کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایم گتی شکتی پر سیمینار: دسویں وائبرینٹ گجرات سمٹ میں مجموعی ترقی کے لئے فیصلہ سازی

Posted On: 10 JAN 2024 8:18PM by PIB Delhi

گجرات میں 10 سے 12 جنوری 2024 تک دسویں وائبرینٹ گجرات  گلوبل سمٹ بعنوان ‘‘مستقبل کی راہ’’ انعقاد کیا گیا ہے، جو معلومات شیئر کرنے، نیٹ ورکنگ اور کلیدی شراکت داری کے لئے ایک اہم عالمی پلیٹ فارم ہے۔ سمت کا افتتاح عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج گاندھی نگر، گجرات میں کیا، جہاں شریک ممالک اور تنظیموں کے نمائندوں، صنعتی اکابرین، بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور میڈیا کے لوگوں نے شرکت کی۔ اپنے بیان میں وزیراعظم جناب نریندر مودی نے ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے اور نقل و حرکت کے ایکو سسٹم پر روشنی ڈالی۔

‘‘پی ایم گتی شکتی’’ : مجموعی ترقی کے لئے معلوماتی فیصلہ سازی موضوع پر سیمینار کے دوران خاص توجہ اس بات پر دی گئی کہ پی ایم گتی شکتی کس طرح قومی اور ریاستی سطح پر بنیادی ڈھانچے کی مربوط ترقی میں انقلاب  لا رہی ہے۔ گجرات نے پی ایم گتی شکتی پہل کے تحت جو بہترین طور طریقے اختیار کئے ہیں، ان  پر ایک مجموعے کا اجرا کامرس اور صنعت، صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل اور عزت مآب وزیراعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی پٹیل نے کی۔

جناب پیوش گوئل نے اپنی تقریر میں بتایا کہ کس طرح پی ایم گتی شکتی پرگرام بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے منظرنامے کو تبدیل کر رہا ہے، جہاں جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ پی ایم گتی شکتی پر کامیابی کے ساتھ عمل درآمد پر وزیراعلیٰ اور ریاستی حکومت کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گجرات کے فعال اور معتبر طریقہ کار نے دوسری ریاستوں کے  لئے ایک نظیر قائم کی ہے۔ انہوں نے یقین سے کہا کہ پی ایم گتی شکتی   نہ صرف ہندوستان کے لئے ایک منصوبہ بندی کا وسیلہ بنے گی، بلکہ ساری دنیا اس سے فائدہ اٹھائے گی۔

جناب بھوپیندر بھائی پٹیل نے اپنی تقریر کے دوران اس بات پر زور دیا کہ عزت مآب وزیراعظم جناب نریندرمودی کے امرت کال کو ہندوستانی معیشت کے لئے سنہری دور بنانے کے ویژن کو مؤثر منصوبہ بندی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے پروجیکٹوں کے ذریعے پورا کیا جا سکتا ہے۔ پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان میں شہریوں کی خدمات، صنعتوں، کاروبار، مال کی تیاری، زراعت، کسانوں اور دیہی نظام کا حاطہ کیاگیا ہے۔ جی آئی ایس پلیٹ فارم کے ذریعے تال میل، مالی نگرانی اور منصوبوں کی بروقت تکمیل پر نظررکھی جا سکتی ہے۔

اس سیشن میں سیاق و سباق طے کرتے ہوئے محترمہ سمیتا داؤرا، اسپیشل سکریٹری، لاجسٹک ڈویژن نے مربوط منصوبہ بندی اور نیکسٹ جنریشن انفراسٹرکچر سامنے لانے كے علاوہ  لوگوں پر مرکوز ترقی کو فروغ دینے کے لیے پی ایم گتی شکتی پروگرام کے تعاون کی تفصیل پیش كی۔ انہوں نے اس موقع کو ٹیلی کام، پیٹرولیم اور قدرتی گیس، قابل تجدید توانائی، علاقے کی بنیاد پر منصوبہ بندی وغیرہ سمیت شعبوں میں پی ایم گتی شکتی کے بہترین استعمال کے معاملات کو سامنے لانے کے لیے استعمال کیا۔ ان فوائد كے علاوہ وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس اور ریاست گجرات کے دیگر پینلسٹس کی کامیابی کی کہانیوں سے بھی یہ سیشن گونج اٹھا۔

"با صلاحیت سپلائی چینز اور سمارٹ لاجسٹکس" پر ایک پینل ڈسکشن نے کراس سیکٹرل سرمایہ کاری کو راغب كرنے والے لاجسٹکس ایکو سسٹم میں مواقع اور پیشرفت کی بہتات کو پیش کیا۔ پینالسٹوں نے بندرگاہ کی قیادت میں ترقیاتی ماڈل، اچھی حکمرانی کے لیے کنورجنسی اپروچ، تجارت کے سہولت کار کے طور پر بنیادی ڈھانچہ، اٹل سیتو كے مثبت اثرات، جی ایس ٹی، یو ایل آئی پی، لاجسٹکس ڈیٹا بینك، ڈیجیٹل ٹوئن اور لاجسٹلس مین مصنوعی ذہانت پرتبادلہ خیال کیا۔

(1) گلوبل ویلیو چینز پر G20 دہلی اعلامیہ(2) سپلائی چین ریزیلینس انیشیٹو 2021 کے تحت سپلائی چین کے انتظامات، انڈو پیسیفک اکنامک فریم ورک برائے خوشحالی اور جنوبی ایشیاء ذیلی علاقائی اقتصادی تعاون كے حوالے سے حکومت ہند کا فعال  مقصد لچکدار اور پائیدار سپلائی چینز کے لیے شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے۔ مزید یہ كہ  پی ایل آئی، میک ان انڈیا، پی ایم جی ایس، بھارت مالا، ساگرمالا، ایف ڈی آئی نظام کو آزاد کرنا، آزاد تجارتی معاہدے وغیرہ جیسی اسكیمیں اور اصلاحات ملک میں سپلائی چین کو بتدریج مربوط کرنے اور انہیں مزید لچکدار بنانے کے لیے سرمایہ کاری کے بہاؤ اور مینوفیکچرنگ کو مضبوط کر رہے ہیں۔

مختلف شعبوں میں ترقی کو آگے بڑھانے میں پی ایم گتی شکتی کے اہم رول کو تسلیم کرتے ہوئےاس سیمینار میں کلیدی اسٹیک ہولڈرز کو حکمت عملیوں کو تلاش کرنے اور جامع اور پائیدار ترقی کے لیے باخبر، ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے اکٹھا کیا گیا۔ اس سے  تبدیلی کے اقدام کے اثر کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے قیمتی بصیرت اور سفارشات پیدا کرنے میں مدد ملی جس سے زندگی کی آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنایا گیا۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

U NO 3477



(Release ID: 1995034) Visitor Counter : 112