ارضیاتی سائنس کی وزارت

اختتام سال کا جائزہ 2023 - ارضیاتی سائنس کی وزارت کی اہم کامیابیاں


18 دسمبر کو ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے ہندوستان کی پہلی آرکٹک سرمائی مہم کا آغاز کیا

پانچ دنوں کےمکمل عرصے کے ساتھ شدید موسم کی پیشن گوئی میں 40-50فیصد بہتری

سال کے دوران چار ڈوپلر ویدر ریڈارز( ڈی ڈبلیو آر) شروع کیے گئے، جس سے ڈی ڈبلیو آرزکی کل تعداد 39 ہو گئی

چار نئے میٹ سینٹرز(موسمیاتی مراکز) کے افتتاح کے ساتھ، موسمیاتی مراکز کی کل تعداد 26 ہو گئی ہے

کاشتکاروں، ماہی گیروں اور مویشی پروری کے پیشے سے جڑے افراد کے لیے بلاک سطح کے موسم کی پیشن گوئی اور مشورے کے لیے الرٹس کے لیے ویب سائٹ جاری کی گئی ہے:https://www.greenalerts.in/ انگریزی اور ہندی اور نو علاقائی زبانوں میں دستیاب ہے

آئی آئی ٹی ایم، پونے نے کلاؤڈ سیڈنگ پر رپورٹ جاری کی۔ کلاؤڈ سیڈنگ پروجیکٹ نے مہاراشٹر کے سولاپور کے رین شیڈو والے (بارش سے محروم )علاقے میں ≅867 ملین لیٹر پانی کا تعاون دیا، جس سے لاگت اور فائدہ کا مثبت تناسب حاصل ہوا

ایک بہت ہی اعلیٰ کارکردگی والا (400 میٹر) ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم (ہوا کے معیار کے متعلق پیشگی انتباہی نظام) ہوا کے معیار کے لیے فیصلہ کن معاونت کے نظام کے ساتھ مربوط ہے، جو کہ انتہائی آلودگی کے واقعات کی پیشین گوئی کے لیے 88 فیصد درستگی دکھاتا ہے، جو پوری دنیا میں  اپنی قسم کے دیگر نظاموں سے بہت زیادہ ہے

 ماہی گیری کے خطے سے متعلق مشوروں، سمندرکی صورتحال سے متعلق پیش گوئیاں اور سونامیوں، طوفانوں، طوفان کے اضافے، اونچی لہروں، تموج میں ا ضافے وغیرہ پر الرٹ فراہم کرنے کے لیے موبائل اپلیکیشن سمدرا کولانچ کیا گیا

لکشدیپ جزائر میں 2 ڈی سیلینیشن(نمک سے پا ک کرنے والے) پلانٹس کا افتتاح کیا گیا

Posted On: 28 DEC 2023 7:07PM by PIB Delhi

 

