وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے تمل ناڈو کے تروچیراپلی میں 20000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا، قوم کے نام وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا


تروچیراپلی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کیا

تمل ناڈو میں ریل، سڑک، تیل اور گیس اور جہاز رانی کے شعبوں سے متعلق متعدد پروجیکٹوں کو قوم کے  نام  وقف کیا

 کلپکم  کے آئی جی سی اے آر میں مقامی طور پر تیار کردہ ڈیموسٹریشن فاسٹ ری ایکٹر فیول ری پروسیسنگ پلانٹ (ڈی ایف آر پی) کو قوم کے نام وقف کیا

کاماراجر بندرگاہ کا جنرل کارگو برتھ- II (آٹوموبائل ایکسپورٹ/امپورٹ ٹرمینل- II اور کیپٹل ڈریجنگ فیز- V) قوم کے نام وقف کیا

تھرو وجیاکانت اور ڈاکٹر ایم ایس سوامیناتھن کو خراج عقیدت پیش کیا

حالیہ دنوں میں موسلادھار بارش کی وجہ سے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا

’’تیروچیراپلی میں نئے ہوائی اڈے کے ٹرمینل کی عمارت اور  رابطے کے دیگر منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں جو خطے کے اقتصادی منظرنامے پر مثبت طور پر  اثر اندازہوں گے‘‘

’’اگلے 25 سال، ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے سال ہیں ، جن میں اقتصادی اور ثقافتی دونوں پہلو شامل ہیں‘‘

’’ہندوستان کو تمل ناڈو کی متحرک ثقافت اور ورثے پر فخر ہے‘‘

’’ہماری کوشش ہے کہ ملک کی ترقی میں تمل ناڈو سے حاصل کردہ ثقافتی الہام کو مسلسل فروغ دیا جائے‘‘

’’تمل ناڈو، میک ان انڈیا کے لیے ایک اہم برانڈ ایمبیسیڈر بن رہا ہے‘‘

’’ہماری حکومت اس منتر پر عمل کرتی ہے کہ ریاستوں کی ترقی، ملک کی ترقی میں  پنہاں  ہے‘‘

’’مرکزی حکومت کے 40 مرکزی وزراء نے گزشتہ ایک سال میں 400 سے زیادہ بار تمل ناڈو کا دورہ کیا ہے‘‘

’’میں تمل ناڈو کے نوجوانوں میں ایک نئی امید کا عروج دیکھ سکتا ہوں۔ یہ امید وکست بھارت کی توانائی بن جائے گی‘‘

Posted On: 02 JAN 2024 1:52PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج تمل ناڈو کے تروچیراپلی میں 20000 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا، قوم کے نام وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا۔ ترقیاتی منصوبوں میں تمل ناڈو میں ریل، سڑک، تیل اور گیس اور جہاز رانی کے شعبے شامل ہیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے سب کے لیے ایک نتیجہ خیز اور خوشحال نئے سال کی خواہش کی اور خوشی کا اظہار کیا کہ 2024 میں ان کا پہلا عوامی پروگرام، تمل ناڈو میں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے 20000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے پروجیکٹوں سے تمل ناڈو کی ترقی کو تقویت ملے گی، کیونکہ انہوں نے سڑکوں، ریلوے، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، توانائی اور پٹرولیم پائپ لائنوں کے شعبوں پر محیط منصوبوں کے لئے ریاست کے لوگوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے کئی پروجیکٹس سفر کو فروغ دیں گے اور ریاست میں روزگار کے ہزاروں مواقع بھی پیدا کریں گے۔

تمل ناڈو کے لیے گزشتہ تین مشکل ہفتوں کا ذکر کرتے ہوئے ،جب شدید بارشوں کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی جانیں گئیں اور املاک کو بھی کافی نقصان پہنچا، وزیر اعظم نے تعزیت کا اظہار کیا اور یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت ،تمل ناڈو کے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انھوں نے کہا کہ’’ہم ریاستی حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں‘‘۔

