وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

تعلیم کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے آئی آئی ٹی حیدر آباد میں اِنوینٹیو کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا


ہم 2047 تک وکست بھارت ہوجائیں  گے؛  نئے دور کے اختراع کار اور صنعت کار نئے ہندوستان کے محرک ہوں گے -  جناب دھرمیندر پردھان

ملک کے نوجوانوں کو ’جئے وگیان، جئے انوسندھان‘ کےموٹو سے چلایا جائے گا اور ہندوستان کو عالمی اختراعی لیڈر کی حیثیت سے قائم کیا جائے گا –  جناب دھرمیندر پردھان

وکست بھارت ہمارا سنکلپ ہے؛  ہمارے ٹکنالوجی ماہرین اور اختراع کاروں کے تعاون اور مدد سے، ہم سدھی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے- جناب دھرمیندر پردھان

انوینٹیو کےمستقبل کے 53 فوکس انسٹی ٹیوٹ اور 2000 صنعت کے شراکت داروں سے 120 اہم منصوبوں کی نمائش کرے گا

Posted On: 19 JAN 2024 4:37PM by PIB Delhi

تعلیم  اور ہنر مندی کے فروغ کے علاوہ صنعت کاری کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے کہا  ہے کہ قدیم ہندوستان اختراعات کی سرزمین تھا اور آج، جدید ہندوستان، جو وشو مترا کے طور پر کام کر رہا ہے، خلا کو پر کرنے اور نئی بلندیوں تک پہنچنے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ 2047 تک وِکِسِت بھارت کا مقدر ہے، ہندوستان کا مقصد، تحقیق، اختراعات اور صنعت کاری کے ذریعہ تبدیلی کے کلیدی محرک بنانا ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بات آج آئی آئی ٹی حیدرآباد میں اعلیٰ تعلیمی اداروں (ایچ  ای آئیز) کے انوینٹیو کےدوسرے ایڈیشن ، تحقیق  اور ترقی  کے اختراعی میلے کے افتتاح کے موقع پر اپنا کلیدی خطبہ دیتے ہوئے کہی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001CLUT.jpg

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں، ہندوستان نے ’اختراع اور صنعت کاری میں بڑی  ترقی کی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ دنیا اب ترقی کے ہندوستانی ماڈل کو تسلیم کرتی ہے، جس کی جڑیں، مستقبل پر مبنی اور پائیدار ترقی پر مرکوز ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری طاقت مارکیٹ اور فلاحی معیشت دونوں کی حرکیات کو پہچاننے میں مضمر ہے۔ جناب پردھان نے کہا کہ اس مقصد کے لیے، پالیسی سازی 'مینوفیکچرنگ سیکٹر' کی حکمت عملیوں اور توجہ مرکوز کرنے والے شعبوں کی طرف منتقل ہو گئی ہے ،جن پر توجہ دینے کی اور زیادہ ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مقصد ہندوستان کو ایک مینوفیکچرنگ مرکز بنانا ہے جو ملک کی مجموعی گھریلو  پیداوارجی ڈی پی میں فی الحال 17 فیصد کے مقابلے میں کم از کم 25 فیصد کا تعاون دے گا۔ جناب پردھان نے اس بات کو اجاگر کیا کہ حکومت نے اہم پالیسی تبدیلیوں کے ذریعے مینوفیکچرنگ شعبے کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی ہے، جیسے ’میک ان انڈیا‘، ہندوستان میں سرمایہ کاری‘، پی ایل آئی اسکیم، اور ایف ڈی آئی میں نرمی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات ہندوستان میں مستقبل میں تیسری سب سے بڑی معیشت بننے میں ایک محرک کے طور پر کام کریں گے اور 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کا ہدف حاصل کریں گے۔ وزیر موصوف نے نوجوان اختراع کاروں پر زور دیا کہ وہ وکست  بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کے مواقع  سے فائدہ اٹھائیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002G1J7.jpg

جناب پردھان نے مزید کہا کہ اختراع مستقبل میں ہندوستان کی ترقی کی کہانی کا تعین کرے گا، کیونکہ ہمارے اسٹارٹ اپس اور انسانی سرمایہ  صورت حال کے اصولوں کو تبدیل کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی کانگریس کی جانب سے امریکی معاشرے کی افزودگی میں آئی آئی ٹینس کے تعاون کو سراہتے ہوئے قرارداد کی حالیہ منظوری ’برانڈ انڈیا‘ کی ایک قابل ستائش مثال ہے۔

