اسٹیل کی وزارت

ہندوستان کے اسٹیل سیکٹر نے قابل قدر ترقی کی ، دوسرے سب سے بڑے عالمی پروڈیوسر کے طور پر ابھرا


اسٹیل کی گھریلو پیداوار 89.711 ملین ٹن  تک پنچی ، 14.3 فیصد کا اضافہ

پیداوار سے مربوط ترغیبی اسکیم  سے اسٹیل کے شعبے کی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا- 57  پروجیکٹوں کے لئے  29,530 کروڑ روپے  کی سرمایہ کاری کے  لئے 27 کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت ناموں  پر دستخط کیے گئے

ناگرنار  مربوط  اسٹیل پلانٹ کو  اس سال  چالو کیاگیا ہاٹ رولڈ (ایچ آر) کوائل کی پیداوار شروع  ہوئی

تحفظ اولین : اسٹیل  کی وزارت نے  اسٹیل کوالٹی کنٹرول آرڈر   متعارف کرایا  اور اس کے تحت 145 ہندوستانی معیارات کو  نوٹیفائی  کیا گیا

اسٹیل کی وزارت کے سی پی ایس ایز نے مالی سال 2022-23 میں کیپیکس ( سی اے پی ای ایکس) ریکارڈ حاصل کیا، مالی سال 2023-24 میں بھی  رفتار برقرار

گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) کے ذریعے وزارت کی خریداری میں اضافہ، پچھلے سال کے آرڈر سے 20.8 فیصد کا اضافہ؛ ایم ایس ایم ایز  کو وقت  پر ادائیگی کو یقینی بنایا گیا

اسٹیل کے مرکزی وزیر کی صدارت میں مربوط  اسٹیل پلانٹس (آئی ایس پی) اور ثانوی اسٹیل  صنعت (ایس ایس آئی) کے لیے مشاورتی گروپ کی باقاعدہ میٹنگوں کا انعقاد

Posted On: 29 DEC 2023 4:38PM by PIB Delhi

اسٹیل کا شعبہ تعمیرات، بنیادی ڈھانچہ ، آٹوموبائل، انجینئرنگ اور دفاع جیسے اہم شعبوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ برسوں کے دوران، اسٹیل کے شعبے میں زبردست ترقی ہوئی ہے اور ہندوستان اسٹیل کی پیداوار میں ایک عالمی طاقت کے طور پر ابھرا ہے اور دنیا میں اسٹیل کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر  بن گیا ہے۔

پیداوار اور کھپت

رواں مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں (اپریل – نومبر 2023) کے دوران اسٹیل سیکٹر کی پیداواری کارکردگی کافی امید افزا رہی ہے۔ گھریلو اسٹیل کی پیداوار گزشتہ سال کی اسی مدت (سی پی ایل وائی ) کے 78.498 ملین ٹن کے مقابلے 89.711 ملین ٹن رہی جو سی پی ایل وائی سے 14.3 فیصد زیادہ ہے۔ گھریلو اسٹیل کی کھپت 87.066 ملین ٹن رہی جو کہ سی پی ایل وائی 75.765 ملین ٹن  سے 14.9 فیصد زیادہ ہے۔ گھریلو خام اسٹیل کی پیداوار 94.114 ملین ٹن تھی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 82.072 ملین ٹن کی پیداوار کے مقابلے میں 14.7 فیصد  زیادہ ہے۔

درآمدات اور برآمدات

اپریل سے نومبر 2023 کے دوران، تیار شدہ اسٹیل کی درآمدات گزشتہ سال کے 3.751 ملین ٹن سے بڑھ کر موجودہ سال میں 4.253 ملین ٹن ہو گئیں، جس سے 13.4 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002HQON.jpg

اے۔ اسٹیل کے شعبے کی ترقی کے لیے حالیہ اقدامات:

