بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب سربانند سونووال نے انڈین پورٹ پرفارمنس انڈیکس کے لیے ‘ساگر آنکلن’ رہنما خطوط کا آغاز کیا


وزارت نے جی ایم آئی ایس میں 1 لاکھ کروڑ روپے کے مفاہمت ناموں پر تیزی سے عمل آوری کے لیے ایکشن پلان تیار کیا

اسٹیک ہولڈرز کی میٹنگ کا مقصد جی ایم آئی ایس 2023 کے دوران دستخط شدہ ایم او یوز کو قابل عمل منصوبوں میں تبدیل کرنا ہے

ہندوستانی بندرگاہوں کی کارکردگی کے جائزے کو تبدیل کرنے کے لیے‘ ساگر آنکلن’ کے رہنما خطوط

‘‘وزیراعظم نریندر مودی جی کے ذریعہ اعلان کردہ ‘میری ٹائم امرت کال ویژن 2047 ’، پائیدار ترقی کے لیے ملک کے اسٹریٹجک اقدامات کا تسلسل ہے’’: جناب سونووال

جناب سونووال نے شراکت داروں  پر زور دیا کہ وہ ان معاہدوں کو حقیقت میں بدلنے اور ہندوستانی سمندری شعبے کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے مل کر کام کریں

جی ایم آئی ایس 2023 کی رپورٹ اور آئی آئی ٹی چنئی میں ڈریجنگ ٹیکنالوجی میں ایم ٹیک کا آغاز

Posted On: 16 FEB 2024 6:17PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج یہاں گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ 2023 (جی ایم آئی ایس  2023) میں پہلے دستخط کیے گئے مفاہمت ناموں پر عمل آوری کے لیے شراکت داروں  کی میٹنگ کے دوران ‘ساگر آنکلن’ رہنما خطوط کا اجرا کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UZKB.jpg

 

ہندوستانی بندرگاہوں کی کارکردگی کی قومی بینچ مارکنگ کے لئے "ساگر آنکلن" کے رہنما خطوط تمام ہندوستانی بندرگاہوں پر لاگو ہوں گے جس کا مقصد‘ ہندوستانی بندرگاہوں کی نقشہ سازی اور بینچ مارکنگ - لاجسٹکس کی کارکردگی اورافادیت، عالمی معیارات پر عمل آوری، عالمی معیارات کی وضاحت اور کارکردگی کی ہم آہنگی، بہتری، پیداواریت، پائیداری اور صارفین کے اطمینان پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بندرگاہ کے شعبے کی مسابقت، کارکردگی اور مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002C40E.jpg

 

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت  نے کامیابی کے ساتھ اسٹیک ہولڈرز میٹنگ کا اختتام کیا - گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ 2023 (جی ایم آئی ایس  2023) میں مفاہمت ناموں کا نفاذ، جہاں انہیں تبدیل کرنے کا طریقہ طے کیا گیا اور انہیں جلد از جلد قابل عمل بنایا گیا۔ وزارت جی ایم آئی ایس کے دوران دستخط کیے گئے مفاہمت ناموں پر تیزی سے عمل درآمد کے لیے ایکشن پلان بھی تیار کرتی ہے۔

 

شرکاء نے نتیجہ خیز بات چیت میں حصہ لیا، چیلنجوں پر قابو پانے اور مفاہمت ناموں کے نفاذ میں سہولت فراہم کرنے کے لیے قیمتی بصیرت اور سفارشات کا اشتراک کیا۔ اس تقریب میں ایم او پی ایس ڈبلیو اور سیاحت کے مرکزی وزیر مملکت جناب شریپد یسو  نائک اور ایم او پی ایس ڈبلیو کے مرکزی وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر، ایم او پی ایس ڈبلیو کے سینئر افسران اور دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔ جی ایم آئی ایس رپورٹ کے ساتھ ساتھ آئی آئی ٹی، چنئی میں ایم ٹیک ان ڈریجنگ ٹیکنالوجی کورس بھی آج یہاں شروع کیا گیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0036O2W.jpg

