قبائیلی امور کی وزارت
قبائلی امور کی وزارت نے پردھان منتری جنجاتی آدیواسی نیا مہا ابھیان (پی ایم-جے اے این ایم اے این) سے متعلق آئی ای سی مہم شروع کی تاکہ بیداری پیدا کی جا سکے اور پی وی ٹی جی اکثریتی قبائلی بستیوں میں سرکاری اسکیموں کی 100فیصد تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے
'قبائلیوں کو بااختیار بنانا، ہندوستان کی یکسر تبدیلی: فاصلے ، سڑک کی کمی اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کی وجہ سے رسائی سے محروم ہر پی وی ٹی جی گھرانے کی کوریج کو یقینی بنانے کے لیے آئی ای سی کی پہل اور ان کی دہلیز پر سہولیات کی فراہمی
Posted On:
25 DEC 2023 4:10PM by PIB Delhi
ملک بھر کے 200 اضلاع میں 22000 خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں(پی وی ٹی جی) کی اکثریتی قبائلی بستیوں اور پی وی ٹی جی گھرانوں تک پہنچنے کے مقصد کے ساتھ، قبائلی امور کی مرکزی وزارت نے آج سے پردھان منتری جنجاتی آدیواسی نیا مہا ابھیان (پی ایم-جے اے این ایم اے این)کے لیے اطلاعات، تعلیم، اور مواصلات (آئی ای سی) مہم شروع کی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جنجاتیہ گورو دیوس (15 نومبر 2023) کو جھارکھنڈ کے کھنٹی ضلع سے پی ایم-جے اے این ایم اے این کا آغاز کیاتھا ۔
مہم کی رسائی:
آئی ای سی کی جامع مہم ابتدائی طور پر 100 اضلاع میں شروع ہوئی ہے، جس میں 18 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے انڈمان اور نکوبار جزائر کے میں تقریباً 500 بلاکوں اور 15,000 پی وی ٹی جی رہائش گاہوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ دوسرے مرحلے میں یہ باقی اضلاع کا احاطہ کرے گا۔
یہ مہم ایک کوشش ہے جس کا مقصد پی وی ٹی جی خاندانوں کو انفرادی حقداروں اور بنیادی سہولیات کے ساتھ ان قبائلی برادریوں کو ان کے حقوق کے بارے میں آگاہ کر کے رہائش گاہوں کی تکمیل ہے ۔ مہم کی مدت کے دوران، آدھار کارڈ، کمیونٹی سرٹیفکیٹ اور جن دھن اکاؤنٹس فراہم کیے جائیں گے کیونکہ یہ دیگر اسکیموں جیسے آیوشمان کارڈ کا اجرا، پی ایم کسان سمان ندھی، کسان کریڈٹ کارڈ وغیرہ کے لیے بنیادی ضروریات ہیں۔
یہ اقدام ہر پی وی ٹی جی گھرانے کا احاطہ کرنے کو یقینی بنائے گا جو فاصلے، سڑک کی کمی اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کی وجہ سے رسائی سے محروم ہے اور ان کی دہلیز پر سہولیات فراہم کرے گا۔ ہاٹ بازار، سی ایس سی، گرام پنچایت، آنگن واڑی، ملٹی پرپز سنٹر، وندھن وکاس کیندروں ، کرشی وگیان کیندروں جیسی جگہوں کا استعمال ان تقریبات کے انعقاد کے لیے کیا جائے گا۔
مشن کا مقصد:
مرکزی کابینہ نے اس مشن کو منظوری دے دی ہے جس میں 9 کلیدی متعلقہ وزارتوں/ محکموں سے متعلق 11 اہم مداخلتوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، جس میں درج فہرست قبائل کے ترقیاتی ایکشن پلان(ڈی اے پی ایس ٹی) کے تحت مالی سال 2023-24 سے 2025-26 تک 24,104 کروڑ روپے (مرکزی حصہ: 15,336 کروڑ روپے اور ریاست کا حصہ: 8,768 کروڑ روپے) کا بجٹ ہے۔
9 وزارتوں کی 11 مداخلتوں کی فہرست
نمبر شمار
|
مداخلتیں
|
وزارت
|
فائدہ اٹھانے والوں کے اہداف کی تعداد
|
انفرادی بنیاد پر مداخلت
|
1
|
مستحقین کے لیے پکے مکانات کی فراہمی
|
دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی)
|
4.90 لاکھ گھرانے
|
2 & 3
|
ایچ ایچ کی توانائی
|
وزارت بجلی (ایم او پی) اور جدید و قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم او این اینڈ آر ای)
|
1500 بستیوں میں 100000 گھرانے
|
4
|
پائپ کے ذریعہ پانی کی فراہمی/کمیونٹی پانی سپلائی
|
وزارت جل شکتی (ایم او جے ایس)
|
تمام پی وی ٹی جی گھرانے
|
کمیونٹی پر مبنی مداخلتیں
|
5
|
مربوط سڑکیں
|
وزارت دیہی ترقی (ایم او آر ڈی)
|
8000 کلو میٹر
|
6
|
ادویات کی قیمت کے ساتھ موبائل میڈیکل یونٹ
|
وزارت صحت اور خاندانی بہبود (ایم او ایچ اینڈ ایف ڈبلیو)
|
1000 (10/ضلع)
|
7
|
ہاسٹل کی تعمیر
|
محکمہ اسکول ایجوکیشن (ڈی او ایس ای اینڈ ایل)
|
500
|
8
|
آنگن واڑی مراکز (اے ڈبلیو سی) کی تعمیر
|
خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت (ایم او ڈبلیو اینڈ سی ڈی)
|
2500
|
9
|
کثیر مقصدی مراکز (ایم پی سی) کی تعمیر
|