(I) پیداوار سے مربوط ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم: حکومت نے  پیدوار سے مربوط ترتیب  (پی ایل آئی) اسکیم کے تحت ’خصوصیت کے حامل اسٹیل‘ کو شامل کرنے کی منظوری دی ہے، جس میں ملک کے اندر سرمایہ کاری کو راغب کرکے اور اسٹیل کے شعبے میں ٹیکنالوجی کو جدید بناکر’خصوصیت کے حامل اسٹیل‘  کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے  6322 کروڑ روپے  کے 5 سالہ مالیاتی اخراجات  کو منظوری دی گئی ہے۔ 17 مارچ 2023 کو، حکومت نے پی ایل آئی اسکیم کے تحت   57  زمروں کا احاطہ کرتے ہوئے  27 کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے تھے۔

اسٹیل سیکٹر کے لیے پیداوار  سے مربوط  ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم کی کارکردگی اور نتائج کیو2، یعنی ستمبر 2023  سے مالی سال 2023-24 کے لیے ذیل میں دیے گئے ہیں:

سرمایہ کاری کا وعدہ

(روپے کروڑ میں)

24-2023 کی دوسری سہ ماہی تک حقیقی سرمایہ کاری  (روپے کروڑ میں)

مالی سال 24-2023 کے لئے پیداوار کا وعدہ

(000 ٹن میں)

24-2023 کی دوسری سہ ماہی تک حقیقی پیداوار (000 ٹن)

24-2023 کی دوسری سہ ماہی تک روزگار  کی پیداوار

(تعداد)

ترغیب کے لئے بجٹ  میں  اختصاص  (روپے کروڑ میں)

تقسیم کردہ حقیقی ترغیب (روپے کروڑ میں)

29531

10730

935

Nil

3785

6332

Nil*

*(ترغیبات مالی سال 2024-25 کے بعد سے تقسیم کی جائیں گی)

  (II) نگرنار مربوط  اسٹیل پلانٹ

چھتیس گڑھ ریاست میں جگدل پور سے 16 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ناگرنار میں این ایم ڈی سی کا 3 ایم ٹی پی اے صلاحیت کا گرین فیلڈ مربوط اسٹیل پلانٹ قائم کیا گیا ہے۔ ناگرنار مربوط  اسٹیل پلانٹ کی تعمیر کا فیصلہ  خام لوہے کے ذخائر  کی دستیابی اور  اور سرمایہ کاری کے قابل اضافی رقم  کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا تھا۔ پلانٹ 24 اگست 2023 کو چالو ہوا اور اس نے حتمی مصنوعات کے طور پر ہاٹ رولڈ (ایچ آڑ) کوائل کی پیداوار شروع کردی ہے۔

(III) گرین اسٹیل سازی

صفر اخراج کے  لئے  سی او پی – 26 میں ہندوستان کے وعدے  کے  خطوط کے مطابق، اسٹیل کی وزارت نے اسٹیل سیکٹر کو کاربن سے پاک  کرنے  کی خاطر  مختلف اقدامات کیے ہیں۔

  1. اسٹیل کی وزارت نے صنعت، تعلیمی اداروں ، تھنک ٹینکس، ایس اینڈ ٹی   اداروں ، مختلف وزارتوں اور دیگر  متعلقہ فریقوں  کی شمولیت کے ساتھ 13 ٹاسک فورسز تشکیل دی ہیں تاکہ اسٹیل سیکٹر کو کاربن سے پاک بنانے  کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت، غور و فکر اور سفارش کی جا سکے۔
  2. نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای ) نے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور استعمال کے لیے نیشنل گرین مشن کا اعلان کیا ہے۔ اسٹیل سیکٹر کو بھی  اس مشن میں ایک فریق  بنایا گیا ہے۔
  3. اسٹیل سیکٹر نے جدیدیت اور توسیعی منصوبوں میں عالمی سطح پر دستیاب بہترین دستیاب ٹیکنالوجیز (بی اے ٹی) کو اپنایا ہے۔

(IV) وزارت اسٹیل کی پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے ساتھ تعلق

اسٹیل کی وزارت نے اسٹیل کی پیداواری سہولیات میں  بہتر معلومات حاصل کرنے کی خاطر  2000 سے زیادہ اسٹیل یونٹوں  کے جغرافیائی مقامات کو اپ لوڈ کرتے ہوئے بی آئی ایس اے جی- این کی صلاحیتوں کو پی ایم گتی شکتی  قومی  ماسٹر پلان میں مربوط کر دیا ہے۔  یہ معلومات ریلوے لائن کی توسیع، اندرون ملک آبی گزرگاہوں، شاہراہوں، بندرگاہوں اور گیس پائپ لائن کنیکٹیویٹی کی منصوبہ بندی میں مدد کرے گی۔