تھرو وجے کانت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، جن کا حال ہی میں انتقال ہو گیا، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ’’وہ نہ صرف سنیما کے میدان میں بلکہ سیاست میں بھی ایک ’کیپٹن‘ تھے۔ انہوں نے اپنے کام اور فلموں کے ذریعے لوگوں کے دل جیت لیے اور قومی مفاد کو ہر چیز پر مقدم رکھا‘‘۔ انہوں نے ڈاکٹر ایم ایس سوامی ناتھن کے تعاون کو بھی یاد کیا، جنہوں نے ملک کے لئے غذائی تحفظ میں اہم رول ادا کیا اور انھوں نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آزادی کا امرت کال، اگلے 25 سالوں تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بننے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے معاشی اور ثقافتی ،دونوں پہلوؤں کا حوالہ دیا ،جب بات وکست بھارت کی ہو، کیونکہ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمل ناڈو، ہندوستان کی خوشحالی اور ثقافت کا عکاس ہے۔ ’’تامل ناڈو، تمل کی قدیم زبان کا گھر ہے اور یہ ثقافتی ورثے کا ایک خزانہ ہے‘‘۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے سینٹ تھروولوور اور سبرامنیہ بھارتی کا ذکر کیا جنہوں نے شاندار ادب کی تخلیق کی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تمل ناڈو سائنسی اور تکنیکی ذہنوں کا مسکن ہے، جیسے سی وی رمن اور دوسرے سائنسدان، جو جب بھی ریاست کا دورہ کرتے ہیں ان میں نئی توانائی پیدا کرتے ہیں۔

تروچیراپلی کی مالامال وراثت کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہاں ہمیں پالوا، چولا، پانڈیا اور نائک خاندان جیسے خاندانوں کی اچھی حکمرانی کے ماڈل کی باقیات ملتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیرون ملک سفر کے دوران ہر موقع پر تمل ثقافت کا ذکر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا’’میں ملک کی ترقی اور ورثے میں تامل ثقافتی الہام کے تعاون کی مسلسل توسیع پر یقین رکھتا ہوں‘‘۔ انہوں نے نئی پارلیمنٹ میں مقدس سینگول کے قیام، کاشی تمل اور کاشی سوراشٹر سنگم کا تذکرہ ،ان کوششوں کے طور پر کیا جس کی وجہ سے ملک بھر میں تمل ثقافت کے لیے جوش و خروش میں اضافہ ہوا ہے۔

وزیر اعظم نے پچھلے 10 سالوں میں سڑکوں، ریلوے، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، غریبوں کے لیے گھر اور اسپتالوں جیسے شعبوں میں ہندوستان کی بھاری سرمایہ کاری کے بارے میں بتایا ،کیونکہ انہوں نے جسمانی بنیادی ڈھانچے پرمرکوز حکومت کی توجہ پر زور دیا۔ انہوں نے ہندوستان کے دنیا کی اعلیٰ 5 معیشتوں میں شامل ہونے کا بھی ذکر کیا ،جہاں یہ دنیا کے لئے امید کی کرن بن گیا ہے۔ دنیا بھر سے ہندوستان میں آنے والی بڑی سرمایہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس کے براہ راست فوائد ،تمل ناڈو اور اس کے عوام حاصل کر رہے ہیں کیونکہ ریاست میک ان انڈیا کے لیے ایک اہم برانڈ ایمبیسیڈر بن چکی ہے۔

