امور داخلہ کی وزارت
سائبر کرائم کی وارداتوں میں اضافہ
Posted On:
07 FEB 2024 4:04PM by PIB Delhi
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) اپنی اشاعت ’’کرائم ان انڈیا‘‘ میں جرائم سے متعلق اعدادوشمار جمع اور شائع کرتا ہے۔ تازہ ترین شائع شدہ رپورٹ سال 2022 کی ہے۔ این سی آر بی کے ذریعہ شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پچھلے تین سالوں سے سائبر کرائمز (مواصلاتی آلات کو درمیانے/ہدف کے طور پر استعمال کرتے ہوئے) کے تحت درج مقدمات کی ریاست/یو ٹی- وار تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
مرکزی حکومت اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں (LEAs) کی صلاحیت سازی کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت مشورے اور مالی امداد کے ذریعے ریاستوں/یو ٹی کے لئے مختلف اقدامات کو فروغ دیتی ہے۔ جامع اور مربوط انداز میں سائبر جرائم سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کے لیے مرکزی حکومت نے اقدامات کیے ہیں، جن میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ درج ذیل شامل ہیں:
1. وزارت داخلہ نے ملک میں تمام قسم کے سائبر جرائم سے مربوط اور جامع انداز میں نمٹنے کے لیے 'انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر' (I4C) بنایا ہے۔
2. اس کے تحت، میوات، جامتارا، احمد آباد، حیدرآباد، چندی گڑھ، وشاکھاپٹنم اور گوہاٹی کے لیے سات جوائنٹ سائبر کوآرڈینیشن ٹیمیں (جے سی سی ٹی) تشکیل دی گئی ہیں، جو سائبر کرائم کے ہاٹ سپاٹ/علاقوں کی بنیاد پر پورے ملک کا احاطہ کرتی ہیں، بشمول ان کو بڑھانے کے لیے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے درمیان کوآرڈینیشن فریم ورک جو کثیر دائرہ اختیاری مسائل میں ملوث ہے۔ حیدرآباد، احمد آباد، گوہاٹی، وشاکھاپٹنم، لکھنؤ، رانچی اور چنڈی گڑھ میں 2023 میں جے سی سی ٹی کے لیے سات ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔
3. نیشنل سائبر فرانسک لیبارٹری (تفتیش) نئی دہلی میں I4C کے ایک حصے کے طور پر بنائی گئی ہے تاکہ ریاست/UT پولیس کے تفتیشی افسران (IOs) کو ابتدائی مرحلے کی سائبر فرانسک مدد فراہم کی جا سکے۔ اب تک، نیشنل سائبر فرانسک لیبارٹری (تحقیقات) نے تقریباً 9,000 سائبر فرانسک جیسے کہ موبائل فرانزک، میموری فرانسک، کال ڈیٹا ریکارڈ (سی ڈی آر) تجزیہ وغیرہ میں اپنی خدمات ریاستی ایل ای اے کو فراہم کی ہیں تاکہ سائبر کرائمز متعلقہ معاملات کی تحقیقات میں مدد مل سکے۔
4. 'نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل' I4C کے ایک حصے کے طور پر، عوام کو خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ کے ساتھ، تمام قسم کے سائبر جرائم سے متعلق واقعات کی اطلاع دینے کے قابل بنانے کے لیے' (https://cybercrime gov.in) کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس پورٹل پر سائبر کرائم کے واقعات کی اطلاع، ایف آئی آر میں ان کی تبدیلی اور اس کے بعد کی کارروائی کو متعلقہ ریاست/UT قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں قانون کی دفعات کے مطابق سنبھالتی ہیں۔