وزارت نے خام لوہے، مینگنیز کی کانوں اور لوہے کی سلری پائپ لائنوں کے ڈیٹا کی بھی نقشہ سازی کی  ہے، تاکہ خام مال کے اہم ذرائع کی دستیابی اور  بندوبست ممکن ہوسکے۔ وزارت نے بنیادی ڈھانچے کی 22 اہم خامیوں کی نشاندہی کی ہے جنہیں جامع اور مربوط بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے دیگر وزارتوں کے ساتھ مل کر دور کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، اسٹیل کی وزارت نے بھی مرکزی پبلک سیکٹر انٹرپرائزز (سی پی ایس ای) کے اراکین کو پی ایم گتی شکتی- قومی  ماسٹر پلان میں شامل کیا ہے۔

وزارت اسٹیل کو 2022 کی  قومی لاجسٹکس پالیسی کے مطابق موثر لاجسٹکس کے لئے شعبہ جاتی منصوبے (ایس پی ای ایل) بنانے کا پابند کیا گیا ہے۔ ابتدائی مسودہ موثر لاجسٹکس کے لئے شعبہ جاتی منصوبے (ایس پی ای ایل) بڑے اسٹیل پروڈیوسروں اور انجمنوں کو بھیجا گیا تھا اور  بہتر معلومات پر مبنی  حکمت عملی کو یقینی بنانے کی خاطر اسے  عوامی ڈومین میں دستیاب کرایا گیا۔ متعلقہ فریقین  سے  حاصل ہونے والے مشوروں  کی جانچ کی جارہی ہے  اور قطعی  شکل دیئے جانے والے  ایس پی ای ایل  کو صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے کے ذریعے سکریٹریوں کے بااختیار گروپ کو پیش کیا جائے گا۔

(V) اسٹیل  کے کچرے کی  ری سائیکلنگ کی  پالیسی

اسٹیل  کچرے  کی ری سائیکلنگ پالیسی (ایس ایس آر پی ) کو 2019 میں نوٹی فائی کیا گیا ہے جو ملک میں ناکارہ قرار دی گئی گاڑیوں (ای ایل ویز) سمیت مختلف وسائل سے پیدا ہونے والے دھات کے کچرے کی سائنسی پروسیسنگ اور ری سائیکلنگ کے لیے دھات کو اسکریپ کرنے کے مراکز کے ملک میں قیام کو فروغ دینے اور سہولت پیدا کرنے  کے مقصد سے ایک فریم ورک فراہم کرتی ہے۔

اس مقصد کے لیے اسٹیل کی وزارت کے تحت ایک سی پی ایس ای،  ایم ایس ٹی سی لمیٹڈ اور جو مہندرا ایکسیلو کے  درمیان ایک مشترکہ پروجیکٹ ، ایم ایس ٹی سی مہندرا ری سائیکلنگ پرائیویٹ لمیٹڈ (ایم ایم آر پی ایل) قائم کیا  گیاہے۔ اب  تک مشترکہ پروجیکٹ نے گاڑیوں کو اسکریپ کرنے کے 8 مراکز قائم کئے ہیں جو  گریٹر نوئیڈا (این سی آر)، چنئی، پونے، اندور، احمد آباد، حیدرآباد، گوہاٹی اور بنگلور میں موجود ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032YPI.jpg

ایم ایس ٹی سی کو کمپنی کے تیار کردہ پورٹل پر 15 سال سے زیادہ پرانی سرکاری گاڑیوں کی نیلامی کرنے کی بھی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

(VI) قومی بنیادی ڈھانچہ  پائپ لائن پروجیکٹوں  کی سہولت:

اسٹیل کی وزارت متعلقہ مرکزی/ریاستی حکومت، وزارتوں/محکموں کے ساتھ اسٹیل کمپنیوں کے قومی بنیادی ڈھانچہ  پائپ لائن پروجیکٹوں سے متعلق مسائل کو سرگرمی سے  اٹھا رہی ہے۔

