وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے بھدرک، اڈیشا میں ساگر پریکرما یاترا مرحلہ – XI کے تیسرے دن اس کی قیادت کی
ساگر پریکرما یاترا مرحلہ- XI نے 7 سے 9 جنوری کے دوران گنجام، پوری، جگت سنگ پور، کیندرپاڑا، بھدرک اور بالاسور جیسے اڈیشا کے مختلف ساحلی اضلاع پر احاطہ کیا
Posted On:
09 JAN 2024 8:00PM by PIB Delhi
ماہی پروری، مویشی پالن اور دودھ کی صنعت کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے اُڈیشا کے بھدرک ضلع کے چاندنی پال میں ساگر پریکرما یاترا مرحلہ- XI کے تیسرے دن اس کی قیادت کی۔ انہوں نے ماہی گیر مردو خواتین ، پی ایف سی ایس اراکین، وغیرہ سے بات چیت کی۔ ماہی گیروں اور پی ایم ایم ایس وائی کے مستفیدین نے اس تقریب میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیا۔ انہوں نے ماہی گیری کے سہولتی مرکز سے متعلق اپنی چنوتیوں کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ تقریباً 10000 ماہی گیر چاندنی پال فش لینڈنگ سینٹر پر منحصر ہیں اور اس کی خشک مچھلی پورے بھارت میں مشہور ہیں۔

تقریب کے دوران، مرکزی وزیر نے چاندنی پال کے ماہی گیروں کے مسائل سنے۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کو درپیش چنوتیوں کو حل کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں حفظانِ صحت سے متعلق عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے منڈی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا جائے گا۔ ساگرپریکرما یاترا بھدرک میں دھامرا ماہی پروری بندرگاہ پر جاری رہی، جہاں دھامرا ندی خلیج بنگال میں جاکر ملتی ہے۔

جناب پرشوتم روپالا نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت مستفیدین سے بات چیت کی اور انہیں کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) سونپے۔ انہوں نے مستفیدین کو پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کے تحت اثاثہ جات (آئیس باکس کے ساتھ موٹر سائیکل) بھی تقسیم کیے۔

جناب روپالا نے کہا کہ پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کی سرگرمیوں کے اہتمام کا بھارت میں ماہی پروری کے شعبے پر غیر معمولی اثر مرتب ہوگا۔ پی ایم ایم ایس وائی کا مقصد ماہی پروری اور آبی جانوروں کی افزائش کے جدید اور سائنٹفک طریقہ کار کی اختیارکاری کے ذریعہ پیداوار اور پیداواریت میں اضافہ ہے۔ اس سے نہ صرف ماہی گیروں کی آمدنی اور مچھلیوں کی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ منڈی میں مچھلیوں کی دستیابی میں بھی اضافہ رونما ہوگا، جس سے خوراک سلامتی اور غذائیت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ تقریب کے دوران، جدید مچھلی خوردہ منڈی کی تعمیر کے ساتھ ساتھ موجودہ برف خانے کی جدید کاری کے لیے اجازت نامے جاری کیے گئے۔

سکریٹری(ماہی پروری)، ڈاکٹر ابھیلکش لکھی نے مطلع کیا کہ ماہی گیروں کی فلاح و بہبود اور روزی روٹی کے لیے اُڈیشا میں اہم پہل قدمیاں انجام دی گئیں اور تقریباً 1071 کروڑ روپئے کے بقدر کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ، جن میں ایکوا پارک، فش لینڈنگ مراکز، ماہی پروری کی بندرگاہیں، وغیرہ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں ، انہوں نے بھدرک میں دھامرا فشنگ ہاربر کا دورہ کیا اور معائنہ کیا اور فیلڈ میں ماہی گیروں سے بات چیت کی اور ان کی انسولیٹڈ وین کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مچھلیوں کے چھانٹنے کے عمل کو چیک کرنے کے لیے ماہی گیری کے جہاز کا بھی دورہ کیا۔

