مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

محکمہ ٹیلی مواصلات کے تکنیکی شعبے ’’ٹی ای سی‘‘ نے بنگلورو میں ٹیلی مواصلات سیکٹر میں اسٹارٹ اپس / کمپنیوں کے لیے بیداری پروگرام کا اہتمام کیا


ٹیلی مواصلات سے متعلق آلات کی لازمی جانچ اور سرٹیفیکیشن، رضاکارانہ جانچ اور سرٹیفیکیشن پر توجہ مرکوز کی گئی

ان میں ٹی ای سی کے ذریعہ ٹائپ اپرووَل، انٹرفیس اپرووَل، سرٹیفکیٹ آف اپرووَل، ٹکنالوجی اپرووَل اور لیباریٹری عہدہ ، وغیرہ شامل ہیں

ڈیجیٹل کمیونی کیشن نے گذشتہ برس ٹی ای سی کی رضاکارانہ سند بندی اسکیم کے تحت سرٹیفکیٹ آف اپرووَل(سی او اے) اور ٹکنالوجی اپرووَل کے آن لائن ماڈیولس کا آغاز کیا تھا

اس کا مقصد کاروبار کرنا سہل بنانا اور آتم نربھر بھارت کو فروغ دینا ہے

Posted On: 03 FEB 2024 3:42PM by PIB Delhi

محکمہ ٹیلی مواصلات کے تکنیکی شعبے نے ٹیلی مواصلات کے سیکٹر میں اسٹارٹ اپس/ کمپنیوں کے لیے لازمی جانچ اور ٹیلی مواصلات کے آلات کی سند بندی (ایم ٹی سی ٹی ای) کی لازمی جانچ، ٹائپ منظوریوں، انٹرفیس منظوری، منظوری کی سند، تکنالوجی کی منظوری اور ٹی اے سی کے ذریعہ لیباریٹری عہدےکی رضاکارانہ جانچ اور سند بندی  کے مقصد  سے، 02 فروری 2024 کو بنگلورو کے آئی ٹی آئی کامپلیکس میں ایک بیداری پروگرام منعقد کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MZ4W.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LDYF.jpg

اس تقریب کےدوران،  ڈی او ٹی ایل ایس اے افسران/ آئی ٹی آئی  اور سی ڈی او ٹی کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اپس / ایم ایس ایم ایز کے 70 شرکاء نے حصہ لیا۔ یہ ٹی ای سی کی مختلف اسکیموں کے بارے میں اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم اداروں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ایک پہل ہے جس سے آتم نربھر بھارت کے تحت وزیر اعظم کے خواب کی تکمیل میں بہت مدد ملے گی۔ جانچ اور سرٹیفیکیشن کے عمل اور دیگر نئے اقدامات جیسے کم لاگت کا سرٹیفیکیشن، اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای اداروں کے لیے ایس سی ایس سرٹیفیکیشن وغیرہ کے بارے میں شرکاء کو سمجھایا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003H453.jpg

اس تقریب کا اہتمام آر ٹی ای سی بنگلورو کے ڈی ڈی جی این مرلی کرشن کی صدارت میں  ٹی ای سی / ڈی او ٹی کے ذیعہ آئی ٹی آئی کے تعاون سے کیا گیا۔ اس تقریب میں ٹی ای سی کے ڈائرکٹر پی کے پانڈا؛ ڈی او ٹی کے تکنالوجی کے ڈائرکٹر سنیل کمار؛ ایل ایس اے افسران، محترمہ لتا، اے جی ایم اور محترمہ الّی رانی، ڈی جی ایم آئی ٹی آئی نے بھی شرکت کی اور انہوں نے اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای اداروں کے لیے آئی ٹی آئی میں دستیاب مختلف سہولتوں کے بارے میں معلومات ساجھا کیں۔ ڈاکٹر پرشانت   ڈی ڈی جی سی اے نے دور دراز رہ کر شرکت کی اور سروس پلیٹ فارم کے طور پر جانچ کے لیے ٹی ای سی پہل قدمیوں  کے بارے میں بات کی ، سا تھ ہی انہوں نے آئی پی آر، ایس ای پی اور ای ایس جی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

