وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا 27 جنوری 2024 کو گجرات کے کچھ میں سمندری گھاس کی کاشت کے فروغ سے متعلق قومی کانفرنس میں شرکت کریں گے


مرکزی وزیر مستفدین سے بھی بات چیت کریں گے اور شناخت شدہ استفادہ كنندگان میں اثاثے تقسیم کریں گے

تقریب میں تقریباً 300 شرکاء کی شرکت  كی توقع كی جاتی ہے

Posted On: 25 JAN 2024 4:40PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا 27 جنوری 2024 کو کوٹیشور (کوری کریک)، كچھ، گجرات میں سمندری گھاس کی کاشت کے فروغ سے متعلق قومی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ مرکزی وزیر مستفدین سے بھی بات چیت کریں گے اور شناخت شدہ استفادہ كنندگان میں اثاثے تقسیم کریں گے۔ سمندری گھاس کے شعبے کو مضبوط كرنے اور فروغ دینے کے ارادے سے ماہی پروری كا محكمہ اس قومی کانفرنس کا انعقاد کر رہا ہے۔

اس پروگرام میں تقریباً 300 شرکاء کی شرکت متوقع ہے جن میں پالیسی ساز، ماہی پروری کے مرکزی اور ریاستی عہدیدار، محققین، سمندری گھاس کاشتکار، مقامی گرام پنچایتوں، ایس ایچ گیز،ایف ایف پی اوز/سیز وغیرہ کے نمائندے شامل ہیں۔

توقع ہے کہ کانفرنس ایک بار پھر تمام ذمہ داران - خاص طور پر چھوٹے کاروباریوں اور کسانوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کا موقع فراہم کرے گی تاكہ وہ سمندری گھاس کی کاشت کے بہترین طریقوں کے بارے میں جان سكیں، سمندری گھاس اور صنعت کے ماہرین کے ساتھ خیالات کا تبادلہ کریں اور کوری کریک میں سمندری سوار کی کاشت کا میدان میں مظاہرے كا نظم کرسكیں۔ یہ كانفرنس کاروباریوں کو نیٹ ورکنگ کا موقع فراہم کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔

اس پروگرام میں آئی سی اے آر-سنٹرل میرین فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور سی ایس آئی آر سینٹرل سالٹ میرین كیمیكلس ریسرچ انسٹی یوٹ كے سائنس داں اور لكش دیپ كی دی سی ویڈ کمپنی کے صنعت كار مسٹر ہری ایس تھیواکر کے میدانی تجربات اور بصیرت پر تبادلہ خیال كریں گے۔ شرکت کرنے والے کاروباری افراد اور تحقیقی تنظیموں کی طرف سے ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

پروگرام  کے دوران موصول ہونے والی بصیرت اور تجاویز سے توقع کی جاتی ہے کہ خلیج کو دور کرنے اور ویلیو چین کے مسائل جیسے قابل کاشت جگہوں کی شناخت، مناسب کاشت کی ٹیکنالوجی کے استعمال، معیاری بیجوں کی مقامی دستیابی میں اضافے، جانداروں کے تنوع کے ذریعے خطرے میں کمی، تکنیکی معلومات کے فروغ اور بہترین طریقے وضع كرنے، مارکیٹ روابط کی مضبوطی، مقامی ضروریات کے مطابق واٹر لیزنگ پالیسیوں کی تشکیل، نئے پالیسی فریم ورک کی ضروریات کو سمجھنے اور ممکنہ استفادہ کنندگان وغیرہ تک یوجنا فوائد تک رسائی میں اضافے وغیرہ کو کم کرنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔

سمندری گھاس ایک سمندری كائی ہے جو روایتی طور پر دنیا بھر میں خوراک اور دواؤں کے استعمال کے لیے کاشت کی جاتی ہے۔ کاربن کو ڈوبنے اور سمندری حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کے ساتھ  اسے اب موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے حل کے طور پر اہمیت حاصل ہو رہی ہے۔ یہ معدنیات، آیوڈین، وٹامنز سے بھرپور ہے، اسے مٹی اور کھاد کی ضرورت کے بغیر آسانی سے اگایا جا سکتا ہے۔ اس طرح، سمندری گھاس کو ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے اور بڑھتی ہوئی دنیا کی آبادی کے لیے انتہائی غذائیت سے بھرپور خوراک پیدا کرنے کے لیے کاربن کو الگ کرنے کا ایک قدرتی اور موثر طریقہ سمجھا جاتا ہے۔

ہندوستان میں سمندری كائی کا شعبہ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کے تحت ایک اہم توجہ کا مرکز ہے، جو ہندوستان میں ماہی گیری کے محکمے کی ایک اہم اسکیم ہے جس میں ماحولیاتی اور صحت سے متعلق فوائد ہیں۔ اس نئے شعبے کو ترقی دینے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں کیونکہ یہ روزگار، سرمایہ کاری اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے مختلف مواقع فراہم کرتا ہے۔

پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا نے جسے محکمہ ماہی پروری کے ذریعہ نافذ کیا گیا ہے ماہی گیری کے شعبے میں سمندری گھاس کی کاشت کے لیے ایک پرجوش وژن پیش کیا ہے جس کا مقصد 11.2 لاکھ ٹن کی متاثر کن پیداوار کا ہدف بنا کر سمندری گھاس كی صنعت کو آگے لے جانا ہے۔  اس وژن کو 2025-2020 كے مالی سال كے لیے 640 کروڑ روپے کے بجٹ كا تعاون حاصل ہے جو ترقی اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے مضبوط عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔

اس یوجنا کے تحت ماہی پروری کے محکمے نے (مالی سال 2021-2020 سے مالی سال 2024-2023 تک) کل 193.95 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ اس سرمایہ کاری میں تمل ناڈو میں 127.71 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ملٹی پرپز سی ویڈ پارک اور دمن اور دیو میں 1.2 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے سی ویڈ بروڈ بینک کا قیام شامل ہے۔ اس کے علاوہ، کل سرمایہ کاری میں سمندری گھاس کی کاشت کے لیے بیڑے اور مونولین/ٹیوب نیٹ کی تقسیم کے لیے مالی امداد اور بیج اور پرجانداروں کے تنوع پر مختلف تحقیقی منصوبے بھی شامل ہیں۔

******

U.No:4032

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1999700) Visitor Counter : 37


Read this release in: English , Hindi , Gujarati