(VII) اسٹیل کا استعمال

حکومت نے قومی اسٹیل پالیسی 2017 مرتب کی ہے، جس میں  31-2030 تک، مانگ اور سپلائی دونوں پہلوؤں پر، غور کرتے ہوئے ہندوستانی اسٹیل کی صنعت کے لیے طویل مدتی ترقی کی حوصلہ افزائی کا ایک نقشہ راہ تیار کیا ہے۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر اور  دیگر  اہم سرکاری اسکیموں   کے لیے  گتی شکتی ماسٹر پلان،’میک ان انڈیا‘  کے ذریعہ  بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے واسطے حکومت  کا بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر زور سے  ملک میں  اسٹیل کی مانگ اور استعمال میں  اضافہ ہوگا۔

اس سلسلے میں کئے گئے اقدامات مندرجہ ذی ہیں:

  1. اسٹیل کی وزارت نے ہاؤسنگ اور تعمیراتی شعبے میں اسٹیل کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے گھروں کی تعمیر اور طویل مدتی سڑک کے پلوں کی تعمیر کے لیے اسٹیل کے گہرے ڈیزائن کے لیے صنعت اور تکنیکی اداروں (آئی آئی ٹیز/این آئی ٹیز) کے ماہرین کی ایک کمیٹی قائم کی ہے۔
  2. اسٹیل کی وزات نے  آئی این ایس ڈی اے جی ،آئی آئی ٹیز ، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت  کے ماہرین اور صنعت کے ماہرین کی ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو اسٹیل پر مبنی طویل اسپین  (30 ایم، 35 ایم، اور 40 ایم)   جیسے  پلوں کے ڈیزائن تیار کرنے کے لیے  ہے۔ 30ایم کے ڈیزائن کی منظوری دے دی گئی ہے اور اسے منظوری دینے کے لیے سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کو بھیج دیا گیا ہے۔
  3. اسٹیل کی وزارت نے زیادہ اسٹیل استعمال والی تعمیرات کے لے  کوڈ تیار کرنے کی خاطر بی آئی ایس کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ بی آئی ایس نے بتایا ہے کہ اسٹیل انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور کوڈ تیاری کے آخری  مراحل میں ہے۔
  4. گھریلو استعمال کے لیے خاص اسٹیل کی دستیابی کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے ملک کے اندر اسپیشلٹی اسٹیل کی تیاری کو فروغ دینے کی خاطر پیداوار سے مربوط ترغیب ( پی ایل آئی) اسکیم  کو  بھی نوٹیفائی کیا ہے۔

(VIII) سرکاری  بجٹ کے ذریعے تحقیق و ترقی (آر  اینڈ ڈی)

اسٹیل  کی وزارت نے لوہے  اور اسٹیل کے سیکٹر کو درپیش اہم مسائل جیسے کہ آب و ہوا کی  تبدیلی ( گرین اسٹیل کی پیداوار، ایچ2 پر مبنی اسٹیل کی پیداوار، سی سی یو ایس وغیرہ)،کچرے  کا استعمال، وسائل کی کارکردگی وغیرہ،  کو حل کرنے کی خاطر نئے متبادل پروسیسنگ اور ٹیکنالوجی کو تیار کرنے کے لئے  ترقی کے لیے آر اینڈ ڈی کے پروجیکٹوں  کو آگے بڑھانے  کے مقصد سے اہم  تعلیمی اداروں، ریسرچ لیبارٹریز اور اسٹیل کمپنیوں سے آر اینڈ ڈی پروجیکٹ کی تجاویز طلب کی ہیں تاکہ وہ  آر اینڈ ڈی  اسکیم ’’آئرن اینڈ اسٹیل سیکٹر میں تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے‘‘ کی خاطر  مالی امداد فراہم کی جاسکے۔

آر اینڈ ڈی اسکیم کے تحت فنڈنگ کے لیے آر اینڈ ڈی کی تجاویز پر غور کرنے کے خاطر تعاون اور مالی شراکت دونوں کے لحاظ سے صنعتی شرکت ضروری ہے۔

