ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ٹکنالوجی کی منتقلی اور مالیات کے صنعتی منتقلی کے چیلنجوں کو ابھی حل کرنا باقی ہے: مرکزی وزیر ماحولیات جناب بھوپیندریادو
"صنعت کی منتقلی کے پلیٹ فارم پر ہندوستان-سویڈن اعلامیہ ایک پائیدار مستقبل کے لئے ایک اتحاد ہے": جناب بھوپیندریادو
تجارتی طور پر قابل عمل کم کاربن ٹیکنالوجی کی کمی اور طویل سرمایہ کاری کی سائیکل کئی دہائیوں تک کاربن کے اخراج کو روک سکتی ہیں: محترمہ رومینہ پورمختاری
Posted On:
10 DEC 2023 4:25PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر برائے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی نے آج کہا کہ عالمی صنعتی منظر نامے میں ایک اہم تبدیلی آئی ہے کیونکہ 2019 میںسرکردہ اطلاعاتی ٹکنالوجی (آئی ٹی)کے آغاز کے بعد سے صنعت کی منتقلی بین الاقوامی ایجنڈے میں بلندی پر پہنچ گئی ہے۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مالیات کے حقیقی منتقلی کے چیلنجوں کو ابھی حل کرنا باقی ہے۔
دبئی میں کوپ 28 سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک منصفانہ اور مساوی صنعت کی منتقلی کے لیے شراکت داری سے متعلق ایک ضمنی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیرموصوف نے اس معاملے پر مثبت بات کی اور کہا کہ اس چیلنج کا مقابلہ باہمی تعاون پر مبنی بین الاقوامی میکانزم کے ذریعہ کیا جا سکتا ہے جس کے لیے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ دانشورانہ جائیداد کے حقوق کو ترقییافتہ ممالک سے ترقی پذیر ممالک میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے توجہ دی جائے ۔
وزیر موصوف نے سرکردہ آئی ٹی چوٹی کانفرنس میں زور دے کر کہا کہ سرکردہ آئی ٹی 2.0 ایک منظم فریم ورک اور تین ستونوں: مذاکرات کے لیے ایک عالمی فورم؛ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور شریک ترقی؛ اور ایک صنعتی منتقلی پلیٹ فارمکے ذریعہ زمین پر کم کاربن کی منتقلی کی حمایت پر توجہ مرکوز کرے گا۔ ان ستونوں کے ذریعہ، اراکین صنعت کی منتقلی کی حمایت کرتے رہیں گے، اس میں مشغول اور اسے فروغ دیتے رہیں گے۔
سویڈن کے ساتھ تعاون کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ صنعت کی منتقلی کے پلیٹ فارم پر ہندوستان-سویڈن مشترکہ اعلامیہ نہ صرف دو ممالک کے درمیان شراکت داری ہے بلکہ ایک پائیدار مستقبل کے لیے ایک اتحاد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ آب و ہوا کے بحران سے نمٹنے اور ایک ایسی دنیا تشکیل دینے کے ہمارے اجتماعی عزم کا ثبوت ہے جہاں صنعتیں ماحولیات کے ساتھ ہم آہنگی سے پروان چڑھتی ہیں۔
وزیر موصوف نے سامعین کی توجہ ہندوستان-سویڈن آئی ٹی پی کے مقاصد کی طرف مبذول کرائی، جس میں ادارہ جاتی ڈھانچہ کو مضبوط کرنا شامل ہے۔ ٹیکنالوجی کے مظاہرے کے منصوبوں کے لیے حالات کو مہمیز کرنا ؛ جدت کو فروغ دینا، تحقیق اور ترقی، اور صلاحیت کی تعمیر اور فنانس اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنا شامل ہے۔ انہوں نے کہا "یہ تعاون کو متحرک کرے گا، علم کے تبادلے کو فروغ دے گا، ٹیکنالوجی کی منتقلی میں سہولت فراہم کرے گا، اور مشترکہ تحقیق اور ترقی کی کوششوں کو فروغ دے گا، جو کم کاربن صنعتی منتقلی کو حاصل کرنے میں ہندوستان کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے" ۔ انہوں نے کہا کہ "یہ جدت کو مزید فروغ دے گا، ہندوستانی اور سویڈن کی صنعتوں کو جدید حل اپنانے اور پائیدار طریقوں کو نافذ کرنے کے لیے بااختیار بنائے گا جو پیداواری صلاحیت کو بڑھاتے ہیں، ماحولیاتی اثرات کو کم کرتے ہیں، اور نئے اقتصادی مواقع پیدا کرتے ہیں"۔
جناب یادو نے شراکت داروں کو دعوت دی کہ وہ اختراع، تعاون اور ٹیکنالوجی کی طاقت کو بروئے کار لانے کے لیے مل کر کام کریں تاکہ مستقبل کی ایک صنعت– ایک ایسی صنعت جو پائیدار، لچکدار، اور جامع ہو، کو تشکیل دیا جا سکے جو آنے والی نسلوں کے لیے خوشحالی کا باعث ہو۔
سویڈن کی وزیر برائے موسمیاتی اور ماحولیات محترمہ رومینہ پورمختاری نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈیکاربونائزیشن اور گرین ٹرانزیشن علاقائی ترقی، نئی ملازمتوں، نئی ٹیکنالوجیمیں سرمایہ کاری اور مسابقت میں بہتری کے بے پناہ امکانات رکھتے ہیں۔ اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ صنعتی ترقی تمام ممالک کی سماجی اور اقتصادی خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ تجارتی طور پر قابل عمل کم کاربن ٹیک کی کمی اور صنعتی شعبوں میں طویل سرمایہ کاری کا دور دہائیوں تک کاربن کے اخراج میں بند ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکردہ آئی ٹی صنعت کی منتقلی کے سب سے آگے نکلنے والوں اور اولو العزم معیشتوں کے درمیان شراکت داری کو فروغ دینے کا موقع فراہم کرتی ہے جو اپنی صنعتی ترقی کو پیرس معاہدے کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنا چاہتی ہیں۔
پس منظر
بھارت اور سویڈن کوپ 28 میں اس ضمنی تقریب کی میزبانی کر رہے ہیں جو لیڈرشپ گروپ فار انڈسٹری ٹرانزیشن(2024-2026) کے اگلے مرحلے کے مقاصد، سرکردہ آئی ٹی 2.0 اور سویڈن اورہندوستان کے درمیان ایک نئے دو طرفہ صنعت کی منتقلی کے پلیٹ فارم کو پیش کرے گا۔
اس تقریب میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ کس طرحسرکردہ آئی ٹی 2.0 ابھرتی ہوئی اور ترقی پذیر معیشتوں کے لیے انڈسٹری ڈیکاربونائزیشن پر مرکوز شراکت داری، ٹیکنالوجی کے تعاون اور مالیاتی اور تکنیکی مدد کے ذریعہ منصفانہ اور مساوی صنعت کی منتقلی کو تیز کرے گا۔
کوپ 28 میں،سرکردہ آئی ٹی کے اراکین نے پہل کے اگلے مرحلے(2024-2026) کے لیے ایک مشن کا بیان اپنایا تاکہ پیرس معاہدے کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک منصفانہ اور مساوی صنعت کی منتقلی کو تیز کرنے کے لیے اپنی لگن کا اعادہ کیا جا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ت ع(
2150
(Release ID: 1984730)
Visitor Counter : 99