  1. ہندوستان کی پہلی آرکٹک سرمائی مہم کا آغاز زمینی سائنس کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے 18 دسمبر 2023 کو کیا تھا [تفصیلات https://pib.gov.in/PressReleaseIframePage.aspx?PRID=1987724 پر۔]
  2. انٹارکٹیکا کے لیے 43ویں ہندوستانی سائنسی مہم اکتوبر 2023 میں انٹارکٹیکا کا سفر کرنے والے 19 ارکان کے پہلے کھیپ کے ساتھ شروع کی گئی تھی۔
  3. پچھلے پانچ برسوں کے دوران پانچ دنوں کے مکمل عرصے کے ساتھ شدید موسم (سائیکلون، شدید بارش، گرمی کی لہر، سردی کی لہر، گرج چمک کے ساتھ طوفان، دھند) میں 40-50 فیصد بہتری آئی ہے۔
  4. (اثر پر مبنی پیشین گوئی)امپیکٹ بیسڈ فورکاسٹنگ (آئی بی  ایف) ضلع اور شہر کی سطح پر تمام شدید موسمی واقعات کے لیے جاری کی جا رہی ہے جس میں نمائش اور خطرے کے پیرامیٹرز اور تجویز کردہ تدارکی اقدامات شامل ہیں۔
  5. لینڈڈاؤن، بانہال، مراری دیوی، جوٹ اور سورکندا دیوی میں چار ڈوپلر ویدر ریڈار(ڈی ڈبلیو آر) کو شروع کیا گیا جس سے ڈی ڈبلیو آر کی کل تعداد 39 ہوگئی۔
  6. پورٹ بلیئر، امپھال، کوہیما اور ایزول میں چار نئے موسمیاتی مراکز کا افتتاح کیا گیا۔ نئے موسمیاتی مراکز ان خطوں میں موسم سے متعلق خدمات کو بہتر اور مفید بنائیں گے۔ ان چار نئے اضافے کے ساتھ ملک میں موسمیاتی مراکز کی کل تعداد 26 ہو گئی ہے۔
  7. نوکاسٹ اسٹیشنوں کی تعداد 1124 (2022) سے بڑھ کر 1200 ہوگئی ہے اور شہر کی پیش گوئی کرنے والے اسٹیشنوں کی تعداد 1181 (2022) سے بڑھ کر 1300 ہوگئی ہے۔
  8. معلومات پھیلانے کے لیے ایک نئی ویب سائٹ جاری کی گئی تھی، جس میں بلاک سطح کے موسم کی پیشین گوئیوں اور ہماری زرعی برادری، بشمول کسانوں، ماہی گیروں اور مویشیوں کے پالنے والوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے الرٹس شامل ہیں۔ ویب سائٹ https://www.greenalerts.in/ پر قابل رسائی ہے۔ موسم سے متعلق معلومات اس وقت انگریزی اور ہندی اور نو علاقائی زبانوں میں پھیلائی جا رہی ہیں۔ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ(آئی ایم ڈی) پنچایتی راج کی وزارت کے ساتھ تعاون کرے گا تاکہ اس ویب سائٹ کے ذریعے پھیلائی جانے والی موسمی پیشین گوئیوں کو گرام پنچایتوں کے سربراہان اور ممبران کے ساتھ ایس ایم ایس یا وہائٹس ایپ کے ذریعہ شیئر کیا جا سکے۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے کہ ارضیاتی سائنس کی وزارت کی موسم سے متعلق خدمات آخری میل کے صارف تک مؤثر طریقے سے پہنچیں۔
  9. ہندوستان نے 2024-2027 کے لیے عالمی موسمیاتی تنظیم(ڈبلیو ایم او) ، اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا اور پیسیفک پینل آن ٹراپیکل سائیکلون سیکریٹریٹ کی میزبانی کا باوقار کردار حاصل کیا۔
  10. این سی ایم آرڈبلیو ایف کو 2023 کے لیے وزارت خارجہ نے ہندوستانی تکنیکی اور اقتصادی تعاون کے تربیتی مرکز کے طور پر تسلیم کیا تھا۔
  11. انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹراپیکل میٹرولوجی(آئی آئی ٹی  ا یم) ، پونے، جوایم او ای ایس کا ایک خود مختار ادارہ ہے، کی سی اے آئی پی  ای ای ایکس IV (کلاؤڈ ایروسول انٹرایکشن اینڈ پریپیٹیشن اینہانسمنٹ تجربہ) کی ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی گئی۔ رپورٹ میں ایک سائنسی تجرباتی حکمت عملی کے نتائج اور سفارشات کی وضاحت کی گئی ہے جسے کلاؤڈ سیڈنگ کہا جاتا ہے جسے بارشوں کو بڑھانے اور خشک سالی کے انتظام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بارش کو کچھ مقامات پر اور اوسطاً 46±13 فیصد تک اور 100 مربع کلومیٹر (2کلومیٹر) علاقے میں 18±2.6 فیصد تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ سولاپور، مہاراشٹر۔ کلاؤڈ سیڈنگ پروجیکٹ نے 867 ملین لیٹر پانی کا تعاون پیش کیا ، جس سے لاگت اور فائدہ کا مثبت تناسب حاصل ہوا۔ رپورٹ جلد ہی آئی آئی ٹی ایم کی ویب سائٹ پر ڈاؤن لوڈ کے لیے مفت دستیاب ہوگی۔ اس کا مقصد متعدد اسٹیک ہولڈرز، خاص طور پر تعلیمی اداروں اور پالیسی سازوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔
  12. این سی  ایم آر ڈبلیو ایف ڈیٹا ایس سیملیشن سسٹم (ڈی اے)اپنی پیشن گوئی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے نئے مشاہدات کو شامل کرنے کی مسلسل کوشش کرتا ہے۔ اس سمت میں اے ٹی او وی ایس سیٹلائٹ مشاہدات،میٹیوسیٹ-10 اسپننگ این ہانس وزیبل اینڈ انفراریڈ امیجر(ایس ای وی آئی آر آئی)اورماحولیاتی موشن ویکٹرس (اے ایم وی ) مشاہدات، مزید گراؤنڈ جی پی ایس مشاہدات،اسرو کےاوشن سیٹ-3 اورمائیکروسیٹ-2بی مشاہدات سے مزید معلومات حاصل کی گئی ہیں۔ آئی ایم ڈی ڈوپلر ویدر ریڈار کے مشاہدات کو اس سال سے انضمام میں استعمال کیا گیا ہے۔
  13. ہوا کے معیار کے لیے فیصلہ سازی سپورٹ سسٹم (ڈی ایس ایس) کے ساتھ مربوط ایک بہت ہی ہائی ریزولوشن (400 میٹر) ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم (اے کیو ای ڈبلیو ایس) تیار کیا گیا ہے، جو انتہائی آلودگی کے واقعات کی پیش گوئی کے لیے 88 فیصد درستگی دکھاتا ہے، جو کہ پوری دنیا میں اس کے جیسےدیگرنظاموں سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ ابتدائی انتباہی نظام فراہم کرتا ہے: (1) دہلی کے علاقے میں ہوا کے معیار اور مرئیت کے قریب قریب اور قدرتی ایروسول جیسے دھول (دھول کے طوفان سے)، آگ کی معلومات، اور سیٹلائٹ اے او ڈی کے بارے میں تفصیلات؛ (2) جدید ترین ماحولیاتی کیمسٹری ٹرانسپورٹ ماڈلز پر مبنی فضائی آلودگی کی پیشین گوئیاں؛ (3) انتباہی پیغامات، انتباہات، اور بلیٹن؛ اور (4) دہلی میں ہوا کے معیار میں غیر مقامی آگ کے اخراج کے تعاون کی پیش گوئی۔ قانونی ادارہ، نیشنل کیپٹل ریجن اور ملحقہ علاقوں میں ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن (سی اے کیو ایم) نے بڑے پیمانے پراے کیو ای ڈبلیو ایس اورڈی ایس ایس کا استعمال کیا ہے۔
  14. آئی این سی او  آئی ایس کو عالمی موسمیاتی تنظیم-علاقائی خصوصی موسمیاتی مراکز( ڈبلیو ایم او –آر ایس ایم سی) کے طور پر عددی سمندری لہروں کی پیشن گوئی اور عالمی عددی سمندری پیشین گوئی کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
  15. انڈین نیشنل سینٹر فار اوشین انفارمیشن سروسز(آئی ایم سی او  آئی ایس) کی سمندر سے متعلق تمام خدمات پر جامع معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک نئی موبائل ایپلیکیشن شروع کی گئی ہے۔اس موبائل اپلی کیشن کا نام ایس اے ایم یو ڈی آر اے (اسمارٹ ایکسیس ٹو میرین یوزرس فار ڈاٹا ریسورسیز اینڈ  اوشن ا یڈوائزریز) ہے۔ موبائل ایپ  آئی این سی او آئی ایس کی سمندر سے متعلقہ خدمات کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہے، بشمول (لیکن ان تک محدود نہیں) ممکنہ ماہی گیری کے زون کے مشورے، سمندری ریاست کی پیشن گوئی، اور سونامی، طوفانوں سے متعلق الرٹس۔ ، طوفانی لہریں، اونچی لہریں، تیز لہریں، وغیرہ۔ ایپ کو جدید ترین ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ معلومات کو براہ راست صارفین، خاص طور پر ساحلی کمیونٹیز تک پہنچانے میں مدد کرے گی۔