مالی سال 2023 کے دوران، سرکاری  بجٹ سے  239.63 لاکھ روپے کی مالی امداد کے ساتھ کل 4 آر اینڈ ڈی پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے جن کی کل لاگت 360.48 لاکھ روپے ہے۔ اس کے علاوہ سر دست وزارت اسٹیل کے 14 آر اینڈ ڈی پروجیکٹ جاری ہیں۔

(IX) اسٹیل اور اسٹیل کی مصنوعات (کوالٹی کنٹرول) آرڈر

اسٹیل  کی وزارت نے اسٹیل کوالٹی کنٹرول آرڈر متعارف کرایا ہے، اس طرح صنعت، صارفین اور بڑے پیمانے پر عوام کے لیے معیاری اسٹیل کی دستیابی کو یقینی بنانے کی خاطر گھریلو اور درآمدات دونوں سے ذیلی معیاری/ خراب اسٹیل مصنوعات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ آرڈر کے مطابق، اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ صرف متعلقہ بی آئی ایس  معیارات کے مطابق معیاری اسٹیل ہی صارفین کے لیے دستیاب ہو۔

آج تک، کوالٹی کنٹرول آرڈر کے تحت 145 ہندوستانی معیارات کو نوٹی فائی  کیا گیا ہے جس میں کاربن اسٹیل، الائے اسٹیل اور اسٹینلیس اسٹیل شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، اسٹیل سے بنی اشیاء اور مصنوعات جیسے اسٹینلیس اسٹیل کے پائپ اور ٹیوب، لیمینیشن/ٹرانسفارمرز کے کور، ٹن پلیٹ اور ٹن فری اسٹیل کی مصنوعات وغیرہ کو بھی اسٹیل کوالٹی کنٹرول آرڈر کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیےنوٹی فائی کر دیا گیا ہے۔

(X) لوہے اور  اسٹیل  کے شعبے میں تحفظ:   لوہے اور اسٹیل سیکٹر کے لیے  تحفظاتی  رہنما خطوط کی تشکیل

متعلقہ فریقوں ،  تعلیمی اداروں  وغیرہ کے ساتھ وسیع مشاورت کے بعد، لوہے اور اسٹیل سیکٹر کے لیے 25 مشترکہ کم از کم حفاظتی رہنما خطوط تیار کیے گئے۔ یہ حفاظتی رہنما خطوط عالمی معیار کے ہیں اور لوہے اور اسٹیل  کی صنعت میں حفاظت سے متعلق آئی ایل او کوڈ آف پریکٹس کے تقاضوں کو پورا کرتے ہیں۔’’حفاظت اور صحت کے اصول اور تعریف‘‘ کے بارے میں ورلڈ اسٹیل ایسوسی ایشن کے رہنمائی دستاویز سے بھی معلومات حاصل کی گئی ہیں۔

انڈین اسٹیل انڈسٹری اور اس کی انجمنوں کے متعلقہ فریقوں  پر  زور دیا گیا ہے کہ وہ ان رہنما خطوط کو خلوص دل  سے اپنائیں، تاکہ افرادی قوت کے لیے کام کرنے کے محفوظ ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔  محنت اور روزگار  کی وزارت سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ لوہے اور اسٹیل کی صنعت کے ذریعہ حفاظتی رہنما خطوط کو لازمی طور پر اپنانے میں سہولت فراہم کرے۔

بی۔  دیگر جھلکیاں:

(I) نیشنل میٹلرجسٹ ایوارڈز

نیشنل میٹالرجسٹ ایوارڈ 2022 ایک باوقار ایوارڈ ہے جو  حکومت ہند کی اسٹیل کی وزارت کی طرف سے لوہے اور اسٹیل کے شعبے میں میٹالرجسٹ کی شاندار شراکت کو تسلیم کرتے ہوئے دیا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ پانچ زمروں میں دیا جاتا ہے جس میں  لائف ٹائم اچیومنٹ، نیشنل میٹالرجسٹ، ینگ میٹالرجسٹ (ماحولیات)، ینگ میٹالرجسٹ (میٹل سائنس) اور  لوہے  اور  اسٹیل سیکٹر میں  آر اینڈ ڈی  شامل ہیں۔ ایوارڈ کی تقریب 22 نومبر 2023 کو منعقد ہوئی، اور ان کے پانے والوں میں مندرجہ ذیل شامل ہیں:

