ریلوے کی وزارت

مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارتوں کے لیے سالانہ صلاحیت سازی کے منصوبے کا آغاز کیا


وزیر اعظم جناب نریندر مودی ہمیشہ کہتے ہیں کہ ’’ذہن کبھی بھی مسئلہ نہیں ہوتا، پر ذہنیت ہے‘‘ اور اس لیے ہمیں اپنی ذہنیت کو بدلنے کی ضرورت ہے: جناب ویشنو

’’چاروں محکموں میں بھاری سرمایہ کاری کی جا رہی ہے اور ہمارے پاس طویل مدتی سرمایہ کاری کے منصوبے ہیں کیونکہ وہ ’وکِسِت بھارت‘ کی بنیاد رکھیں گے‘‘

Posted On: 22 FEB 2024 5:58PM by PIB Delhi

ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت کے لیے سالانہ صلاحیت سازی کے منصوبے کا آغاز کیا۔ سالانہ منصوبہ قومی ترجیحات، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، شہریوں کی مرکزیت کے ساتھ ساتھ تنظیموں، اداروں اور افراد کی ترقی کو مدنظر رکھتے ہوئے افرادی قوت کی صلاحیت کی تعمیر اور ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ پوسٹ آفس، ریلوے، بی ایس این ایل اور کامن سروس سینٹرز (سی ایس سی) کے عملے نے iGoT کرم یوگی ٹریننگ کے اپنے تجربات کا اشتراک کیا اور بتایا کہ کس طرح اس نے انہیں اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے، اپنی ملازمت کے تئیں ان کی مجموعی ذہنیت کو بہتر بنانے اور عوام تک بہتر انداز میں حکومت کی خدمات فراہم کرنے کی کارکردگی اور صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013IRN.jpg

ریل بھون میں ایک تقریب میں ریلوے، پوسٹ، سی ایس سی اور بی ایس این ایل کے 1000 سے زائد ملازمین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، جس میں چیئرپرسن، ریلوے بورڈ، سکریٹری، ایم ای آئی ٹی وائی،  سیکرٹری، محکمہ ڈاک؛ سیکرٹری، ٹیلی کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ اور کیپیسٹی بلڈنگ کمیشن کے چیئرمین؛نے بھی شرکت کی مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو نے مشن کرم یوگی میں اچھی کارکردگی کے لیے تمام ملازمین کو مبارکباد دی۔ جناب ویشنو نے کہا کہ ریلوے، پوسٹ، سی ایس سی یا بی ایس این ایل، سبھی خدمات سے متعلق محکمے ہیں اور سروس انڈسٹریز کو ایک مختلف ذہنیت کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ صارفین اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مسلسل بات چیت کا صارفین اور پورے نیٹ ورک پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی ہمیشہ کہتے ہیں کہ ’’ذہن کبھی بھی مسئلہ نہیں ہوتا، پر مائنڈ سیٹ (ذہنیت)ہوتی ہے‘‘ اور اس لیے ہمیں اپنی ذہنیت کو حل پر مبنی بنانے کی ضرورت ہے۔ مسائل کا سامنا سب کو ہوتا ہے لیکن ہم ان مسائل کا حل کیسے تلاش کرتے ہیں یہ اہم ہے اور یہی کامیابی اور ناکامی میں فرق کرتا ہے۔ ہمارے خیالات ہمارے عمل پر حاوی ہوتے ہیں اور یہی اعمال ہماری تقدیر بناتے ہیں۔

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعظم، جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے تحت چاروں محکموں میں بہت بڑی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے اور ہمارے پاس طویل مدتی سرمایہ کاری کے منصوبے ہیں کیونکہ وہ ایک ’وکست بھارت‘ یا ترقی یافتہ ملک کی بنیاد رکھیں گے۔ ہمیں جذبے کو برقرار رکھنا چاہیے اور اپنی کارکردگی سے کبھی مطمئن نہیں ہونا چاہیے اور ہمیشہ ایک اعلیٰ مقصد کے لیے کام کرنا چاہیے۔ 2047 تک ہمیں ایک ’وکِسِت بھارت‘ بنانے کی ضرورت ہے اور ہم سب کو مل کر اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کام کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XWWG.jpg

ریلوے بورڈ کی چیئرپرسن محترمہ جیا ورما سنہا نے کہا کہ ’’سالانہ صلاحیت سازی کے منصوبے کا حصہ بننا ایک قابل فخر لمحہ ہے۔ ہندوستانی ریلوے، سب سے بڑا سول آجر ہونے کے ناطے، ایک مضبوط تربیتی منصوبہ رکھتا ہے اور تمام ملازمین کی تربیت اور صلاحیتوں کو بڑھانا بہت ضروری ہے تاکہ ہماری خدمات کی فراہمی کو بہتر بنایا جا سکے۔‘‘ چیئرپرسن نے صلاحیت سازی کے منصوبے کا مسودہ تیار کرنے میں ہندوستانی ریلوے کی مدد کرنے کے لیے کیپسٹی بلڈنگ کمیشن کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ریلوے کا سالانہ صلاحیت سازی کا منصوبہ ریلوے بورڈ کے ساتھ شراکت میں تیار کیا گیا ہے، اور اہم کاموں کی نشاندہی کی گئی ہے اور انفرادی اور تنظیمی سطح پر ہمہ گیر ترقی کے لیے اہلیت اور ضروریات کا نقشہ تیار کیا گیا ہے۔

ٹیلی کمیونی کیشن ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری نے کہا کہ "ہم تربیتی عمل کو فطرت میں مزید متحرک بنانے کی کوشش کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ ایک بار کی مشق نہ رہے۔ ہم لوگوں کو نہ صرف ان کے موجودہ ورک پروفائل کے لیے بلکہ ان خدمات کے لیے بھی تربیت دینا چاہیں گے جن کی وہ خواہش رکھتے ہیں۔ ہم تربیت کو رول پر مبنی بنانے کے بجائے متحرک اور زیادہ کردار پر مبنی بنائیں گے۔

ایم ای آئی ٹی وائی کے سکریٹری نے کہا کہ یہ وزارت میں سب سے نچلی سطح تک ایک تفصیلی مشق ہے۔ 6000 سے زیادہ افسران نے 8000 کورسز کیے ہیں اور ہم بڑے پیمانے پر حکومت کے لیے مواد تیار کرنے میں مدد کر رہے ہیں۔ کلیدی نتیجہ CSCs کے لیے تربیت رہا ہے۔ تربیت نے ایک اہم فرق کیا ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ نئے کورسز کو معمول کے مطابق شامل کیا جائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003SNAE.jpg

ڈپارٹمنٹ آف پوسٹس کے سکریٹری نے زور دے کر کہا کہ ’’شروع سے ہی ہم تربیت کے ساتھ فعال طور پر شامل تھے اور 22 جون 2022 کو، ہم نے ایک ’ڈاک کرم یوگی پورٹل‘ شروع کیا اور آج ہم ایک اچھے مرحلے پر ہیں۔ ٹریننگ کے ذریعے خدمات کی فراہمی میں کردار پر مبنی بہتری کے لیے 1.25 لاکھ سے زیادہ عملہ شامل ہوا۔ ہم قومی سطح کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹکنالوجی کے قابل افرادی قوت کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ علمی ماہرین کے ذریعے طلب کے مطابق تربیت ہو۔ ہم نے ماسٹر ٹرینرز اور ڈومین ماہرین بنائے ہیں۔‘‘

******

ش  ح۔ ش ت ۔ م ر

U-NO. 5261



(Release ID: 2008171) Visitor Counter : 55


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil