وزارت خزانہ

مرکزی وزیر خزانہ نے نئی دہلی میں مالی استحکام اور ترقیاتی کونسل (ایف ایس ڈی سی) کی 28ویں میٹنگ کی صدارت کی


ایف ایس ڈی سی کے اراکین  نےجامع اقتصادی ترقی میں تعاون  کے لیے مالیاتی شعبے میں بین ضابطہ ہم آہنگی کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز  کی

ایف ایس ڈی سی نے ملکی اور عالمی میکرو مالیاتی صورتحال کے پیش نظر ابھرتے ہوئے مالی استحکام کے خطرات کا پتہ لگانے کے لیے مسلسل چوکسی اور فعال کوششوں پر زور دیا

کونسل مالیاتی شعبے میں کے وائی سی کے عمل کو آسان اور ڈیجیٹل بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کرے گی؛ سماجی کاروباری اداروں کی طرف سے سماجی اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے  فنڈ  جمع کرنا شروع کیا جائے گا؛ اور آن لائن ایپس کے ذریعے غیر مجاز قرضوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کئے جائیں گے

Posted On: 21 FEB 2024 4:30PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں مالیاتی استحکام اور ترقیاتی کونسل (ایف ایس ڈی سی) کی 28ویں میٹنگ کی صدارت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EOKX.jpg

ایف ایس ڈی سی نے دیگر امور کے ساتھ ساتھ میکرو مالیاتی استحکام سے  متعلق  معاملات اور ان سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کی تیاری   پر غور کیا۔ جی آئی ایف ٹی  آئی ایف ایس سی کو دنیا کے اہم بین الاقوامی مالیاتی مراکز میں سے ایک بننے اور ملکی معیشت کے لیے غیر ملکی سرمائے اور مالیاتی خدمات کی سہولت فراہم کرنے کے اس کے تصور کردہ رول  کو انجام دینے کے  واسطے  اس کے اسٹریٹجک رول میں تعاون کے لیے جاری بین ضابطہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002O7RT.jpg

 

ایف ایس ڈی سی نے ایف ایس ڈی سی کے فیصلوں اور مرکزی بجٹ کے اعلانات پر عمل درآمد کے لیے حکمت عملی کی تشکیل سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ان میں  دیگر  باتوں کے  ساتھ  ساتھ درج ذیل  شامل ہیں:

  • کے وائی سی کے یکساں اصولوں کا تعین، مالیاتی شعبے میں کے وائی سی ریکارڈز کا بین استعمال، اور کے وائی سی کے عمل کو آسان بنانا اور ڈیجیٹلائزیشن؛
  •      سماجی کاروباری اداروں کی طرف سے سوشل اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے فنڈ جمع کرنے کا کام شروع کیا جانا؛
  •      آن لائن ایپس کے ذریعے غیر مجاز قرضوں کے نقصان دہ اثرات کو روکنے اور ان کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات۔

ایف ایس ڈی سی نے ملکی اور عالمی میکرو فنانشل صورتحال پر غور کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اراکین کو مسلسل چوکسی برقرار رکھنے اور ابھرتے ہوئے مالی استحکام کے خطرات کا پتہ لگانے اور مالیاتی شعبے کی لچک کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے واسطے  اپنی فعال کوششیں جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ ایف ایس ڈی سی کے اراکین نے مالیاتی شعبے کو مزید ترقی دینے کے لیے بین الضابطہ ہم آہنگی کو مضبوط کرنے کا بھی فیصلہ کیا تاکہ یہ جامع اقتصادی ترقی کے لیے مطلوبہ مالی وسائل فراہم کرتا رہے۔

ایف ایس ڈی سی نے آر بی آئی کے گورنر کی سربراہی میں ایف ایس ڈی سی سب کمیٹی کی طرف سے کی گئی سرگرمیوں اور ایف ایس ڈی سی کے سابقہ فیصلوں پر ممبران کی طرف سے کی گئی کارروائی کا بھی جائزہ لیا۔

میٹنگ میں مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کشن راؤ کراڈ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)  کے گورنر  جناب شکتی کانت داس، گ ؛ فائننس سکریٹری اور سکریٹری، محکمہ اخراجات ، وزارت خزانہ  ڈاکٹر ٹی وی سوماناتھن؛اقتصادی امور کے محکمے کے  سکریٹری جناب اجے سیٹھ،  مالیاتی خدمات کے محکمہ کے سکریٹری ؛ ڈاکٹر وویک جوشی، محکمہ محصولات کے سکریٹری  جناب سنجے ملہوترا،  کارپوریٹ امور کی وزارت  کے سکریٹری  ڈاکٹر منوج گوول؛ لیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری جناب ایس کرشنن؛ وزارت خزانہ  کے چیف اکنامک ایڈوائزر ڈاکٹر وی اننتھ ناگیشورن ؛ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کی چیئرپرسن محترمہ مادھبی پوری بُچ؛  انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا کے  چیئرپرسن جناب دیبایش پانڈا؛  پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئر پرسن ڈاکٹر دیپک موہنتی؛ انسولوینسی اینڈ بینکرپٹسی  بورڈ آف انڈیا کے چیئر پرسن جناب روی متل؛  انٹرنیشنل فائننشیل سروسز سینٹرز  اتھارٹی کے چیئر پرسن جناب کے راجا رمن اور اقتصادی امور کے محکمے کے تحت کام کرنے والی  ایف ایس ڈی سی کے سیکریٹری موجود تھے  ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔  ا گ۔ ن ا۔

U-5212



(Release ID: 2007753) Visitor Counter : 52