وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا 10 سے 11 جنوری 2024 تک مغربی بنگال میں ساگر پرکرما فیز- XII کےپروگراموں میں شرکت کریں گے


ساگر پرکرما یاترا میں جائزہ اجلاس اور ماہی گیروں، فش فارمرز(ماہی کاشت کاروں) اور دیگر اہم متعلقہ فریقوں کے ساتھ بات چیت شامل ہے

Posted On: 09 JAN 2024 1:08PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کے ساتھ وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن مغربی بنگال کے مختلف مقامات پر 10 جنوری 2024 سے 11 جنوری 2024 کے دوران منعقد کیے جانے والے ساگر پرکرما فیز- XII پروگرام میں شرکت کریں گے۔ مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا اس تقریب کے دوران کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) سے فائدہ اٹھانے والوں اور دیگرمتعلقہ فریقوں کو ترقی پسند ماہی گیروں، خاص طور پر ساحلی ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں، نوجوان ماہی گیری کے کاروباریوں وغیرہ  کی ستائش اورحوصلہ افزائی کریں گے۔ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم وائی ایم ایس) اسکیم، کے سی سی اور دیگر اسکیموں کے ذریعے اٹھائے گئے بہترین طریقوں اور اقدامات کے بارے میں معلومات کو ماہی گیروں تک وسیع پیمانے پر پھیلایا جائے گا۔

ساگر پرکرما مرحلہ XII مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں یعنی دیگھا، شنکر پور فشنگ ہاربر، ڈائمنڈ ہاربر پر سلطان پور فشنگ ہاربر، گنگا ساگر کا احاطہ کرے گا۔ محکمہ ماہی پروری، حکومت ہند اور حکومت مغربی بنگال، نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ، انڈین کوسٹ گارڈ، فشریز سروے آف انڈیا، ماہی گیر اسوسی ایشن اور دیگر معززین بھی ساگر پرکرما فیز XII ایونٹ میں شرکت کریں گے۔

ساگر پرکرما یاترا میں ماہی گیروں، فش فارمرز(ماہی کاشت کاروں) اور دیگر اہم  متلقہ فریقوں کے ساتھ جائزہ اجلاس اور بات چیت شامل ہے۔ کے سی سی اور دیگر تقریبات کے لیے مہم پورے مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں میں چلائی جائے گی۔ ان سرگرمیوں میں ریاستی ماہی گیری کے حکام، ماہی گیروں کے نمائندے، مچھلی کاشتکار، کاروباری افراد، ماہی گیر کوآپریٹو سوسائٹیوں(امداد باہمی کی انجمنوں) کے قائدین، پیشہ ور افراد، سائنسدان اور ملک بھر سے دیگر متعلقہ فریق شرکت کریں گے۔

مغربی بنگال چھ زرعی آب و ہوا والے خطوں سے مالا مال ہے جس میں متنوع آبی وسائل ہیں جن میں آٹھ لاکھ ہیکٹر سے زیادہ اندرون ملک آبی ذخائر اور 158 کلومیٹر کی ساحلی پٹی ہے۔ ماہی گیری کے شعبے میں ٹھنڈے پانی سے لے کر سمندری اور اس کے درمیان ہر چیز (اندرونی، نمکین پانی، گیلی زمین) میں بہت تنوع ہے۔

‘‘ساگر پریکرما’’کے پہلے مرحلے کا سفر 5 مارچ 2022 کو مانڈوی، گجرات سے شروع ہوا تھا اور اب تک ساگر پرکرما کے کل گیارہ مراحل گجرات، دمن اور دیو، مہاراشٹر، گوا، کی ساحلی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام کرناٹک، انڈمان اور نکوبار، کیرالہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، پڈوچیری، اوڈیشہ علاقوں میں طے  کیے جا چکے ہیں۔

ساگر پریکرما لوگوں کے  سامنے آنے والے چیلنجوں کا احساس کرتے ہوئے ان کے معیار زندگی اور معاشی بہبود کو بہتر بناتا ہے اور ماہی گیروں کو ان کی دہلیز پر سرکاری افسران کے ساتھ بات چیت کرنے کا ایک اچھا موقع فراہم کرتا ہے۔ ساگر پریکرما ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کی پریشانیوں کو دور کرنے اور ماہی پروری کی مختلف اسکیموں جیسے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)، کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی)، اور حکومت کی طرف سے چلائے جانے والے دیگر پروگراموں کے ذریعے ان کی معاشی ترقی میں مدد کرتا رہے گا۔

ماہی گیری کی صنعت کو ایک ابھرتا ہوا ستارہ سمجھا جاتا ہے، جس میں ماہی گیروں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے ذریعے جامع ترقی کو فروغ دینے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ حکومت ہند نے ماہی گیروں کے مسائل، تجربات اور خواہشات کو بہتر طور پر سمجھنے کے ساتھ ساتھ ماہی گیری کےدیہاتی ماحول کو سمجھنے اور ساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کے لیے دستیاب اسکیموں کو اجاگر کرنے کے لیے ساگر پریکرما یاترا کی پہل کی۔ ساگر پریکرمایاترا کے گیارہ مراحل ، مختلف مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اور مختلف مخصوص ثقافتوں  سے روشناس ہوتے ہوئے متعدد ساحلی علاقوں میں ایک اہم سفر کی نمائندگی کرتے ہیں۔

 

*************

ش ح۔س ب ۔م ش

(U-3415)



(Release ID: 1994470) Visitor Counter : 83