وزارت خزانہ

اپریل تا دسمبر 2023 کی مدت کے دوران 12فیصد سال بہ سال  کی شرح نمو،  14.97 لاکھ کروڑروپے  کا مجموعی جی ایس ٹی مجموعہ


مالی سال 2024 کے پہلے 9 مہینوں میں مجموعی جی ایس ٹی کلیکشن اوسطاً 1.66 لاکھ کروڑ روپےہے

دسمبر، 2023 کے لیے 1,64,882 کروڑروپے کا مجموعی جی ایس ٹی  ریونیو کلیکشن

Posted On: 01 JAN 2024 4:17PM by PIB Delhi

اپریل سے دسمبر 2023 کی مدت کے دوران، جی ایس ٹی  کی مجموعی وصولی میں سال بہ سال   12فیصد  کا مضبوط اضافہ دیکھا گیا، جو پچھلے سال (اپریل-دسمبر 2022) کی اسی مدت میں 13.40 لاکھ کروڑ روپےکے مقابلے میں 14.97 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔

اس سال پہلے 9 ماہ کی مدت میں  1.66 لاکھ کروڑ روپے  کا اوسط ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی  مجموعہ مالی سال 2023 کی اسی مدت میں  1.49 لاکھ کروڑروپے کی اوسط کے مقابلے میں 12 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔

دسمبر 2023 کے مہینے میں جی ایس ٹی کی مجموعی آمدنی  1,64,882 کروڑ روپےہے جس میں سے سی جی ایس ٹی 30,443 کروڑروپے ہے، ایس جی ایس ٹی  37,935 کروڑروپےہے، آئی جی ایس ٹی   84,255 کروڑ روپے ہے (بشمول  41,534 کروڑروپے  جمع کیے گئے اور اچھی درآمد پر) سیس 12,249 کروڑروپے ہے (بشمول 1,079 کروڑروپے  سامان کی درآمد پر جمع)۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ اس سال اب تک کا ساتواں مہینہ ہے جس میں 1.60 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی وصولی ہوئی ہے۔

حکومت نے 40,057 کروڑ روپے سی جی ایس ٹی  اور  33,652 کروڑروپے ایس جی ایس ٹی  کو آئی جی ایس ٹی  سے طے کیے ہیں۔ باقاعدہ تصفیہ کے بعد دسمبر 2023 کے مہینے میں مرکز اور ریاستوں کی کل آمدنی سی جی ایس ٹی  کے لیے 70,501 کروڑروپے اور ایس جی ایس ٹی  کے لیے 71,587 کروڑروپے ہے۔

دسمبر 2023 کے مہینے کی آمدنی پچھلے سال اسی مہینے میں جی ایس ٹی کی آمدنی سے 10.3 فیصد زیادہ ہے۔ اس مہینے کے دوران، گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی (خدمات کی درآمد سمیت) گزشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے 13 فیصد زیادہ ہے۔

مندرجہ ذیل چارٹ موجودہ سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی  آمدنی میں رجحانات کو ظاہر کرتا ہے۔ جدول-1 دسمبر 2022 کے مقابلے دسمبر 2023 کے دوران ہر ریاست میں جمع کیے گئے جی ایس ٹی کے ریاستی اعداد و شمار دکھاتا ہے۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001B0FE.png

 

جدول -1: دسمبر 2023 کے دوران جی ایس ٹی محصولات میں ریاست کے لحاظ سے اضافہ

 

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ

دسمبر-2022

دسمبر-2023

ترقی (فیصد)