             انہوں نے مزید کہا کہ، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر ڈومین نے آج ایک فعال کے طور پر کام کیا ہے، جس میں عالمی ڈیجیٹل لین دین کا 46 فیصد حصہ ہندوستان میں کیا جا رہا ہے، اس طرح، ہندوستان اختراع کا انکیوبیٹر بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ کلچر نے مضبوط جڑیں قائم کی ہیں اور 9 سالوں میں یہ تعداد کئی گنا بڑھ کر 300 گنا بڑھ کر یعنی 1.2 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اہم کامیابی کے طور پر 100 سے زیادہ یونیکورن کی موجودگی تھی،  جو ہندوستان کو دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام بناتا ہے: گلوبل انوویشن انڈیکس میں ہندوستان کی عالمی درجہ بندی 2015 میں 81 کی درجہ بندی سے 132 معیشتوں میں عالمی سطح پر 40 ویں نمبر پر پہنچ گئی۔  اپنے خطاب میں، جناب پردھان نے دفاع، ڈرون اور خلائی ٹیکنالوجی اور روبوٹکس جیسے اہم شعبوں میں ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم پر حکومت کی توجہ پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرین ہائیڈروجن مشن، پی ایل آئی اسکیموں کے ساتھ مل کر ہندوستانی سیمی کنڈکٹر مشن جیسے اقدامات نے سرمایہ کاروں کی جانب سے متوقع دلچسپی ظاہر کی تھی۔ جناب پردھان نے زور دے کر کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ہمارے نوجوان ’جئے وگیان، جئے انوسندھان‘ کے نعرے سے چلیں گے اور اس طرح ہندوستان کو ایک عالمی اختراعی رہنما کے طور پر قائم کیا جائے گا۔

             قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی  2020) اور اختراع کے درمیان تعلق کے بارے میں، جناب پردھان نے کہا کہ این ای پی  2020 تخلیقی صلاحیتوں، تنقیدی سوچ، منطقی فیصلہ سازی اور اختراع کی حوصلہ افزائی کرنے والے ایک ماحولیاتی نظام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ اس نے کثیر الشعبہ اور بین الضابطہ کی حوصلہ افزائی کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ  تعلیم این ای پی  2020 فن تعمیر کا مقصد طلبہ کی کمیونٹیز میں ہیکاتھون، اٹل ٹنکرنگ لیبز، انوویشن ڈیزائن اینڈ انٹرپرینیورشپ (آئی ڈی ای) بوٹ کیمپس، پرائم منسٹر ریسرچ فیلوشپ (پی ایم آر ایف)، نئی نصابی کتب کی ترقی، پریکٹس پورٹل کے پروفیسرز اور تحقیق کے قیام کے ذریعے جدت، اعلی تعلیمی اداروں(ایچ ای آئیز)میں سیل (آر ڈی سی)، یونیورسٹیوں میں اٹل انکیوبیشن سینٹر وغیرہ کو فروغ دینا ہے۔

              جناب پردھان نے نمائش کے علاقے کا افتتاح بھی کیا اور جدید آلات اور ٹیکنالوجیز کی نمائش کرنے والے اسٹالوں کا ایک جامع دورہ کیا۔ انہوں نے شراکت داروں  سے بھی بات چیت کی۔ یہ نمائش صنعت اور اکیڈمی کے درمیان روابط کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی، جس سے ممکنہ تعاون کی راہ ہموار ہو گی جو معاشرے، صنعت اور اکیڈمی کو بڑے پیمانے پر آگے بڑھانے اور فائدہ پہنچانے کا وعدہ کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JANP.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0044RNL.jpg

افتتاحی تقریب میں تعلیم کی وزارت کے اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب سنجے مورتی، اور کئی دیگر سرکردہ تعلیمی اداروں اور صنعت کے رہنماؤں نیز بی او جی ، آئی آئی ٹی –ایچ  اور آئی آئی ٹی روڑکی کے چیئر مین ڈاکٹر بی وی آر موہن ریڈی، آئی آئی ٹی – ایچ  کے ڈائریکٹر پروفیسر بی ایس مورتی، انویسٹ انڈیا کی ایم ڈی اور سی ای او  محترمہ نیورتی رائے،  انوویشن آئی آئی ٹی – ایچ کے ڈین پروفیسر ایس سوریا کمار اور  اعلی تعلیمی اداروں کے  ڈائریکٹر حضرات اور فیکلٹی کے ارکان اس موقع پر موجود تھے۔

انوینٹیو – 2024 تحقیق و ترقی اختراع  میلہ مختلف قسم کے اختراعی منصوبوں کو پیش کرے گا، جس میں 53 معروف اداروں کی طرف سے کل 120 اہم اقدامات کی نمائش ہوگی۔  اس اہم تقریب میں پانچ اہم ڈومینز  اہداف میں شامل ہیں ،  بشمول سستی صحت کی دیکھ بھال، زراعت اور فوڈ پروسیسنگ، پائیدار ٹیکنالوجیز بشمول موسمیاتی تبدیلی، ای- موبلٹی، صاف توانائی ، دفاع اور خلاء  اور صنعت 4.0، جو آتم  نربھر اور وکست بھارت کے لیے اہم شعبوں سے ہم آہنگ ہیں۔ مزید برآں، یہ 2 روزہ تقریب ان ڈومینز میں سے ہر ایک پر پانچ پینل مباحثوں کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد گہری بصیرت کو فروغ دینا، علم کے تبادلے کو آسان بنا نا، اور صنعت کے ماہرین، ماہرین تعلیم، اور اختراع کاروں کے درمیان باہمی مکالمے کوتقویت دینا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح-ح ا - ق ر)

U-3911


(Release ID: 1998804) Visitor Counter : 95


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Odia