کانکنی کی وزارت
ڈھیروں اہم فوائد کے لیے اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کی پیداوار
Posted On:
13 DEC 2023 4:13PM by PIB Delhi
لیتھیم جیسے اہم معدنیات کی داخلی فراہمی بڑھانے کے لیے مرکزی حکومت نے 17.08.2023 سے ایم ایم ڈی آر ترمیمی ایکٹ مجریہ 2023 کے ذریعے مائنز اینڈ منرلز (ترقی اور ضابطہ) ایکٹ مجریہ 1957 میں ترمیم کی ہے۔
مذکورہ ترمیم کے ذریعے مرکزی حکومت کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ خصوصی طور پر مائننگ لیز اور 24 اہم معدنیات کے لیے کمپوزٹ لائسنس کی نیلامی کرے جو مذکورہ ایکٹ کے پہلے شیڈول کے نئے پارٹ-ڈی میں درج ہے جس میں لیتھیم بھی شامل ہے۔ مذکورہ ترمیم کا مقصد اہم معدنیات کی تلاش اور کان کنی کو بڑھانا اور اہم معدنیات کی فراہمی میں خود کفالت کو یقینی بنانا ہے جو ہائی ٹیک الیکٹرانکس، ٹیلی کمیونیکیشن، ٹرانسپورٹ اور دفاع سمیت کئی شعبوں کی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔ یہ کم مضراخراج والی معیشت کی طرف منتقلی اور قابل تجدید ٹیکنالوجیز کو مضبوط بنانے کے لیے بھی بہت ضروری ہیں جن کی 2070 تک ہندوستان کو مضر اخراج سے پاك بنانے كے وعدے کو پورا کرنے کی ضرورت ہوگی۔
اہم اور تزویراتی معدنیات کی نیلامی سے کئی اہم فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ ان میں درج ذیل شامل ہیں: ملکی پیداوار کو بڑھانا، درآمدی انحصار کو کم کرنا، پائیدار وسائل کے انتظام کو فروغ دینا، کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور ہندوستان کی صنعتی اور تکنیکی ترقی کے لیے اہم صنعتوں کی ترقی۔ یہ ان معدنیات کی ایک قابل اعتماد سپلائی چین بنانے اور 'آتم نربھر بھارت' كی تشكیل اور بڑھتی ہوئی اقتصادی ترقی میں اپنا كردار ادا كرنے کی طرف ایک قدم ہے۔
مرکزی حکومت نے 29.11.2023 کو اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کے 20 منرل بلاکس کی ای نیلامی کی پہلی قسط شروع کی ہے۔ اس میں کمپوزٹ لائسنس دینے کے لیے لیتھیم کے دو بلاکس اور متعلقہ معدنیات شامل ہیں۔ اس کی جی 2 سطح کی تلاش کی تکمیل کے بعد پیداوار کا مقصد ان معدنیات کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ اس طرح درآمدات پر ہمارا انحصار کم کرنا اور زیادہ محفوظ اور لچکدار سپلائی چین کو یقینی بنانا ہے۔
مرکزی حکومت کی طرف سے اہم معدنیات کی نیلامی کے علاوہ، اہم اور گہرائی میں موجود معدنیات کی تلاش کو مزید فروغ دینے کے لیے 29 اہم معدنیات کے لیے ایک نئی معدنی رعایت یعنی ایکسپلوریشن لائسنس متعارف کرایا گیا ہے۔ کوبالٹ، لیتھیم، نکل، سونا، چاندی، تانبا جیسی اہم اور گہرائی میں موجود معدنیات کو سطحی یا بلک معدنیات کے مقابلے میں تلاش کرنا مشکل ہے۔ ملک کا زیادہ تر انحصار ان معدنیات کی درآمد پر ہے۔ ایکسپلوریشن لائسنس کا مقصد ایک فعال میکانزم بنانا ہے جس میں جونیئر مائننگ کمپنیاں ایکسپلوریشن ڈیٹا کے حصول، پروسیسنگ اور تشریح میں دنیا بھر سے مہارت لائیں گی اور مہارت اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کو اپناتے ہوئے گہرے معدنی ذخائر کی دریافت میں خطرہ مول لینے کی صلاحیت کا فائدہ اٹھائیں گی۔
یہ اطلاع کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ع س۔ ک ا
(Release ID: 1986057)