وزیر اعظم نے حکومت کے اس نقطہ نظر کا اعادہ کیا جہاں ریاست کی ترقی ،قوم کی ترقی میں جھلکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کے 40 سے زیادہ مرکزی وزراء نے گزشتہ ایک سال میں 400 سے زیادہ مرتبہ تمل ناڈو کا دورہ کیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ’’بھارت تمل ناڈو کی ترقی کے ساتھ ترقی کرے گا‘‘۔ انہوں نے کنیکٹیویٹی کو ترقی کا ذریعہ قرار دیا جو کاروبار کو فروغ دیتا ہے اور لوگوں کی زندگیوں کو بھی آسان بناتا ہے۔ آج کے پروجیکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے تروچیراپلی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل عمارت کا ذکر کیا جس سے صلاحیت میں تین گنا اضافہ ہو گا اور مشرقی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور دنیا کے دیگر حصوں سے رابطہ مضبوط ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی ٹرمینل عمارت کے افتتاح سے سرمایہ کاری، کاروبار، تعلیم، صحت اور سیاحت کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے زمین سے بلندی پر بنائی گئی سڑک کے ذریعے ہوائی اڈے کے قومی شاہراہوں سے بڑھتے ہوئے رابطے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ تریچی ہوائی اڈہ اپنے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ دنیا کو تمل ثقافت اور ورثے سے متعارف کرائے گا۔

پانچ نئے ریلوے پروجیکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ وہ صنعت اور بجلی کی پیداوار کو فروغ دیں گے۔ سڑک کے نئے منصوبے سری رنگم، چدمبرم، رامیشورم اور ویلور جیسے عقیدت اور سیاحت کے اہم مراکز کو ایک دوسرے سے منسلک کریں گے۔

گزشتہ 10 سالوں کے دوران مرکزی حکومت کی بندرگاہ کی زیر قیادت ترقی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے ساحلی علاقوں اور ماہی گیروں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے کے منصوبوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے ماہی پروری کے لیے ایک الگ وزارت اور بجٹ، ماہی گیروں کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ، گہرے سمندر میں ماہی گیری کے لیے کشتیوں کو جدید بنانے کے لیے مدد اور پی ایم متسیہ سمپدا یوجنا کا ذکر کیا۔

ساگر مالا یوجنا کا ذکر کرتے ہوئے ،وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک میں بندرگاہوں کو بہتر سڑکوں سے جوڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بندرگاہ کی گنجائش اور بحری جہازوں کے باری باری کے وقت میں نمایاں بہتری آئی ہے، کیونکہ انہوں نے کاماراجر بندرگاہ  کا ذکر کیا جس کی گنجائش دوگنی کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کاماراجر بندرگاہ  کے جنرل کارگو برتھ- II کے افتتاح کا بھی ذکر کیا، جس سے تمل ناڈو کی درآمد و برآمد، بالخصوص آٹوموبائل سیکٹر ،کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے ایٹمی ری ایکٹر اور گیس پائپ لائنوں پر بھی بات کی جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

وزیر اعظم نے مرکزی حکومت کی طرف سے تمل ناڈو پر ریکارڈ اخراجات کی تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے کی دہائی میں ریاستوں کو 30 لاکھ کروڑ روپے دیئے گئے تھے، جبکہ گزشتہ 10 سالوں میں ریاستوں کو 120 لاکھ کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ تمل ناڈو کو بھی 2014 سے پہلے کے 10 سالوں کے مقابلے اس مدت میں 2.5 گنا زیادہ رقم ملی ہے۔ قومی شاہراہ کی تعمیر کے لیے ریاست میں تین گنا سے زیادہ خرچ کیا گیا اور ریاست میں ریلوے کے شعبے میں 2.5 گنا زیادہ رقم خرچ کی گئی ہے۔ اس نے مطلع کیا کہ ریاست میں لاکھوں خاندانوں کو مفت راشن، طبی علاج اور پکے گھر، بیت الخلا اور پائپ پانی جیسی سہولیات مل رہی ہیں۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے سب کا پریاس کی ضرورت پر زور دیا اوروکست بھارت کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہر ایک کی کوشش کی سراہناکی۔ انہوں نے تمل ناڈو کے نوجوانوں اور عوام کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے  خطاب کا اختتام  کرتےہوئے کہا کہ ’’میں تمل ناڈو کے نوجوانوں میں ایک نئی امید کے عروج کا مشاہدہ کر سکتا ہوں۔ یہ امید وکست بھارت کی توانائی بن جائے گی‘‘۔

اس موقع پر تمل ناڈو کے گورنر جناب آر این روی، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ جناب ایم کے اسٹالن، شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب جیوتی رادتیہ سندھیا اور اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر مملکت جناب ایل مروگن سمیت دیگرعمائدین بھی موجود تھے۔

پس منظر

تروچیراپلی میں عوامی پروگرام میں، وزیر اعظم نے تروچیراپلی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کیا۔ 1100 کروڑ سے زیادہ کی لاگت سے تیار کی گئی، دو سطحی نئی بین الاقوامی ٹرمینل عمارت، سالانہ 44 لاکھ سے زیادہ مسافروں اور اوقات کے دوران تقریباً 3500 مسافروں کی خدمت کر سکتی ہے۔ نئے ٹرمینل میں مسافروں کی سہولت کے لیے جدید ترین سہولیات اور خصوصیات موجود ہیں۔

وزیراعظم نے ریلوے کے متعدد منصوبوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ ان میں 41.4 کلومیٹر سیلم – میگنیسائٹ جنکشن – اومالور – میٹور ڈیم سیکشن کو دوگنا کرنے؛ مدورائی - توتیکورن سے 160 کلومیٹر ریل لائن سیکشن کو دوگنا کرنے کا منصوبہ اور ریل لائن  کی برق کاری کے تین پروجیکٹ، جیسے تروچیراپلی- مانامادورائی- ویردھونگر؛ ویردھونگر - ٹینکاسی جنکشن؛ سینگوٹائی - ٹینکاسی جنکشن - ترونیل ویلی – تروچندر شامل ہیں۔ ریل پروجیکٹوں سے مال بردار اور مسافروں کو لے جانے کے لیے ریل کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور تمل ناڈو میں اقتصادی ترقی اور روزگارکے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم نے سڑکوں کے شعبے کے پانچ منصوبے قوم کے نام وقف کئے۔ منصوبوں میں این ایچ-81 کے تریچی – کالگام سیکشن کے لیے 39 کلومیٹر چار لین شاہراہ شامل ہے۔ کلگام کی 60 کلومیٹر لمبی 4/2-لیننگ – این ایچ-81 کے مینسورتی سیکشن؛ این ایچ-785 کے ناتھم سیکشن پر چیٹی کلم کی 29 کلومیٹر چار لین شاہراہ ؛این ایچ-536 کے کرائی کوڈی – رامناتھ پورم سیکشن کے پختہ پشتے کے ساتھ 80 کلومیٹر لمبی دو لین کی شاہراہ اور این ایچ-179اے سیلم - تروپتھور - ونیامبادی روڈ کے سیکشن کی 44 کلومیٹر طویل چار لیننگ کرنے کا کام شامل ہے۔ سڑک کے منصوبے خطے کے لوگوں کے محفوظ اور تیز سفر میں سہولت فراہم کریں گے اور صنعتی اور تجارتی مراکز جیسے تریچی، سری رنگم، چدمبرم، رامیشورم، دھنوشکوڈی، اتھیراکوسامانگئی، دیوی پٹنم، ایرواڈی، مدورائی، وغیرہ کے رابطے کو بہتر بنائیں گے۔

وزیراعظم نے پروگرام کے دوران سڑکوں کی ترقی کے اہم منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ ان میں این ایچ-332اے کے  موگایور سے مرکنم تک 31 کلومیٹر طویل چار لین سڑک کی تعمیر بھی شامل ہے۔ یہ سڑک تمل ناڈو کے مشرقی ساحل پر بندرگاہوں کو جوڑ دے گی، عالمی ثقافتی مقام مملا پورم سے سڑک کے رابطے میں اضافہ کرے گی اور کلپکم جوہری پاور پلانٹ کو بہتر رابطہ فراہم کرے گی۔