  • ڈاکٹر کماچی مدالی اتھندی - لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ
  • ڈاکٹر دیباشیش بھٹاچارجی - نیشنل میٹالرجسٹ ایوارڈ
  • ڈاکٹر رامیشور ساہ – لوہے اور اسٹیل سیکٹر میں آر اینڈ ڈی
  • ڈاکٹر نیلوئے کُنڈو - ینگ میٹالرجسٹ (ماحولیات) ایوارڈ
  • اگیلن متھو منیکم  - ینگ  میٹالرجسٹ (میٹل سائنس) ایوارڈ

 

(II) وزارت اسٹیل کے تحت سی پی ایس ایز کے ذریعے کیپیکس:

مالی سال 2022-23 کے دوران، اسٹیل کی  سی پی ایس ایز کا ہدف 11,590.46 کروڑ  روپے(آر ای) تھا جس کے مقابلے میں سی پی ایس ایز نے 10,525.84 کروڑ روپے  کا کیپیکس حاصل کیا۔ مالی سال 2022-23 میں کیپیکس پچھلے پانچ سالوں میں اسٹیل سی پی ایس ایز کے ذریعہ حاصل کردہ سب سے زیادہ تھا۔

مالی سال 224-2023  کے لیے کیپیکس کا ہدف  10,300.85 کروڑ  روپے (بی ای) ہے۔ اس بی ای  ہدف کے برعکس، اسٹیل سی پی ایس ایز نے نومبر 2023 تک  5414.51 کروڑ روپے  کا کیپیکس حاصل کیا ہے (52.6 فیصد)۔ کیپیکس کی پیش رفت کی باقاعدگی سے نگرانی کی جا رہی ہے اور سی پی ایس ایز کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں اور فزیکل اور مالیاتی سنگ میل کو حاصل کریں۔

(III) گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم): اسٹیل سی پی ایس ایز کی  جی ای ایم کے ذریعے اشیا  اور خدمات کی خریداری میں سال  بہ سال  اضافہ ہوا ہے اور اپریل-نومبر 2023 کے دوران آرڈرز کی قدر سی پی ایل وائی کے مقابلے میں 20.8فیصد زیادہ ہے۔ اپریل سے نومبر 2023 کے درمیان کی گئی کل خریداری 10,126.90 کروڑ روپے  تک پہنچ گئی ہے۔

(IV) ایم ایس ایم ایز  ادائیگیاں: وزارت اسٹیل کی سی  پی ایس ایز کے ذریعے ایم ایس ایم ایز  کو زیر التواء ادائیگیوں کی صورت حال کی ہفتہ وار بنیادوں پر نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انہیں وقت پر  ادائیگی کی جائے۔ رواں مالی سال اپریل 2023 سے نومبر 2023 کے دوران ایم ایس ایم ایز  کی 98 فیصد ادائیگی 45 دنوں کے اندر کی جاچکی ہے۔ مذکورہ مدت کے دوران اسٹیل کے سی پی ایس ایز نے ایم ایس ایم ایز  کو  4977.82 کروڑ  روپے کی ادائیگی کی ہے جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران کی گئی  4747.53 کروڑ روپے  کی ادائیگی سے تقریباً 5 فیصد زیادہ ہے۔

(V) مشن بھرتی: ایک مخصوص  آن لائن پورٹل یعنی ’ویکنسی اسٹیٹس پورٹل‘ خالی آسامیوں کو پُر کرنے میں پیشرفت کی رپورٹنگ اور نگرانی کے لیے ڈی او پی ٹی کے ذریعے  قائم کیا  گیا ہے۔ اسٹیل سی پی ایس ایز نے اسامیوں کو تیزی سے پورا کرنے کے لیے کارروائی کی ہے۔ مشن کے تحت، 2023 میں اسٹیل سی پی ایس ایز خاص طور پر سیل ، این ایم ڈی سی ، کے آئی او سی ایل ، ایم او آئی ایل  اور ایم ای سی ای او این  کی طرف سے 1389 براہ راست بھرتیاں کی گئی ہیں۔

