صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
بھارت کی صدرجمہوریہ نے انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلیری سائنسز کے 9ویں جلسۂ تقسیم اسناد میں شرکت کی
Posted On:
27 DEC 2023 1:42PM by PIB Delhi
بھارت کی صدر محترمہ دروپدی مرمو نے آج (27 دسمبر 2023) نئی دہلی کے انسٹی ٹیوٹ آف لیور اینڈ بلیری سائنسز (آئی ایل بی ایس) کے نویں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی اور تقریب سے خطاب کیا۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ آئی ایل بی ایس نے عالمی معیار کی کارکردگی اور دیانتداری کے صلہ میں محض 13 سال کے عرصے میں اپنی ایک الگ شناخت قائم کی ہے۔ انہیں یہ جان کر نہایت مسرت ہوئی کہ آئی ایل بی ایس میں 1000 سے زیادہ جگر کی پیوند کاری کی گئی ہے اور ساتھ ہی تقریباً 300 گردوں کی پیوند کاری بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نسبتاً کم قیمت پر عالمی معیار کی صحت کی خدمات فراہم کرکے آئی ایل بی ایس جیسے اداروں کی طاقت سے صحت کی دیکھ بھال کا ایک بین الاقوامی مرکز بن رہا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ لائف سائنسز اور جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انضمام سے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں انقلابی نوعیت کی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ انہوں نے آئی ایل بی ایس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس لرننگ یونٹ یعنی مصنوعی ذہانت سیکھنے سے متعلق یونٹ کے قیام کو بروقت اقدام سے تعبیر کیا۔ انہوں نے آئی ایل بی ایس پر زور دیا کہ وہ علاج کی فراہمی کے ساتھ ساتھ تحقیق کے شعبے میں بھی کام جاری رکھے۔
صدر جمہوریہ نے صحت کے تئیں پہلے سے بہت زیادہ احتیا ط برتنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ایسا کہا جا سکتا ہے کہ جگر ہمارے جسم کا محافظ ہے۔ ہمارے ملک میں جگر سے متعلق صحت کے مسائل سنگین ہیں اور ان سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی بڑی تعداد باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی امید کی جاتی ہے کہ آئی ایل بی ایس جگر کی بیماریوں کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرے گا۔
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ مناسب تعداد میں اعضاء کی عدم دستیابی کے باعث بہت سے مریض جگر، گردے یا کسی اور ٹرانسپلانٹ (پیوندکاری) سے محروم رہ جاتے ہیں۔ یہ بھی ستم ظریفی ہے کہ اعضاء کے عطیہ سے متعلق غیر اخلاقی عمل کےواقعات بھی وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہتے ہیں۔لہذا ان مسائل کا حل نکالنا بھی ایک باشعور معاشرے کی ذمہ داری ہے۔ ہمارے ملک میں اعضاء کے عطیہ کے بارے میں لوگوں کی حوصلہ افزائی کے لیے بڑے پیمانے پر زیادہ سے زیادہ بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے۔
صدر جمہوریہ نے ڈاکٹروں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنا خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ طویل ڈیوٹی اوقات، مسلسل ایمرجنسی کیسز اور رات کی ڈیوٹی جیسے چیلنجز کے درمیان انہیں پوری چوکسی اور جوش و جذبے کے ساتھ مریضوں کی مسلسل خدمت کرنی ہوگی۔ لہذا اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ اس طرح کے تمام چیلنجز کے باوجود سبھی ڈاکٹر حضرات جسمانی، ذہنی اور روحانی طور پر تندرست اور تیار رہیں۔
***
ش ح۔ ش م ۔ ک ا
(Release ID: 1990776)
Visitor Counter : 86