ڈیجیٹل کمیونی کیشن کمیشن (ڈی سی سی) نے گذشتہ برس 29 دسمبر کو ٹی ای سی کی رضاکارانہ سندبندی سکیم کے تحت منظوری کی سند بندی (سی او اے) اور تکنالوجی منظوری کے آن لائن ماڈیولس کا آغاز کیا تھا۔ سی ڈی او ٹی کے ذریعہ تیار کردہ، ان ماڈیولس کا مقصد کاروبار کرنا آسان بنانا اور آتم نربھر بھارت کو فروغ دینا ہے۔  ٹائپ / انٹرفیس منظوری کے لیے آن لائن ماڈیولس کو پہلے ہی 07.07.2023 سے مصروف عمل بنایا جا چکا ہے۔  یہ جانچ اور سند بندی کے عمل کو سہل بنانے کی سمت میں اٹھایا گیا ایک اہم قدم ہے،  جو ٹیلی کام اور متعلقہ آئی سی ٹی سیکٹر میں اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای اداروں کے لیے ایک حوصلہ افزا ماحولیاتی نظام کو فروغ دیتا ہے ۔ اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ای ادارے اپنے مصنوعات کی بہتر معتبریت کے لیے ٹیلی مواصلات سیکٹر سے متعلق اپنی مصنوعات کے لیے یہ سرٹیفکیٹ لے کر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

نتیجے کے طور پر، اب رضاکارانہ جانچ اور سرٹیفیکیشن کے تحت تمام قسم کی اسناد بشمول ٹائپ اپرووَل سرٹیفکیٹ، انٹرفیس منظوری کا سرٹیفکیٹ، سرٹیفکیٹ آف اپرووَل (سی او اے) اور ٹیکنالوجی کی منظوری کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے آن لائن ماڈیول کے ذریعے بغیر کسی رکاوٹ کے درخواست کی جا سکتی ہے۔

02 جنوری 2024 کو، ٹی ای سی نے سہل سرٹیفیکیشن اسکیم کے تحت مزید 37 مصنوعات متعارف کرائیں، اس طرح سرٹیفیکیشن کے لیے صرف ہونے والے وقت کو آٹھ ہفتوں سے کم کر کے دو ہفتے کر دیا گیا۔ ان مصنوعات میں میڈیا گیٹ وے، آئی پی سیکیورٹی کے آلات، آئی پی ٹرمینلس، آپٹیکل فائبر یا کیبل، ٹرانسمیشن ٹرمینل کا سامان وغیرہ شامل ہیں۔ مزید برآں، جی سی ایس اور سی ایس سی زمرے سے قطع نظر ایم ٹی سی ٹی ای کے تحت داخل کی گئیں اہم ضرورت (ای آر) پر مبنی درخواستوں کے لیے ٹی ای سی کے ذریعہ صرف ایڈمنسٹریٹیو فیس لی جائے گی۔ جانچ پڑتال کی فیس کو مکمل طور پر معاف کردیا گیا ہے۔اصل سازوسامان بنانے والے (او ای ایمز) یا درخواست دہندگان کے لیے یہ ایک بہت بڑی راحت ہے کیونکہ یہ درخواست کی فیس میں 80 فیصد سے زیادہ کی کمی کے مترادف ہے، اس طرح تعمیل کا بوجھ مزید کم ہو جاتا ہے۔

فی الحال، ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ سے متعلق ایسی 59 مصنوعات ہیں جنہیں ایم ٹی سی ٹی ای نظام کے تحت نوٹیفائی کیا جا چکا ہے۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:4384



(Release ID: 2002258) Visitor Counter : 39


Read this release in: English , Hindi , Telugu , Kannada