وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا 7 سے 9 جنوری 2024 تک اوڈیشہ میں ساگر پریکرما کے مرحلہ گیارہ کی تقریب میں شرکت کریں گے

Posted On: 06 JAN 2024 1:35PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن  کے ہمراہ  7سے 9 جنوری 2024 کے دوران اوڈیشہ کے مختلف مقامات پر منعقد ہونے والے ساگر پریکرما مرحلہ گیارہ کے پروگرام میں شرکت کریں گے۔ مرکزی وزیر اس تقریب کے دوران کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) سےاستفادہ کرنے والوں جیسے ترقی پسند ماہی گیروں، خاص طور پر ساحلی ماہی گیروں اور مچھلیوں کےکاشتکاروں، ماہی گیری کے نوجوان کاروباریوں وغیرہ کو نوازیں گے۔ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) اسکیم، کے سی سی اور دیگر اسکیموں کے ذریعہ اٹھائے گئے بہترین طریقوں اور اقدامات کو ماہی گیروں تک وسیع پیمانے پرعام کیا جائے گا۔

ساگر پریکرمامرحلہ گیارہ ، اوڈیشہ کے ساحلی اضلاع یعنی گنجام، پوری، جگت سنگھ پور، کیندرپارہ، بھدرک، بالاسور ضلع کا احاطہ کرے گا۔ اس موقع پر حکومت ہندکےمحکمہ ماہی پروری، حکومت اوڈیشہ، نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ، انڈین کوسٹ گارڈ، فشریز سروے آف انڈیا، ماہی گیروں کی انجمن اور دیگر معززین کے سینئر افسران بھی موجود رہیں گے۔

ساگر پریکرما یاترا میں ماہی گیروں، مچھلی کاشتکاروں اور دیگر متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ جائزہ ملاقاتیں اور بات چیت شامل ہیں۔ اوڈیشہ کے ساحلی اضلاع میں کے سی سی اور دیگر سرگرمیوں پر مہم چلائی جائے گی۔ ریاستی ماہی گیری کے حکام، ماہی گیروں کے نمائندے، مچھلی پالنے والے، کاروباری افراد، ماہی گیر کوآپریٹو سوسائٹی کے رہنما، پیشہ ور افراد، سائنس دان اور ملک بھر سے دیگر شراکت دارو بھی تقریبات میں موجود رہیں  گے۔

ریاست اوڈیشہ کو 480 کلومیٹر ساحلی پٹی، 24,000 کلومیٹر 2 براعظمی شیلف ایریا، 0.017 ملین کلومیٹر 2 خصوصی اقتصادی زون، 33 میرین فوڈ پروسیسنگ پلانٹس، 57 آئس پلانٹس اور 3 فش اینڈ شرمپ فیڈ ملز کے ساتھ ممکنہ اور متنوع آبی وسائل سے نوازا گیا ہے۔ اوڈیشہ کی آبی حیاتیاتی تنوع اور مچھلی کی دولت 16 لاکھ سے زیادہ ماہی گیروں کا ذریعہ معاش ہے اور تجارتی ماہی گیری، آبی زراعت وغیرہ سمیت متعدد اضافی سرگرمیوں کی حمایت کرتی ہے۔

"ساگر پریکرما" کے پہلے مرحلے کا سفر 5 مارچ 2022 کو مانڈوی، گجرات سے شروع ہوا تھا اور اب تک ساگر پریکرما کے کل دس مراحل گجرات، دمن اور دیو، مہاراشٹر، گوا، کرناٹک، انڈمان اور نکوبار، کیرالہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش اور پڈوچیری کی ساحلی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شامل کیے جا چکے ہیں۔

ساگر پریکرما لوگوں کی مشکلات کی شناخت کر کے ان کے معیار زندگی اور معاشی بہبود کو بہتر بناتا ہے، اور ماہی گیروں کو ان کی دہلیز پر سرکاری حکام سے ملنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ ساگر پریکرما ماہی گیروں، مچھلی کاشتکاروں کے مسائل کو حل کرنے اور ماہی پروری کی مختلف اسکیموں جیسے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)، کسان کریڈٹ کارڈ  (کے سی سی) اور حکومت ہند کے ذریعہ نافذ کردہ دیگر پروگراموں کے ذریعے ان کی معاشی ترقی میں مسلسل مدد کرے گا۔

ماہی گیری کے شعبے کو ابھرتے ہوئے شعبے کے طور پر سمجھا جاتا ہے اور اس میں معاشرے کے کمزور طبقے کو معاشی طور پر بااختیار بنا کر مساوی اور جامع ترقی میں شامل کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ مچھلی کی عالمی پیداوار میں 8فیصد حصہ کے ساتھ، ہندوستان تیسرا سب سے بڑا مچھلی پیدا کرنے والا، دوسرا سب سے بڑا آبی زراعت پیدا کرنے والا، سب سے بڑا جھینگا پیدا کرنے والا اور دنیا کا چوتھا سب سے بڑا سمندری غذا برآمد کرنے والا ملک ہے۔

ساگر پریکرما کا مقصد ماہی گیروں، ساحلی برادریوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت میں سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ ماہی گیری سے متعلق مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے بارے میں معلومات فراہم کی جائیں جو حکومت کی طرف سے نافذ کی جا رہی ہیں نیزاس کا مقصد ماہی گیروں کو درپیش مسائل کو بھی سمجھنا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

3328



(Release ID: 1993765) Visitor Counter : 85