 

 

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، جناب سونووال نے کہا، ‘‘وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی طرف سے گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ 2023 کے دوران اعلان کردہ میری ٹائم امرت کال ویژن، پائیدار ترقی کے لیے ملک کے اسٹریٹجک اقدامات کا تسلسل ہے۔’’

 

 جناب سونووال نے مزید کہا ‘‘پائیدار ترقی، تکنیکی ترقی، اور سمندری بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے پر توجہ کے ساتھ، گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ 2023 نے صنعت کے رہنماؤں، پالیسی سازوں، اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اسٹریٹجک مکالمے کی سہولت فراہم کی۔ اس تعاون کا مقصد ہندوستان کی وسیع ساحلی پٹی اور سمندری وسائل کو سب کے فائدے کے لیے استعمال کرنا ہے۔’’

 

وزیر نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ان معاہدوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے مل کر کام کریں اور ہندوستانی سمندری شعبے کو نئی بلندیوں تک لے جائیں۔ انہوں نے کہا، ‘‘امرت کال کے دوران ہر کوئی ہندوستان کو ‘وکست بھارت’ بنانے کے اس سفر میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔’’

 

میٹنگ کے دوران، بندرگاہ کے نمائندوں نے جی ایم آئی ایس  2023 میں دستخط کیے گئے مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) کی پیشرفت کے بارے میں تازہ معلومات فراہم کی۔ ان کی پیشکش کے بعد، اسٹیک ہولڈرز کو ان معاہدوں کے نفاذ کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کا اظہار کرنے کا موقع ملا۔ خیالات کے اس تبادلے نے ایم او یو ز کے اثرات اور بہتری کے ممکنہ شعبوں کے بارے میں ایک جامع تفہیم کی اجازت دی۔ مجموعی طور پر، باہمی تبادلہ خیال نے دستخط شدہ معاہدوں پر عمل درآمد میں شفافیت اور جوابدہی کو فروغ دیتے ہوئے بندرگاہ اور اس کے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد کی۔

 

جی ایم آئی ایس  2023 عالمی سطح پر سب سے بڑے سمندری سربراہی اجلاسوں میں سے ایک کے طور پر ابھرا، جس نے 10 لاکھ کروڑ روپے  کی ریکارڈ توڑ سرمایہ کاری کے عزم کو راغب کیا۔ 360 مفاہمت ناموں پر دستخط، جس میں 8.35 لاکھ کروڑروپے کی سرمایہ کاری کا وعدہ ہے، اور 1.68 لاکھ کروڑروپے کے اضافی سرمایہ کاری کے قابل منصوبوں کا اعلان، ہندوستان کے سمندری شعبے کی بے پناہ صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے۔ جی ایم آئی ایس  2023 میں دستخط کیے گئے مفاہمت ناموں میں سمندری شعبے کے مختلف پہلوؤں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں بندرگاہ کی ترقی، جدید کاری، گرین ہائیڈروجن اور امونیا، بندرگاہ کی قیادت میں ترقی، کروز سیکٹر، کاروبار اور تجارت، جہاز سازی، اور علم کا اشتراک شامل ہیں۔ یہ اقدامات جدت طرازی، اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور عالمی سمندری رہنما کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں۔

 

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت جی ایم آئی ایس  2023 میں دستخط شدہ مفاہمت ناموں میں بیان کردہ مقاصد کو ٹھوس نتائج میں بدلنے کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ تعاون کو فروغ دے کر، جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، اور پائیدار طریقوں کو اپناتے ہوئے، ہندوستان اپنے بحری شعبے کی مکمل صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تیار ہے، جس سے تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے جامع ترقی اور خوشحالی کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔

 

 

ش ح ۔ا م۔م ص۔

U:5060

 



(Release ID: 2006686) Visitor Counter : 50


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu