نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
بھارت وشو گرو کے وقار کی بازیافت کی راہ پر گامزن ہے: نائب صدر جمہوریہ
’’اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں میں سودیشی کے احساس کو دوبارہ پیدا کریں ‘‘
’’ہم 2047 میں تبدیلی لانے والے بننے کے لیے یقین کریں، عمل کریں، تعاون کریں ‘‘
’’قوم کی طاقت میں اضافہ ہو رہا ہے، عالمی سطح پر پذیرائی ہورہی ہے‘‘
نائب صدر نے چوتھے صنعتی انقلاب کی پر آمد جدید ٹیکنالوجیوں کو اپنانے پر زور دیا
نائب صدر نے آج جمشید پور میں ایکس ایل آر آئی زیویئر اسکول آف مینجمنٹ کی پلاٹینم جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناکامی کا خوف ترقی کا سب سے بڑا دشمن ہے
Posted On:
10 DEC 2023 5:10PM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ ہند جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج اس بات پر زور دیا کہ ’بھارت وشو گرو کے وقار کی بازیافت کی راہ پر گامزن ہے۔‘‘ انھوں نے نوجوان رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ آنے والی نسلوں کے لیے راہ ہموار کریں اور ایک ایسے بھارت کے وارث بننے کی امید اور حوصلے کو فروغ دیں جو اپنی تہذیبی اقدار کی قدر کرتا ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا، ’’جیسے جسے ہم 2047 کی طرف بڑھیں، آئیے یقین کریں، عمل کریں، تعاون کریں، اور سب سے بڑھ کر، تبدیلی لانے کی خواہش رکھیں ۔‘‘
آج جمشید پور میں ایکس ایل آر آئی - زیویئر اسکول آف مینجمنٹ کی پلاٹینم جوبلی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے طلبہ کو ارادے اور عمل دونوں میں معاشی قوم پرستی کو اپنانے کی ترغیب دے کر نوجوانوں میں ’سودیش‘ کے احساس کو دوبارہ پیدا کرنے کی اشد ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو محفوظ رکھنے سے لے کر انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے اور روزگار کے مواقع کو فروغ دینے تک اس کے متعدد فوائد کی وضاحت کی۔
ناکامی کے خوف کو’ترقی کا دشمن اور ترقی مخالف‘ قرار دیتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے اس بات پر زور دیا کہ خوف کی وجہ سے کسی خیال کی پیروی کرنے سے گریز کرنے سے نہ صرف خود کے ساتھ ناانصافی ہوتی ہے بلکہ بڑے پیمانے پر انسانیت کے ساتھ ناانصافی بھی ہوتی ہے۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ہم ’چوتھے صنعتی انقلاب کی دہلیز‘ پر کھڑے ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز، مشین لرننگ، کوانٹم کمپیوٹنگ، 6 جی ٹکنالوجی اور گرین ہائیڈروجن جیسے متعدد اہم ٹکنالوجیوں کے ابھرنے پر زور دیا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اختراعات بے مثال مواقع فراہم کریں گی، صنعتوں کو نئی شکل دیں گی، حل کا ازسرنو تصور کریں گی اور بنیادی طور پر ہمارے طرز زندگی اور کام میں انقلاب برپا کریں گی۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ کامیابی کی پیمائش صرف کتابوں کے وزن یا گریڈکے دباؤ سے نہیں بلکہ چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے سیکھنے کے جذبے اور لچک سے کی جاتی ہے۔
ملک کی بڑھتی ہوئی طاقت اور عالمی سطح پر پہچان پر روشنی ڈالتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس بات کی ستائش کی کہ نئی پارلیمنٹ کی عمارت، بھارت منڈپم اور وسیع تر یشوبھومی یشو بھومی جیسے جدید عجائبات سے مزین بھارت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو کم سے کم وقت میں مکمل کیا گیا ہے۔
اپنے خطاب کے دوران نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تناؤ سے پاک ذہن نہ صرف تخلیقی صلاحیتوں اور جدت طرازی کو بڑھاتا ہے بلکہ مجموعی ترقی کو بھی فروغ دیتا ہے۔ انھوں نے وضاحت کی کہ یہ نقطہ نظر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر طالب علم نہ صرف تعلیمی طور پر بلکہ ایک اچھی طرح سے تیار فرد کے طور پر بھی پھلے پھولے، جو کلاس روم سے باہر زندگی کی پیچیدگیوں کو حل کرنے کے لیے تیار ہے۔
جمشید پور کو ’جدت طرازی اور صنعت‘ کا شہر قرار دیتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے طلبہ کو لیک سے ہٹ کر سوچنےکی ترغیب دی۔ انھوں نے کہا کہ اب ایسا ایکو سسٹم موجود ہے جس میں آپ کو اپنی صلاحیت، ہنرمندی، خوابوں اور امنگوں کو پورا کرنے کی آزادی حاصل ہے۔
اس موقع پر جھارکھنڈ کے گورنر جناب سی پی رادھا کرشنن، ایکس ایل آر آئی کے ڈائرکٹر فادر ایس جارج، ایکس ایل آر آئی کے ڈین پروفیسر سنجے پترو اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 2152
(Release ID: 1984797)
Visitor Counter : 67