جموں و کشمیر

410

492

20%

ہماچل پردیش

708

745

5%

پنجاب

1,734

1,875

8%

چنڈی گڑھ

218

281

29%

اتراکھنڈ

1,253

1,470

17%

ہریانہ

6,678

8,130

22%

دہلی

4,401

5,121

16%

راجستھان

3,789

3,828

1%

اتر پردیش

7,178

8,011

12%

بہار

1,309

1,487

14%

سکم

290

254

-13%

اروناچل پردیش

67

97

44%

ناگالینڈ

44

46

4%

منی پور

46

50

9%

میزورم

23

27

18%

تریپورہ

78

79

2%

میگھالیہ

171

171

0%

آسام

1,150

1,303

13%

مغربی بنگال

4,583

5,019

10%

جھارکھنڈ

2,536

2,632

4%

اوڈیشہ

3,854

4,351

13%

چھتیس گڑھ

2,585

2,613

1%

مدھیہ پردیش

3,079

3,423

11%

گجرات

9,238

9,874

7%

دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

318

333

5%

مہاراشٹر

23,598

26,814

14%

کرناٹک

10,061

11,759

17%

گوا

460

553

20%

لکشدیپ

1

4

310%

کیرالہ

2,185

2,458

12%

تمل ناڈو

8,324

9,888

19%

پدوچیری

192

232

21%

انڈمان اور نکوبار جزائر

21

28

35%

تلنگانہ

4,178

4,753

14%

آندھرا پردیش

3,182

3,545

11%

لداخ

26

58

127%

دیگر  علاقے

249

227

-9%

مرکز کا دائرہ اختیار

179

243

36%

مجموعی عدد

1,08,394

1,22,270

13%

 

جدول-2: ایس جی ایس ٹی  اور آئی جی ایس ٹی  کا ایس جی ایس ٹی  حصہ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  میں طے ہوا۔

 

اپریل تا دسمبر (کروڑ روپے میں)

 

تصفیے سے پہلے  ایس جی ایس ٹی

تصفیے کے بعد ایس جی ایس ٹی[2

 

ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ

2022-23

2023-24

ترقئ

2022-23

2023-24

ترقی

جموں و کشمیر

1,699

2,188

29%

5,442

6,021

11%

ہماچل پردیش

1,731

1,929

11%

4,205

4,160

-1%

پنجاب

5,719

6,280

10%

14,371

16,382

14%

چنڈی گڑھ

451

495

10%

1,582

1,708

8%

اتراکھنڈ

3,568

4,046

13%

5,758

6,288

9%

ہریانہ

13,424

14,992

12%

23,134

25,733

11%

دہلی

10,167

11,544

14%

21,426

23,611

10%

راجستھان

11,483

12,732

11%

25,903

28,794

11%

اتر پردیش

20,098

24,164

20%

49,384

55,656

13%

بہار

5,307

6,067

14%

17,360

19,157

10%

سکم

221

341

54%

623

738

18%

اروناچل پردیش

344

464

35%

1,176

1,418

21%

ناگالینڈ

158

226

43%

716

781

9%

منی پور

216

254

18%

1,046

813

-22%

میزورم

130

197

51%

623

707

14%

تریپورہ

311

375

21%

1,074

1,166

9%

میگھالیہ

339

438

29%

1,087

1,244

14%

آسام

3,785

4,346

15%

9,280

10,727

16%

مغربی بنگال

15,959

17,428

9%

29,170

31,300

7%

جھارکھنڈ

5,562

6,545

18%

8,237

9,148

11%

اوڈیشہ

10,313

11,903

15%

14,046

18,093

29%

چھتیس گڑھ

5,426

6,004

11%

8,370

9,937

19%

مدھیہ پردیش

7,890

9,606

22%

20,834

24,026

15%

گجرات

27,820

31,028

12%

42,354

46,624

10%

دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

479

481

0%

889

804

-10%

مہاراشٹر

63,169

74,589

18%

95,981

1,08,887

13%

کرناٹک

25,976

30,070

16%

48,642

54,881

13%

گوا

1,435

1,685

17%

2,606

2,951

13%

لکشدیپ

7

17

153%

22

72

222%

کیرالہ

9,011

10,293

14%

21,953

23,045

5%

تمل ناڈو

26,657

30,329

14%

43,332

47,960

11%

پڈوچیری

344

371

8%

876

1,037

18%

انڈمان اور نکوبار جزائر

133

155

16%

365

388

7%

تلنگانہ

12,287

14,579

19%

27,964

29,889

7%

آندھرا پردیش

9,298

10,407

12%

21,137

23,481

11%

لداخ

123

186

51%

420

523

25%

دیگر علاقے

135

182

35%

420

903

115%

مجموعی عدد

3,01,175

3,46,938

15%

5,71,807

6,39,052

12%

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا م۔

U- 3151

                          



(Release ID: 1992160) Visitor Counter : 91


Read this release in: Malayalam , English , Hindi , Marathi