وزارت خزانہ
مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس) کے سکریٹری نے نئی دہلی میں قرضوں کی بازیابی سے متعلق ثالثی ٹربیونلز (ڈی آراے ٹیز) کے سربراہان اور قرضوں کی بازیابی سے متعلق ثالثی ٹربیونلز (ڈی آراے ٹیز) کے پریذائیڈنگ افسران کی کانفرنس کی صدارت کی
Posted On:
17 FEB 2024 5:03PM by PIB Delhi
محکمہ برائے مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس) کے سکریٹری ڈاکٹر وویک جوشی نے آج نئی دہلی میں قرضوں کی بازیابی سے متعلق ثالثی ٹربیونلز (ڈی آراے ٹیز) کے چیئرپرسنز اور قرضوں کی بازیابی سے متعلق ثالثی ٹربیونلز (ڈی آراے ٹیز) کے پریذائیڈنگ افسران کی ایک کانفرنس کی صدارت کی۔
اجلاس میں سرکاری اور نجی سیکٹر کے بینکوں کے سینئر افسران، چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)، انڈین بینک ایسوسی ایشن (آئی بی اے) اور وزارت خزانہ نیز بھارت کے دیوالیہ اور دیوالیہ پن سے متعلق بورڈ (آئی بی بی آئی ) کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے دوران قرضوں کی تیزی سے وصولی کے لیے ڈی آرٹیز کی افادیت کو بڑھانے کے لیے متعلقہ فریقوں کے ساتھ وسیع پیمانے پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے دوران جن اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں شامل ہیں:
- ڈی آرٹیز اور ڈی آر اے ٹیز سخت نگرانی کے ذریعے مختلف مراحل پر التوا کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔
- قرضوں کی وصولی سے متعلق ٹریبونل کے ضوابط، سرفیسی ایکٹ اور آرڈی بی ایکٹ میں تبدیلیوں اور ترامیم سے متعلق کئی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ وصولی کے عمل کو مزید موثر بنایا جا سکے۔
- بینکوں کو فہرست میں شامل وکلاء کی کارکردگی کا وقتاً فوقتاً جائزہ لینے اور فہرست میں شامل وکلاء کو ان کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے مقدمات کی تفویض کو معقول بنانا ہے۔
- مختلف قوانین سرفیسی ایکٹ، 2002، آر ڈی بی ایکٹ، 1993 اور آئی بی سی، 2016 کے ضوابط کے تحت بینکوں اور مالیاتی اداروں کی جائیدادوں کی فہرست سازی اور نیلامی کے لیے بنائے جارہے ای-نیلامی پلیٹ فارم کا فائدہ اٹھانا۔
- بینکس اور مالیاتی ادارے ان معاملات میں ثالثی کریں گے جو ڈی آر ٹی اور ڈی آر اے ٹیز میں زیر التوا ہیں، لیکن پہلے ہی نمٹائے جا چکے ہیں۔
- بینک عدالتی فورمز کے سامنے اپنے متعلقہ مقدمات کی تمام سماعتوں پر اپنے افسران کی موجودگی کو یقینی بنائیں گے۔
*****
U.No:5080
ش ح۔ م ع ۔ س ا
(Release ID: 2006798)
Visitor Counter : 111