وزیر اعظم نے کاماراجر بندرگاہ کا جنرل کارگو برتھ- II (آٹوموبائل ایکسپورٹ/امپورٹ ٹرمینل-II اور کیپٹل ڈریجنگ فیز- V) قوم کے نام وقف کیا۔ جنرل کارگو برتھ- II کا افتتاح، ملک کی تجارت کو مضبوط بنانے کی جانب ایک قدم ہو گا جس سے اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے 9000 کروڑ روپے سے زیادہ  مالیت کے اہم پٹرولیم اور قدرتی گیس کے منصوبوں کو قوم کے نام وقف کیا اور ان کا سنگ بنیاد رکھا۔ قوم کے نام وقف کردہ دو پروجیکٹوں میں اینور - ترووالور - بنگلورو - پڈوچیری - ناگاپٹنم - مدورائی – توتیکورن تک، انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ (آئی او سی ایل) کی آئی پی 101 (چینگل پیٹ) سے آئی 105 (سیالکوڈی) سیکشن تک488 کلومیٹر طویل قدرتی گیس کی پائپ لائن پائپ لائن؛ اور ہندوستان پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ پی سی ایل) کی 697 کلومیٹر طویل وجے واڑہ-دھرمپوری ملٹی پروڈکٹ (پی او ایل) پیٹرولیم پائپ لائن (وی ڈی پی ایل)  شامل ہے

اس کے علاوہ، جن پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا، ان میں گیس اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ (جی اے آئی ایل) کے ذریعے کوچی-کوتناد-بنگلور-منگلور گیس پائپ لائن- II (کے کے بی ایم پی ایل-II) کے کرشناگیری سے کوئمبٹور سیکشن تک 323 کلومیٹر قدرتی گیس پائپ لائن کی ترقی شامل ہے۔ مزید برآں ،  ولور، چنئی میں مجوزہ گراس روٹ ٹرمینل کے لیے کامن کوریڈور میں پی او ایل پائپ لائنیں بچھانا شامل ہے۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے شعبے کے یہ منصوبے خطے میں توانائی کی صنعتی، گھریلو اور تجارتی ضروریات کو پورا کرنے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوں گے۔ اس سے خطے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور   یہ روزگار کی فراہمی میں واضح حصہ رسدی کریں گے۔

وزیر اعظم نے کلپکم میں  ایٹمی تحقیق کے اندراگاندھی مرکز (آئی جی سی اے آر)، ڈیموسٹریشن فاسٹ ری ایکٹر فیول ری پروسیسنگ پلانٹ (ڈی ایف آر پی) کو بھی قوم کے نام وقف کیا۔ ڈی ایف آر پی، 400 کروڑروپے کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے،  جوایک منفرد ڈیزائن سے لیس ہے، جو دنیا میں اپنی نوعیت کی واحد اکائی ہے اور تیز رفتار ری ایکٹرز سے خارج ہونے والے کاربائیڈ اور آکسائیڈ، دونوں ایندھن کو، دوبارہ پروسیس کرنے کے قابل ہے۔ یہ مکمل طور پر ہندوستانی سائنسدانوں کے ذریعہ ڈیزائن کیا گیا ہے اور بڑے تجارتی پیمانے پر تیز رفتار ری ایکٹر ایندھن کی دوبارہ پروسیسنگ پلانٹس کی تعمیر کے تئیں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔

دیگر منصوبوں کے علاوہ، وزیر اعظم نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) - تروچیراپلی کے 500 بستروں والے بوائز ہاسٹل’ایمتھیسٹ‘ کا افتتاح کیا۔

*****

U.No.3177

(ش ح –ا ع  - ر ا) 



(Release ID: 1992370) Visitor Counter : 102