محنت اور روزگار کی وزارت
معیشت کے بدلتے محرکات میں خواتین کی مدد کیلئے قوانین اور اسکیموں کا نفاذ
Posted On:
18 DEC 2023 4:40PM by PIB Delhi
گاہے گاہے لیبر فورس سروے میں کارکنوں کے تینوں زمروں سے متعلق جانکاری اکٹھا کی جاتی ہے۔ خود روزگار افراد، باقاعدہ اجرت یا تنخواہ پانےواے افراد اور جزوقتی کارکن۔ ان میں شہری اور دیہی دونوں علاقے اور مرد و عورت دونوں طرح کے کارکنان شامل ہیں۔
حکومت نے مساوی اجرتوں کاقانون 1976 لاگو کیا ہے، جس کے تحت ایک جیسے کام کے لئے مرد اور عورت دونوں کارکنوں کو مساوی اجرتیں دی جاتی ہیں اور ایک جیسی نوعیت کے کام کے لئے کارکن بھرتی کرتے وقت مرد و عورت کی تفریق نہیں کی جاتی اور عورتوں کے خلاف کوئی امتیاز نہیں برتا جاتا۔ اس میں ترقی ، تربیت اور تبادلہ شامل ہیں۔
معیشت کے بدلتے محرکات میں عورتوں کی مدد کے لئے درج ذیل قوانین اور اسکیمیں نافذ کی گئی ہیں:
زچگی کے فائدوں کا ایکٹ 1961، جس میں 2017 کے زچگی کے فائدوں کے ترمیمی بل کے ذریعے تبدیلی لائی گئی۔ اس کے تحت عورتوں کے لئے تنخواہ کی ادائیگی کے ساتھ میٹرنیٹی لیو اور پچا س سے زیادہ ملازمین والےدفاتر میں بچوں کو رکھنے کے لئے کریچ کے انتظام کی گنجائش ہے۔ تنخواہ کے ساتھ میٹرنٹی چھٹی کو بارہ ہفتے سے بڑھا کر 26 ہفتے کیاگیا ہے۔
کانکنی سے متعلق قانون 1952 کے تحت حکومت نے زمین کے اوپر کی کانکنی میں عورتوں کو کام دیئے جانے کی منظوری دی، جس میں سات بجے شام سے صبح چھ بجے تک کے کام کے اوقات ہیں۔ زیر زمین کانکنی میں چھ بجے صبح سے سات بجے شام تک کے کام کی گنجائش ہے۔
یہ اطلاع محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1987964)
Visitor Counter : 72