سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈی ایس ٹی کا بھارت کو وکست بھارت کے لیے عالمی ایس اینڈ ٹی کے سرکردہ ملک کے طور پر درجہ دلانے کا منصوبہ
प्रविष्टि तिथि:
04 JAN 2024 4:28PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) بدلتے ہوئے وقت میں خود کو تبدیل کرنے کے طریقوں پر غور کر رہا ہے ایسے میں اس سے سائنس اور ٹکنالوجی کو ملک کی ترقی کا مرکز بنانے کی بہت زیادہ توقعات ہیں۔
ڈی ایس ٹی کے سائنس دانوں کے ساتھ بات چیت کے دوران سکریٹری ڈی ایس ٹی پروفیسر ابھے کرندیکر نے کہا کہ ہندوستان کا ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا مقصد اسی وقت ممکن ہے جب وہ سائنس اور ٹیکنالوجی میں عالمی رہنما بن جائے۔
ہمیں موجودہ پروگراموں کو مستحکم بنانے اور بڑے منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے جو قومی سطح پر موثر ثابت ہو سکتے ہوں۔ ڈی ایس ٹی سکریٹری نے سائنس اور ٹیکنالوجی سائنسی آفیسر فورم کے محکمہ کے تعاون سے میٹنگ میں تجویز کیا کہ مداخلت والے کئی پروگراموں کے علاوہ جیسے انکیوبیشن سینٹرز کی تخلیق، انسپائر پروگرام؛ این ایم- آئی سی پی ایس، بین الاقوامی دو طرفہ پروگرام کے مراکز اور ایس ای آر بی کے کئی پروگرام، ہم صحت سے متعلق زراعت جیسے شعبوں میں کچھ بڑے پروگرام شروع کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان پروگراموں کا آغاز صنعت کو ایک بڑے شراکت دار کے طور پر لا کر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اے این آر ایف کی تشکیل سے ڈی ایس ٹی کے رول میں وسعت آجائے گی۔ اس کے بعد ڈی ایس ٹی، قومی اہمیت کے اہم پروگراموں اور پالیسیوں کو تیار کرنے پر توجہ دے گا۔ پروفیسر کرندیکر نے کہا کہ اس سے کچھ بڑے بنیادی سائنس پروگراموں کا آغاز ہو گا جن میں دریافت کرنے والے علوم پر توجہ دی جائے گی‘‘۔انہوں نے مالیاتی قواعد و ضوابط کو آسان بنا کر تحقیق کرنے میں اور زیادہ سہولت پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔
سکریٹری ڈی ایس ٹی نے اس طرح کے منصوبوں پر مزید غور و فکر کرنے اور کچھ اہم شعبوں پر کام کرنے کا پروگرام تیار کرنے کے لیے غور و فکر کے اجلاس منعقد کرنے کا مشورہ دیا۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا س۔ ن ا۔
U-3255
(रिलीज़ आईडी: 1993168)
आगंतुक पटल : 113