وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

ویژن وکست بھارت 2047@: آپ ملک کی معیشت کے مستقبل کے ڈرائیور ہیں۔ فعال بنیں، مواقع پر عمل کریں اور قوم کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے نئی ٹیکنالوجیز کو اپنائیں


مرکزی وزیر برائے اطلاعات و نشریات، انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آئی ایم سی-وائی ایل ایف یوتھ کنکلیو 2024 میں نوجوانوں سے خطاب کیا

Posted On: 17 FEB 2024 2:57PM by PIB Delhi

اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج آئی ایم سی-وائی  ایل ایف یوتھ کنکلیو کے چوتھے ایڈیشن کا ورچوئل طور پر افتتاح کیا۔ افتتاحی سیشن کے دوران حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ قوم اپنی آزادی کے 100ویں سال کے دہانے پر ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، مرکزی حکومت نے 'وژن وکست بھارت2047@'کو متعارف کرایا ہے، جس میں ہندوستان کو ایک سپر پاور کے طور پر تصور کیا گیا ہے، جس میں نوجوانوں کا ایک اہم کردار ہے۔ وزیر موصوف نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ "آپ ملک کی معیشت کے مستقبل کے ڈرائیور ہیں؛ فعال بنیں، مواقع پر کام کریںاور ملک کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے نئی ٹیکنالوجیز کو اپنائیں۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-02-17at1.49.13PM(1)M3EM.jpeg

‘وژن وکست بھارت@2047’ میں نوجوانوں کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے ہندوستان کی بے مثال صلاحیت پر زور دیا، جس میں پریوڈک لیبر فورس سروے 2023 کے مطابق 547 ملین افراد کی، افرادی قوت ہے، جو کہ 1.4 بلین آبادی کا 41 فیصد ہے ۔1.4 بلین ہندوستانیوں میں  سے ایک بلین ہندوستانی، آج تقریباً 35 سال سے کم عمر کے ہیں۔ 2047 تک، ایک اندازے کے مطابق عالمی افرادی قوت کا 21فیصد ہندوستان میں ہوگا۔ جناب  ٹھاکر نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان نہ صرف مستقبل کے معمار ہیں بلکہ وہ ملک کی امنگوں، پالیسیوں اور تقدیر کے محافظ بھی ہیں۔

‘وژن وکست بھارت 2024’ پر اظہار خیال  کرتے ہوئے، وزیرموصوف  نے انٹرنیٹ پر دوسرے سب سے بڑے ملک کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کا ذکر کیا، جس میں ہر منٹ میں تین ہندوستانی شامل ہوتے ہیں، جن میں سے دو گاؤں سے ہیں۔ یہ اندازہ لگاتے ہوئے کہ 2024 تک دنیا کے 20فیصد متوسط طبقے ہندوستان میں آباد ہوں گے، جناب ٹھاکر نے نوجوان کاروباریوں سے اپیل کی کہ وہ ہاؤسنگ، تعلیم، بنیادی ڈھانچہ، پانی، خوراک، صحت اور تفریح جیسے شعبوں میں اختراعات اور مثبت طریقے سے اقدامات کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-02-17at1.49.12PMRK3E.jpeg

وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کا محکمہ 17 ہزار اسٹارٹ اپس کو تسلیم کرتا ہے، جس سے گزشتہ دہائی میں 1.3 ملین ملازمتیں پیدا ہوئیں۔ ان میں سے 55,816 میں کم از کم ایک خاتون ڈائریکٹر ہیں، جو اسٹارٹ اپس اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتی ہیں۔ انہوں نے 31 اکتوبر 2023 کو وزیراعظم  مودی کے ذریعہ شروع کیے گئے ‘مائی یووا بھارت’ پلیٹ فارم کا بھی ذکر کیا، جو 2024 میں ملک کی آزادی کی صد سالہ تقریب کے لیے ہندوستانی نوجوانوں کو بااختیاربنارہا ہے۔

جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے ہندوستان کو دنیا کے مواد کے مرکز(کنٹینٹ ہب) کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے حکومت کی لگن کی مزید تصدیق کی۔ انہوں نے ہندوستان کے اعلیٰ انسانی وسائل، تکنیکی صلاحیتوں اور پیداوار سےمتعلق پہلے اور بعدکی ترغیبات پر زور دیا۔ او ٹی ٹی پلیٹ فارم میں28فیصد سالانہ ترقی کی شرح کے ساتھ، ہندوستانی نوجوانوں کے پاس ملک کی تہذیبی طاقت کو ظاہر کرنے کی صلاحیت ہے۔ وزیرموصوف نے سنیماٹوگراف (ترمیمی) ایکٹ، 2023 پر روشنی ڈالی جس کا مقصد دانشورانہ املاک کے تحفظ اور ہندوستانی فلم انڈسٹری میں 20 ہزار کروڑ کے سالانہ نقصان کو روکنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-02-17at1.49.13PM2QLO.jpeg

پروگرام کا آغاز آئی ایم سی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سمیر سومیا کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا، جس میں ملک کی ترقی میں نوجوانوں اور صنعت کے اہم کردار پر زور دیا گیا۔ مہمان اعزازی، گودریج ایگروویٹ لمیٹڈ کے خصوصی پروجیکٹس کے سربراہ، برجیس گودریج، نے کہا کہ ‘ویژن وکست بھارت 2024’ میں اقتصادی ترقی، سماجی ترقی، ماحولیاتی پائیداری اور اچھی حکمرانی شامل ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس وژن میں آئیڈیاز کا حصہ ڈالیں۔

آئی ایم سی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر سنجے ماری والا نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔ ورچوئل طور پر ملک بھر کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلباء نے شرکت کی، کنکلیو نے نوجوانوں کو ملک کی ترقی کے لیے تحریک دینے والے  پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔

********

  ش ح۔م م ۔رم

U-51106  


(Release ID: 2006988) Visitor Counter : 100