5. مالیاتی فراڈ کی فوری رپورٹنگ اور فراڈ کرنے والوں کی جانب سے فنڈز کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے I4C کے تحت 'سٹیزن فنانشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اینڈ مینجمنٹ سسٹم' شروع کیا گیا ہے۔ اب تک 4.7 لاکھ سے زیادہ شکایات میں 1200 کروڑ روپے بچائے جا چکے ہیں۔ سائبر شکایات آن لائن درج کرنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر '1930' شروع کیا گیا ہے۔
6. بڑے پیمانے پر اوپن آن لائن کورس (ایم او او سی) پلیٹ فارم، یعنی 'Cytrain' I4C کے تحت سائبر کرائم کی تفتیش، فرانسک، استغاثہ وغیرہ کے ساتھ ساتھ سرٹیفیکیشن کے اہم پہلوؤں پر آن لائن کورسز کے ذریعے پولیس افسران/عدالتی افسران کی استعداد کار میں اضافہ کرنے کے لیے پورٹل ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 76,000 سے زیادہ پولیس افسران رجسٹرڈ ہیں اور پورٹل کے ذریعے 53,000 سے زیادہ سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔
7. پولیس حکام کے مطابق، اب تک 3.2 لاکھ سے زیادہ سم کارڈز اور 49,000 IMEIs کو حکومت ہند نے بلاک کیا ہے۔
8. I4C نے حکومت ہند کی مختلف وزارتوں/محکموں کے 6,000 اہلکاروں کو سائبر حفظان صحت کی تربیت فراہم کی ہے۔
9. I4C نے 23,000 سے زیادہ این سی سی کیڈٹس کو سائبر حفظان صحت کی تربیت فراہم کی ہے۔
10. 'خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم کی روک تھام (سی سی پی ڈبلیو سی)' اسکیم کے تحت، وزارت داخلہ نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سائبر فرانسک-کم-ٹریننگ لیبارٹریوں کے قیام، جونیئر سائبر کنسلٹنٹس کی تقرری کے لیے مدد فراہم کی ہے۔ ایل ای اے کے اہلکاروں، پبلک پراسیکیوٹرز اور جوڈیشل کو 122.24 کروڑ روپے کی مالی امداد افسران کی صلاحیت سازی اور تربیت کے لیے فراہم کی گئی ہے۔ اب تک 33 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر فرانزک کم ٹریننگ لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں۔ اب تک، LEA کے 24,600 سے زائد اہلکاروں، عدالتی افسران اور پراسیکیوٹرز کو سائبر کرائم سے متعلق آگاہی، تفتیش، فرانزک وغیرہ کے بارے میں تربیت فراہم کی جا چکی ہے۔
11. حیدرآباد میں نیشنل سائبر فرانسک لیبارٹری (شواہد) بنائی گئی ہے۔ یہ لیبارٹری سائبر کرائم سے متعلق شواہد کے معاملات میں ضروری فرانسک مدد فراہم کرتی ہے، شواہد کو محفوظ رکھتی ہے اور آئی ٹی ایکٹ اور ایویڈینس ایکٹ کی دفعات کے مطابق اس کا تجزیہ کرتی ہے اور اس نے ٹرن اراؤنڈ ٹائم کو کم کر دیا ہے۔
12. سائبر کرائم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے مرکزی حکومت نے دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ ایس ایم ایس کے ذریعے پیغامات کی ترسیل، I4C سوشل میڈیا اکاؤنٹس یعنی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعاون سے سیکورٹی بیداری ہفتہ،/طلباء کے لیے ہینڈ بک کی اشاعت وغیرہ کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ وسیع تر بیداری پیدا کرنے کے لیے تشہیر کریں۔