قبائلی امور کی وزارت (ایم او ٹی اے)
|
1000
|
10
|
وی ڈی وی کے کا قیام
|
قبائلی امور کی وزارت (ایم او ٹی اے)
|
500
|
11
|
موبائل ٹاوروں کی تنصیب
|
محکمہ ٹیلی مواصلات (ڈی او ٹی)
|
وہ تمام گاوں جن کا احاطہ نہیں کیا گیا
|
اسکیم / مداخلت کا نام
|
وزارت/محکمہ/تنظیم
|
آدھار کارڈ
|
یو آئی ڈی اے آئی
|
پی ایم غریب کلیان انا یوجنا
|
محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم
|
پی ایم اجولا یوجنا
|
وزارت پٹرولیم اورقدرتی گیس
|
آیوشمان بھارت کارڈ
|
نیشنل ہیلتھ اتھارٹی
|
پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا
|
زراعت اور کسانوں کی بہبودکا محکمہ
|
کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی)
|
محکمہ حیوانات اور ڈیری
|
- پی ایم جن دھن یوجنا،
- پی ایم جیون جیوتی بیمہ یوجنا،
- پی ایم تحفظ بیما یوجنا،
- اٹل پنشن یوجنا
|
محکمہ مالیاتی خدمات
|
پی ایم وشوکرما
|
چھوٹی ، بہت چھوٹی اور درمیانہ صنعتیں
|
سوکنیا سمردھی یوجنا
|
خواتین اور بچوں کی وزارت
ترقی
|
پی ایم ماترو وندنا یوجنا
|
پی ایم سورکشیت ماتریا ابھیان
|
وزارت صحت اور خاندانی بہبود
|
پی ایم نیشنل ڈائیلاسس پروگرام
|
سکیل سیل انیمیا کے خاتمے کا مشن
|
تپ دق کے خاتمے کا قومی پروگرام
|
دیگر اسکیموں اور وزارتوں/محکموں پر مشتمل دیگر 10 مداخلتوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جو پی وی ٹی جی جیسےپی ایم غریب کلیان یوجنا، آیوشمان کارڈ، پی ایم کسان سمان ندھی، کسان کریڈٹ کارڈ، انفرادی اور کمیونٹی کے زیر التواء معاملات اور جنگلات کے حقوق وغیرہ کو حل کرنے کے لیے اہم ہیں۔
تفصیلی ایکشن پلان:
15 دسمبر 2023 کو منعقد ہونے والے نیشنل منتھن شیویر کے دوران، مشن کے نفاذ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا، جہاں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے 700 سے زیادہ افسران نے مشترکہ طور پر ذہن سازی کی۔شعبہ جاتی ورکشاپوں کا انعقاد کیا گیا جس کے دوران 9 وزارتوں/محکموں نے ایک تفصیلی ایکشن پلان تیار کیا۔ یہ منصوبہ ریاستوں کی عہد ابستگی کی عکاسی کرتا ہے، مشن کے تحت اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کو پیش کیا گیا ہے، جس میں متعلقہ وزارتوں کے کابینی وزراء شامل ہیں۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ ان برادریوں کے بہت سے خاندانوں کے پاس آدھار، ذات کا سرٹیفکیٹ اور جن دھن اکاؤنٹ نہیں ہے، جس کی وجہ سے ان کے لیے مختلف اسکیموں کا فائدہ اٹھانا مشکل ہو سکتا ہے۔ یو آئی ڈی اے آئی، سی ایس سی، وزارت زراعت اور پی ایم جے اے وائی، دیگر محکموں کے ساتھ ان 100 اضلاع کے ڈی ایم کے ساتھ ایک ہفتہ میں مہم کے موڈ میں ان بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تفصیلی بات چیت کی گئی۔
مہم کی سرگرمیاں:
اس ضرورت کی تشخیص کی بنیاد پر، ایک ملک گیر آئی ای سی مہم 25 دسمبر 2023 سے چلائی جائے گی۔ مہم کا ایک حصہ بینیفشری سیچوریشن کیمپس اور ہیلتھ کیمپس پر مشتمل ہوگا۔ یہ کیمپ پی وی ٹی جی بستیوں میں انفرادی/گھریلو فوائد اور صحت سے متعلق مسائل کے لیے اسکیموں کے تحت فوری فوائد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔کتابچہ ، ویڈیو، وال پینٹنگ، جِنگلز، موضوعاتی وال پینٹنگ، کلچرل پروگرام جیسے بیداری کے مواد مقامی اور قبائلی زبانوں میں استعمال کیے جانے کی توقع ہے۔ مہم کی نگرانی کے لیے ہر ضلع کے لیے ضلعی سطح پر افسران کو تفویض کیا گیا ہے، جب کہ ریاستی سطح کے افسران مہم اور مشن کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ریاستی حکومتوں کے مختلف شعبہ جات کے ساتھ تال میل قائم کریں گے۔ مزید یہ کہ مختلف ریاستوں میں قبائلی تحقیقی ادارے ضلع، بلاک اور قبائلی رہائش کی سطح پر ان سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اور ان کو انجام دینے میں مدد کریں گے۔
سوشل میڈیا مصروفیت:
مہم کے اثرات کو بڑھاتے ہوئے ہیش ٹیگز #EmpoweringTribalsTransformingIndia اور #PMJANMAN کو تمام سوشل میڈیا ہینڈل/پوسٹوں پر حکمت عملی کے ساتھ استعمال کیا جائے گااور ایک وسیع آن لائن ڈائیلاگ کو فروغ دیا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ت ع (
2952
(Release ID: 1990316)
Visitor Counter : 97