  16. ہمارے بحر ہند ای ای زیڈ(ایکسکلوسیو اکانامک زون) کی حیاتیاتی تنوع پر مشتمل ایک نیا ویب پورٹل عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ ویب پورٹل کوانڈاوبی آئی ایس کہا جاتا ہے اور اس کا اندازہ https://indobis.in/ پر لگایا جا سکتا ہے۔ پورٹل کو سینٹر فار میرین لیونگ ریسورسز اینڈ ایکولوجی (سی ایم ایل  آر ای) ، کوچی نے تیار کیا ہے۔ انڈاوبی آئی ایس بحر ہند کی سمندری انواع کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے، بشمول ان کی موجودگی اور سائنسی درجہ بندی۔ یہ او بی آئی ایس(سمندری حیاتی تنوع کی معلومات کا نظام) کے 30 علاقائی نوڈس میں سے ایک کے طور پر کام کرتا ہے۔او بی آئی ایس ایک بین الاقوامی کھلی رسائی والا ویب پلیٹ فارم ہے جو عالمی سمندری حیات کی حیاتیاتی تنوع اور حیاتیاتی جغرافیہ سے متعلق ڈیٹا اور معلومات کے لیے ہے۔ او بی آئی ایس انٹر گورنمنٹل اوشینوگرافک کمیشن (آئی او سی) یونیسکو انٹرنیشنل اوشینوگرافک ڈیٹا اینڈ انفارمیشن پروگرام کے تحت ایک پروجیکٹ ہے۔
  17. ایف او آر وی ساگر سمپدا کی مہمات کے دوران جمع کیے گئے ہندوستانی گہرے پانی کے بریچیوران کیکڑوں کا منظم حساب کتاب کے عنوان سے ایک تفصیلی سائنسی کیٹلاگ جاری کیا گیا۔ یہ ہندوستانی ای ای زیڈ(ایکسکلوسیو اکانامک زون) میں گہرے سمندر میں کیکڑوں کے تنوع کے بارے میں گہرائی سے معلومات فراہم کرتا ہے جس میں نمونے لینے والے مقامات کی تصاویر اور نقشے ہیں۔
  18. جنوب مشرقی بحیرہ عرب اور جنوب مغربی خلیج بنگال، ہندوستان سے 107-113 میٹر کی گہرائی میں پائے جانے والے کیکڑے کی ایک نئی نسل۔ایپیگوڈرومیامیک لے 1993 کی یہ دوسری نئی نسل ہے جو ہندوستانی پانیوں میں ۔ پیلاجک باسلیٹ مچھلی کی ایک نئی نسل، یعنی باتھی اسفائی رینوپس راڈھے ، وسطی بحر ہند میں محفوظ شدہ نمونوں کی درجہ بندی کے مطالعے سے دریافت ہوئی ہے ۔
  19. نیشنل گلائیڈر آپریشنز کی سہولت، آپریشنل اوشیانوگرافی(آئی ٹی سی او او) کے بین الاقوامی تربیتی مرکز میں ای-کلاس روم کی سہولت،اوشن سیٹ-3 ڈیٹا ایکوزیشن اور پروسیسنگ کی سہولت، اور بحر ہند کے لیے میرین ہیٹ ویو سروس فروری 2023 میں شروع کی گئی تھی۔
  20. 18 مارچ، 2023 کو صدر محترمہ دروپدی مرمو کے ذریعہ لکشدیپ کےیوٹی کے کلپینی اور امینی جزیروں میں ڈی سیلینیشن پلانٹس کا افتتاح ۔
  21. این آئی او ٹی نے ایم ڈی اے آر ٹی(موڈ بائے ڈیٹا انائلاسیس اینڈ ریپرزنٹیشن ٹول) ہندوستانی بحریہ کے حوالے کیا۔
  22. این آئی او ٹی نےمیٹ بوائے سسٹم-I &II مکینیکل اجزاء کے لیے دو ٹیکنالوجی ٹرانسفر لائسنسنگ معاہدوں کا تبادلہ میسرس نیکسٹ انجینئرنگ انوائرو پرائیویٹ لمیٹڈ ، احمد آباد کے ساتھ کیا۔
  23. این آئی او ٹی نے نیشنل ریسرچ ڈیولپمنٹ کارپوریشن(این آر ڈی سی) کے ذریعے دیسی اکوسٹک سب باٹم پروفائلر ٹیکنالوجی میسرز بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ، بنگلور کو منتقل کر دی۔
  24. انٹارکٹیکا کے لیے 42 ویں ہندوستانی سائنسی مہم نے مشرقی انٹارکٹیکا کے پرائڈزبے میں برف سے جڑی ہوئی سمندری مورنگ کو تعینات کیا تاکہ زیر آب پانی کے کالم کے جسمانی پیرامیٹرز پر ڈیٹا اکٹھا کیا جا سکے۔
