ ای پی سی میں کچھ سرگرمیاں جن پر اتفاق کیا گیا  ،  ان میں شامل ہیں:

  • ہندوستان اور عمان کے تاریخی تعلقات کو اجاگر کرنے والی کانفرنس کے ساتھ ساتھ دونوں آرکائیوز سے تیار شدہ آرکائیو مواد پر مبنی ایک مشترکہ نمائش کا انعقاد؛
  • دستاویزات کی ڈیجیٹل کاپیوں کا تبادلہ کرنا جو دونوں مجموعوں کو بہتر بنانے کے لیے باہمی دلچسپی  کےحامل ہیں ۔
  • تبادلے کے پروگرام کے لیے ایک فریم ورک کی سہولت فراہم کرنا جس میں ڈیجیٹائزیشن اور تحفظ کے شعبوں کے ماہرین شامل ہوں تاکہ دونوں اداروں کے بہترین  طور طریقوں کی معلومات  کا تبادلہ کیا جا سکے ۔  اور
  • دونوں آرکائیوز سے کیوریٹ شدہ آرکائیول مواد پر مبنی ایک مشترکہ اشاعت  جاری کرنا ۔

وفد نے ہندوستانی تارکین وطن کے نمائندوں کے ساتھ بھی بات چیت کی جو عمان کے مختلف حصوں میں کئی نسلوں سے رہ رہے ہیں، اور جن میں سے کئی کے پاس پرائیویٹ آرکائیوز ہیں ۔  ڈائریکٹر جنرل، نیشنل آرکائیوز آف انڈیا (این اے آئی)   نے ہندوستانی باشندوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنے قبضے میں موجود آرکائیوز کے فزیکل تحفظ کا خیال رکھیں کیونکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تاریخ کا ایک مستند ذریعہ ہے ۔  انہوں نے نیشنل آرکائیوز آف انڈیا (این اے آئی)   کو ان کے دستاویزات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ ان کی ڈیجیٹائزیشن میں تکنیکی مدد کی پیشکش کی تاکہ قیمتی معلومات کو  آئندہ کے نسلوں کے لیے محفوظ رکھا  جا سکے  ۔

*******

ش ح ۔  م ع  ۔  ت ح

(U:  5291)


(Release ID: 2008393) Visitor Counter : 85


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu