تعاون کی وزارت
امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ آٹھ جنوری، 2024 ء بروز پیر ، نئی دلّی کے وگیان بھون میں پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندر کے طور پر پی اے سی ایس پر ’ قومی پی اے سی ایس میگا کنکلیو ‘ کی صدارت کریں گے ۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں اور امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ کی رہنمائی میں پی اے سی ایس کو حال ہی میں پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندروں کو چلانے کی اجازت دی گئی تھی
صرف پچھلے چند مہینوں میں، چونتیس ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 4400 سے زیادہ پی اے سی ایس /کوآپریٹو سوسائٹیوں نے ، اس اقدام کے لیے آن لائن درخواستیں دی ہیں
تقریباً 2300 سے زیادہ سوسائٹیوں کو ابتدائی منظوری دی جا چکی ہے اور 146 پی اے سی ایس /کوآپریٹو سوسائٹیاں ، جن اوشدھی کیندر کے طور پر کام کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں
پردھان منتری جن اوشدھی کیندروں کے ذریعے عام شہریوں کو معیاری جینرک ادویات کھلے بازار میں برانڈڈ ادویات کے مقابلے پچاس سے نوے فی صد کم قیمتوں پر دستیاب ہیں
یہ اقدام پی اے سی ایس کو اپنے معاشی کاموں کو متنوع اور وسعت دینے کے نئے مواقع فراہم کرے گا، جس سے پی اے سی ایس سے وابستہ کروڑوں چھوٹے اور معمولی کسان بھائیوں اور بہنوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا
اس کے ساتھ یہ اقدام دیہی علاقوں میں آمدنی کے نئے مواقع پیدا کرنے میں بھی انتہائی مددگار ثابت ہوگا
Posted On:
06 JAN 2024 4:37PM by PIB Delhi
امورِ داخلہ اور امدادِباہمی کے مرکزی وزیر ، جناب امت شاہ، 8 جنوری، 2024 ء بروز پیر ، نئی دلّی کے وگیان بھون میں پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندر کے طور پر پرائمری ایگریکلچر کریڈٹ سوسائٹیز ( پی اے سی ایس ) پر ’ قومی پی اے سی ایس میگا کنکلیو ‘ کی صدارت کریں گے ۔ یہ میگا کنکلیو امدادِ باہمی کی وزارت کے ذریعے نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن ( این سی ڈی سی ) کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے ۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت اور امورِ داخلہ اور امدادِباہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ کی قابل رہنمائی کے تحت، پی اے سی ایس کو حال ہی میں پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندروں کو چلانے کی اجازت دی گئی ہے۔ چند مہینوں کے اندر، 34 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 4400 سے زیادہ پی اے سی ایس /کوآپریٹو سوسائٹیوں نے اس اقدام کے لیے حکومت ہند کے فارماسیوٹیکل کے محکمے کے پورٹل پر اپنی آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں، جن میں سے 2300 سے زیادہ کوآپریٹو سوسائٹیوں کو پہلے ہی ابتدائی منظوری مل چکی ہے اور ان میں سے 146 جن اوشدھی مراکز کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
امدادِ باہمی کے محکمے اور تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کوآپریٹو سوسائٹیز کے رجسٹرار اور چیئرمین ، ان پی اے سی ایز کے سکریٹیز اور فارمیسز ، جنہوں نے جن اوشدھی کیندر چلانے کے لیے دواؤں کے لائسنس حاصل کئے ہیں ، میگا کنکلیو میں شرکت کریں گے ۔ ’نیشنل پی اے سی ایس میگا کنکلیو‘ کی یوٹیوب وغیرہ سمیت لائیو اسٹریمنگ بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کی جائے گی۔
پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندرز ( پی ایم بی جے کیز ) عام لوگوں کو معیاری جینرک ادویات فراہم کرتے ہیں، جن کی قیمت کھلے بازار میں دستیاب برانڈڈ ادویات سے 50 سے 90 فی صد تک کم ہیں ۔ 2000 سے زیادہ قسم کی جینرک ادویات اور تقریباً 300 سرجیکل اشیاء ، ان کیندروں کے ذریعے عام شہریوں کو سستی قیمتوں پر دستیاب کرائی جا رہی ہیں۔
یہ اقدام پی اے سی ایس کو ، ان کی معاشی سرگرمیوں میں تنوع اور توسیع کے نئے مواقع فراہم کرے گا ۔ اس طرح ، ان سے وابستہ لاکھوں چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ اس سے دیہی علاقوں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
ملک میں کوآپریٹو تحریک کی بنیاد کے طور پر کام کرتے ہوئے، پی اے سی ایس دیہی علاقوں میں لاکھوں چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کی فعال طور پر خدمت کر رہی ہے۔ امدادِ باہمی کی وزارت ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’’ سہکار سے سمردھی ‘‘ کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن پورے ملک میں جاری ہے، جس کے تحت پی اے سی ایس کو ای آر پی پر مبنی مشترکہ قومی سافٹ ویئر کے ذریعے نبارڈ سے منسلک کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ، پی اے سی ایس کی کاروباری سرگرمیوں کو متنوع بنانے اور ان کی آپریشنل کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے، ان کے لیے مثالی ضابطے تیار کیے گئے ہیں۔ کوآپریٹو سیکٹر کی ترقی کے لیے پالیسی سازی میں مدد کی خاطر ایک نیا نیشنل کوآپریٹو ڈاٹا بیس اور نئی نیشنل کوآپریٹو پالیسی بھی مرتب کی جا رہی ہے۔ معیاری بیجوں، نامیاتی مصنوعات کی پیداوار اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے بیج، نامیاتی اور برآمدات کے لیے تین نئی ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیاں بھی قائم کی گئی ہیں۔ کوآپریٹو سیکٹر میں دنیا کا سب سے بڑا اناج ذخیرہ کرنے کا منصوبہ بھی لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مناسب ذخیرہ کرنے کی گنجائش کو یقینی بنایا جا سکے، جس کے تحت پی اے سی ایس کی سطح پر گودام اور دیگر زرعی بنیادی ڈھانچے قائم کئے جا رہے ہیں۔
یہ تمام اہم اقدامات پی اے سی ایس /پرائمری سطح کی کوآپریٹو سوسائٹیوں کو مضبوط بنانے میں بہت بڑا کردار ادا کریں گے اور اس طرح ان سے وابستہ کروڑوں کسانوں کی زندگیوں میں خوشحالی آئے گی۔
***
ش ح ۔ و ا ۔ ع ا
U.No. 3333
(Release ID: 1993842)
Visitor Counter : 98