(VI) سوچھتا مہم: وزارت اسٹیل کے ساتھ 7 سی پی ایس ایز یعنی۔ سیل , آر آئی این ایل, این ایم ڈی سی, ایم او آئی ایل, ایم ای سی او این  , کے آئی او سی ایل اور ایم ایس ٹی سی نے وزارت کے تحت 2 اکتوبر 2023 سے 31 اکتوبر 2023 تک منعقدہ ’ زیر التواء معاملات کے لئے خصوصی مہم‘ (3.0 ایس سی ڈی پی ایم) میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ مہم کے دوران، وزارت  اسٹیل  اور اس کے سی پی ایس ایز کے ذریعہ  2,34,915 مربع فٹ جگہ دھاتی اور غیر دھاتی کچرے، کاغذ اور ای کچرے وغیرہ کو ٹھکانے لگا کر خالی کرائی گئی ۔ 19432 فزیکل فائلوں کو ختم کر دیا گیا ہے اور 12207 ای فائلیں مہم کے دوران بند کر دی گئیں۔ اس کے علاوہ، کئی زیر التواء پی جی  اپیلیں/پی جی  شکایات، اراکین پارلیمنٹ کے حوالہ جات وغیرہ کا تصفیہ کیا گیا۔اس کے علاوہ  وزارت اور اس کے سی پی ایس ای کی طرف سے 261 سوچھتا مہم چلائی گئیں۔

(VII) چنتن شیویر: وزارت اسٹیل نے اس سال 17 فروری 2023 اور 15 دسمبر 2023 کو 2 چنتن شیویروں  کا انعقاد کیا۔ 17 فروری 2023 کو منعقد ہونے والے پہلے چنتن شیویر کے دوران اسٹیل سیکٹر اور  سرکولر معیشت میں  خام مال کے اجرا، اسٹیل سیکٹر  کے علاوہ  سافٹ اسکل اور ٹیم بلڈنگ پر بھی اجلاس منعقد کئے گئے۔ سال 2023 کا دوسرا چنتن شیویر 15 دسمبر 2023 کو منعقد ہوا جس میں  کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم (سی بی اے ایم ) :  اسٹیل کے  سیکٹر  اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی –اے آئی  میں  ٹیکنالوجی کے ابھرتے ہوئے  استعمال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004EDLW.jpg

 

(VIII) وزارت اسٹیل کی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس: سال 2023 میں، وزارت اسٹیل کی مشاورتی کمیٹی کے چار اجلاس اسٹیل کے  وزیر کی صدارت میں ہوئے۔  6 مار 2023 کو منعقدہ سال 2023 کی پہلی میٹنگ میں سیکنڈری اسٹیل کلسٹرز پر بات چیت کی گئی۔ مزید میٹنگیں  28 اپریل 2023 کو ’لاجسٹکس: اسٹیل سیکٹر‘،24 جولائی 2023 کو اسٹیٹس آف میوٹیشن، ڈیجیٹائزیشن اور سی پی ایس ای کے لینڈ پارسل پر تجاوزات، اور 23 نومبر 2023 کو ’انڈین اسٹیل کی برانڈنگ‘ پر منعقد کی گئیں۔

(IX) اسٹیل  کے وزیر  کا مشاوری  گروپ

شہری ہوابازی اور اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا کی صدارت میں اسٹیل کی وزارت میں  انٹیگریٹڈ اسٹیل پلانٹس (آئی ایس پیز) اور سیکنڈری اسٹیل انڈسٹری (ایس ایس آئی ) کے  لئے  دو مشاورتی گروپ تشکیل دیے گئے ہیں۔ مشاورتی گروپوں کا مقصد صنعت کو درپیش عام مسائل کی نشاندہی کرنا اور وزارت کی فعال شرکت کے ساتھ ان کے حل کے لیے راستہ تلاش کرنا ہے۔ دونوں مشاورتی  گروپ کے درمیان وقفے وقفے سے میٹنگیں  منعقد کی جا رہی ہیں۔ اس سال، آئی ایس پیز  کے لیے مشاورتی گروپ کی دو میٹنگیں  اور ایس ایس آئی کے لئے  دو میٹنگیں  منعقد کی گئیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  وا۔ ن ا۔

U-3147

                          



(Release ID: 1992363) Visitor Counter : 69