13. CERT-In تازہ ترین سائبر خطرات/رسک اور کمپیوٹرز، موبائل فونز، نیٹ ورکس اور ڈیٹا کی 9حفاظت کے لیے مسلسل اقدامات کے حوالے سے الرٹس اور مشورے جاری کرتا ہے۔
14. سی ای آرٹی-ان نے آر بی آئی کے توسط سے ملک میں پری پیڈ ادائیگی کے آلات (والٹس) جاری کرنے والے تمام مجاز اداروں اور بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سی ای آرٹی-ان کے پینل شدہ آڈیٹرز سے خصوصی آڈٹ کرائیں اور آڈٹ رپورٹ میں پائی جانے والی خامیوں کو دور کریں۔ حفاظت کے بہترین طریقوں کے نفاذ کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
15. CERT-In اور Reserve Bank of India (RBI) مشترکہ طور پر ڈیجیٹل انڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے 'مالی دھوکہ دہی سے بچو اور ہوشیار رہو' پر ایک سائبر سیکورٹی بیداری مہم چلا رہے ہیں۔
ضمیمہ
پچھلے تین سالوں سے سائبر کرائم کے تحت درج مقدمات کی ریاست / مرکز کے لحاظ سے تفصیلات (جس میں مواصلاتی آلات درمیانے/ہدف کے طور پر شامل ہیں)۔
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
2020
|
2021
|
2022
|
1
|
آندھرا پردیش
|
1899
|
1875
|
2341
|
2
|
اروناچل پردیش
|
30
|
47
|
14
|
3
|
آسام
|
3530
|
4846
|
1733
|
4
|
بہار
|
1512
|
1413
|
1621
|
5
|
چنڈی گڑھ
|
297
|
352
|
439
|
6
|
گوا
|
40
|
36
|
90
|
7
|
گجرات
|
1283
|
1536
|
1417
|
8
|
ہریانہ
|
656
|
622
|
681
|
9
|
ہماچل پردیش
|
98
|
70
|
77
|
10
|
جھارکھنڈ
|
1204
|
953
|
967
|
11
|
کرناٹک
|
10741
|
8136
|
12556
|
12
|
کیرالہ
|
426
|
626
|
773
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
699
|
589
|
826
|
14
|
مہاراشٹر
|
5496
|
5562
|
8249
|
15
|
منی پور
|
79
|
67
|
18
|
16
|
میگھالیہ
|
142
|
107
|
75
|
17
|
میزورم
|
13
|
30
|
1
|
18
|
ناگالینڈ #
|
8
|
8
|
4
|
19
|
اوڈیشہ
|
1931
|
2037
|
1983
|
20
|
پنجاب
|
378
|
551
|
697
|
21
|
راجستھان
|
1354
|
1504
|
1833
|
22
|
سکم
|
0
|
0
|
26
|
23
|
تمل ناڈو
|
782
|
1076
|
2082
|
24
|
تلنگانہ
|
5024
|
10303
|
15297
|
25
|
تری پورہ
|
34
|
24
|
30
|
26
|
اترپردیش
|
11097
|
8829
|
10117
|
27
|
اتراکھنڈ
|
243
|
718
|
559
|
28
|
مغر بی بنگال
|
712
|
513
|
401
|
|
کل ریاستیں
|
49708
|
52430
|
64907
|
29
|
جزائر انڈمان و نیکوبار
|
5
|
8
|
28
|
30
|
چنڈی گڑھ
|
17
|
15
|
27
|
31
|
دادر و نگر حویلی اور دمن و دیو
|
3
|
5
|
5
|
32
|
دہلی
|
168
|
356
|
685
|
33
|
جموں و کشمیر
|
120
|
154
|
173
|
34
|
لداخ
|
1
|
5
|
3
|
35
|
لکشدیپ
|
3
|
1
|
1
|
36
|
پڈوچیری
|
10
|
0
|
64
|
|
کل یو ٹیز
|
327
|
544
|
986
|
|
مجموعی تعداد (کل ہند)
|
50035
|
52974
|
65893
|
ماخذ: بھارت میں جرائم این سی آر بی کے ذریعہ شائع کیا گیا ہے۔
# ناگالینڈ سے 2022 کے لیے وضاحتیں زیر التواء ہیں۔
یہ بات امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب اجے کمار مشرا نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔
******
ش ح۔ ش ت ۔ م ر
U-NO. 4617
(Release ID: 2003740)
Visitor Counter : 143