  25. سائنسی ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم کے لیے جہاز سے باخبر رہنے کے نظام کا افتتاح جو کہ جہاز کے سائنسی ڈیٹا اور نقل و حرکت کی حقیقی وقت میں ، عالمی سمندری ضروریات کے مطابق نگرانی کی سہولت فراہم کرتا ہے ۔
  26. 16 ستمبر 2023 کو ملک کی 8 ساحلی ریاستوں اور 4 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 79 مقامات پر میگا سٹیزن کی قیادت میں ساحل کی صفائی کی مہم چلائی گئی، جو 17 ستمبر 2023 کو جاری رہی، سوچھ کے ایک حصے کے طور پر ساگر سورکشیت ساگر مہم ساحلی صفائی کے بین الاقوامی دن کے موقع پر۔
  27. بحر ہند کے تحقیقی جہازوں (06): ساگر ندھی، ساگر منجوشا، ساگر تارا، ساگر انویشیکا، ساگر کنیا، اور ساگر سمپدا پر تقریباً 56 سمندری سفر کیے گئے۔
  28. سیسمولوجیکل آبزرویشنل نیٹ ورک میں 158 اسٹیشن شامل ہیں۔ ہندوستانی علاقے میں تقریباً 1411 زلزلوں کی نگرانی کی گئی، جن میں سے 2023 میں 55 واقعات (M>5) اور ~31 سمندری تہہ والے زلزلے (M>6) سونامی پیدا کرنے کی صلاحیت کے ساتھ آئے۔ معلومات کوواقعات کے سامنے آنے کے 12 منٹ سے بھی کم وقت میں پھیلا دیا گیا۔
  29. انٹر یونیورسٹی ایکسلریٹر سینٹر(آئی یو  اے سی) ، نئی دہلی میں ایک جیو کرونولوجی کی سہولت ملک کے ماہرین ارضیات کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کی جا رہی ہے۔ جیو کرونولوجی کی سہولت کو جیو کرونولوجی اور آاسوٹوپ جیو کیمسٹری کے لیے ایک بین الاقوامی سطح پر مسابقتی مرکز بنانے کا پابند بنایا گیا ہے جو جیو کرونولوجیکل اور آئسوٹوپک فنگر پرنٹنگ کے لیے معیاری آاسوٹوپک ڈیٹا تیار کرنے میں سہولت فراہم کرے گا۔ آئی یو  اے سی کے پاس دو بڑی مشینیں ہوں گی: ایک ایکسلیٹرماس اسپیکٹرومیٹری (اے ایم ایس) اور ایک ہائی ریزولوشن سیکنڈری آئیونائزیشن ماس اسپیکٹرومیٹری (ایچ آر-ایس آئی ایم ایس) کو حال ہی میں آئی یو اے سی، نئی دہلی میں قائم اور فعال کیا گیا ہے، اور سائنسدانوں کو اس عمل میں پیچیدہ ترقی کی تاریخوں کو سمجھنے میں مدد ملے گی جو زمین کی کرسٹ کی تشکیل اور براعظمی حرکیات کا باعث بنے۔
  30. زلزلے کے خطرات کی تشخیص اور خطرے میں کمی کے اقدامات کے لیے بڑے ہندوستانی شہروں کی زلزلہ مائیکرو زونیشن جاری ہے۔ یہ زلزلے میں جانوں اور املاک کے نقصان کو کم کرنے کے لیے ضروری مواد فراہم کرتا ہے۔ جبل پور، گوہاٹی، بنگلورو، سکم، احمد آباد، گاندھی دھام-کانڈلا، کولکتہ اور دہلی کے لیے زلزلہ مائیکرو زونیشن مکمل ہو چکا ہے۔ بھونیشور، چنئی، کوئمبٹور اور منگلور کے لیے فیلڈ اسٹڈیز مکمل ہونے کے قریب ہیں۔
  31. انٹرنیشنل ٹریننگ سینٹر فار آپریشنل اوشینوگرافی(آئی ٹی سی او اوشن) نے 15 تربیتی پروگرام اور ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔ کل 850 افراد کو تربیت دی گئی جن میں سے 680 (مرد: 436، خواتین: 244) ہندوستان سے ہیں اور 170 (مرد: 116، خواتین: 54) دیگر بحر ہند آر  آئی ایم ممالک سے ہیں۔
  32. ارتھ سسٹم سائنسز اینڈ کلائمیٹ میں ہنر مند افرادی قوت کی ترقی(ڈی ای ایس کے) نے تقریباً 200 سائنسدانوں کے لیے 3 تربیتی پروگرامز کا انعقاد کیا۔
  33. ملک بھر میں ارضیاتی سائنس کی وزارت کی طرف سے فراہم کی جانے والی خدمات کے بارے میں متعدد رابطہ کاری اور بیداری کے پروگرام منعقد کیے گئے۔

************

ش ح۔س ب۔ف ر

 (U: 3077)



(Release ID: 1991459) Visitor Counter : 51


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Gujarati