یہ پروگرام اڈیشا کے چدمنی ، ضلع بھدرک اور چاندی پور فشنگ ہاربر، ضلع بالاسور میں جاری رہا، بعدازاں ماہی گیر مردو خواتین، مچھلی پالنے والوں کے ساتھ مختلف مقامات پر بات چیت کا اہتمام کیا گیا۔ مستفیدین کو کے سی سی جیسے فوائد کے تحت ، اثاثہ جات (آئس باکس کے ساتھ آٹو رکشا)کی تقسیم اور پی ایم ایم ایس وائی اسکیم کے تحت مستفیدین کو چیک تقسم کیے گئے۔ مرکزی وزیر نے مقامی عوامی نمائندوں کے ساتھ تشویشات اور ترقیاتی مواقع کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اپنے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ پی ایم ایم ایس وائی پروگرام بھارتی ماہی پروری کے شعبے پر خاطرخواہ اثرات مرتب کرے گا۔ انہوں نے ماہی پروری کے شعبے کی ترقی کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں اپنے تجربات اور سجھاؤ ساجھا کرنے کے لیے ماہی گیروں اور مچھلی پالنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔

محترمہ منجو لتا منڈل، رکن پارلیمنٹ، جناب بشنو براتا روترے، رکن اسمبلی، ڈاکٹر ابھیلکش لکھی، سکریٹری (ماہی پروری)، محترمہ نیتو کماری پرساد، جوائنٹ سکریٹری ڈی او ایف اور دیگر عوامی انتظامیہ اڈیشا کے بھدرک میں اس تقریب کے دوران موجود تھیں۔ یہ پروگرام ازحد کامیاب ثابت ہوا، اس میں مختلف علاقوں سے تقریباً 14700 افراد نے پروگرام کے مقام پر پہنچ کر شرکت کی ۔ اس کے علاوہ پروگرام کو یوٹیوب، ٹویٹر، اور فیس بک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر براہِ راست نشر کیا گیا۔ ساگر پریکرما مرحلہ – XI پروگرام ایک شاندارکامیابی کے ساتھ اور غیر معمولی اثرات مرتب کرتے ہوئے اختتام کو پہنچا۔

ساگر پریکرما یاترا مرحلہ - XI کا آغاز 7 جنوری 2024 کو ہوا جس کا مقصد ماہی گیروں، ساحلی برادریوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت میں سہولت فراہم کرنا، حکومت کی جانب سے نافذ کی جانے والی ماہی پروری سے متعلق مختلف اسکیموں اور پروگراموں کی معلومات کی ترسیل ، بہترین طریقوں کو اجاگر کرنا، ذمہ دارانہ ماہی پروری کو فروغ دینا اور تمام ماہی گیروں اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنا تھا، نمایاں طور پر کامیاب رہا ہے اور 9 جنوری 2024 تک اڈیشا کے مختلف ساحلی اضلاع جیسے کہ گنجم، پوری، جگت سنگھ پور، کیندرپارا، بھدرک اور بالاسور پر احاطہ کیا گیا ہے۔

ساگر پریکرما مرحلہ – XI کی قیادت دیگر معزز عوامی اتھارٹیوں کی موجودگی میں جناب پرشوتم روپالا نے کی۔ ساگر پریکرما یاترا مرحلہ – XI کے دوران، مرکزی وزیر ، وزیر مملکت اور دیگر معزز شخصیات نے مختلف مستفیدین سے بات چیت کی، جن میں خواتین ماہی گیروں کے گروپ کے نمائندے، مشین اور موٹر سے چلنے والی کشتیوں کے مالکان کی ایسو سی ایشن کے نمائندے، آبی جانوروں کی افزائش کا کام انجام دینے والے افراد، خشک مچھلی فروخت کرنے والی ایسو سی ایشن کے نمائندے، دیگر پی ایم ایم ایس وائی اور کے سی سی مستفیدین شامل تھے۔ اس تقریب کے دوران مستفیدین نے فعال طور پر حصہ لیا اور اپنے مسائل اور کامیابی کی داستانیں ساجھا کیں۔ ماہی گیر ، مچھلی پالنے والے جیسے مستفیدین کو پی ایم ایم ایس وائی اور کے سی سی جیسی اسکیموں کے تحت منظوری/سرٹیفکیٹ اور اثاثوں سے نوازا گیا۔

**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:3435
(Release ID: 1994707)