صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

اعضا کی پیوند کاری کے بارے میں اپڈیٹ


انگدان مہوتسو ملک بھر میں متوفی عطیہ دہندگان کے اعضاکے عطیہ کے بارے میں مختلف بیداری پروگراموں کو فروغ دیتا ہے

Posted On: 08 DEC 2023 4:49PM by PIB Delhi

 بھارت سرکار نے ملک میں اعضا کے عطیہ کی شرح کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ان میں نیشنل آرگن اینڈ ٹشو ٹرانسپلانٹ آرگنائزیشن (این او ٹی ٹی او)، ریجنل آرگن اینڈ ٹشو ٹرانسپلانٹ آرگنائزیشنز (آر او ٹی اوز) اور نیشنل آرگن ٹرانسپلانٹ پروگرام (این او ٹی پی) کے تحت قائم ریاستی آرگن اینڈ ٹشو ٹرانسپلانٹ آرگنائزیشنز (ایس او ٹی ٹی اوز) کے ذریعہ معلومات کی تشہیر شامل ہے۔ وزارت صحت و خاندانی بہبود نے نوٹو، آر او ٹی ٹی اوز اور ایس او ٹی ٹی اوز کو ایک خط لکھا ہے تاکہ قانون کے مطابق اعضا عطیہ کرنے کے حکومتی تسلیم شدہ عمل کے بارے میں لوگوں میں بیداری پیدا کی جائے اور اعضا کی اسمگلنگ سے جڑے غیر قانونی اور نتائج کے بارے میں بیداری پیدا کی جائے جو انسانی اعضا اور ٹشوز کی پیوند کاری ایکٹ 1994کی صریح خلاف ورزی  ہیں۔

آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر اعضا کے عطیہ کو سوشل میڈیا کے ذریعے ’جن آندولن‘ کے طور پر فروغ دیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں وزارت صحت و خاندانی بہبود مائی گوو پلیٹ فارم پر حلف لینے کی مہم اور سلوگن کا مقابلہ چلا رہی ہے۔ جولائی 2023 کے مہینے میں شروع کیے گئے ’انگدان مہوتسو‘کے ایک حصے کے طور پر، ملک بھر میں متوفی عطیہ کنندگان کے اعضا کے عطیہ کے بارے میں مختلف آگاہی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ اعضا اور ٹشوز کے عطیات کے بارے میں پہلا قومی ویبینار جولائی 2023میں گردے اور جگر کی ناکامی کی روک تھام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے منعقد کیا گیا تھا ، جس میں ہزاروں طب پیشہ افراد نے شرکت کی تھی۔

ایک ویب سائٹ 'www.notto.mohfw.gov.in' 24×7 کال سینٹر کے ساتھ کام کر رہی ہے جس میں ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر (1800114770) ہے تاکہ معلومات فراہم کی جا سکیں، ٹیلی کاؤنسلنگ کی جا سکے اور اعضا کے عطیات کے لیے کوآرڈینیشن میں مدد مل سکے۔ بیداری پیدا کرنے کے لیے ملک بھر میں سرگرمیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے ، جیسے سالانہ بھارتی اعضا عطیہ دن (آئی او ڈی ڈی) منانا ، سیمینار ، ورکشاپس ، مباحثے ، کھیلوں کی تقریبات ، واکاتھون ، میراتھن ، نکڑ ناٹک ، نوٹو سائنٹیفک ڈائیلاگ 2023 وغیرہ۔ اعضا کے عطیات سے متعلق ڈسپلے بورڈ ز آئی سی یوز اور ٹرانسپلانٹ/ ریٹریول اسپتالوں میں دیگر اسٹریٹجک مقامات کے باہر آویزاں کیے جاتے ہیں۔ پرنٹ میڈیا میں اشتہارات شائع کیے جاتے ہیں، آڈیو اور آڈیو ویژول پیغامات کی تشہیر سوشل میڈیا، الیکٹرانک میڈیا وغیرہ کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اسکول کے بچوں کو اعضا کے عطیات کے بارے میں معلومات فراہم کرنے اور پوسٹر سازی، خصوصی عہد مہم چلانے اور مائی گوو پلیٹ فارم پر نعرے کے مقابلے وغیرہ جیسے مقابلوں کا انعقاد کرنے کے لیے باقاعدگی سے پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔

گردے کی پیوند کاری پیکیج کو وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے ذریعہ آیوشمان بھارت کی پی ایم جے اے وائی اسکیم کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ راشٹریہ آروگیہ ندھی (آر اے این) کے تحت وزارت کی جانب سے خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے مریضوں کو دل، پھیپھڑوں، جگر، گردے وغیرہ کی پیوند کاری کے لیے 15 لاکھ روپے تک کی مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔

انسانی اعضا اور ٹشوز کی پیوند کاری ایکٹ، 1994 میں ہر ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ اس ایکٹ کی کسی بھی شق یا اس کے تحت کسی بھی قواعد کی خلاف ورزی یا شکایت کی جانچ کے لیے ایک مناسب اتھارٹی مقرر کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ صحت اور لاء اینڈ آرڈر ریاست کا موضوع ہونے کی وجہ سے یہ بنیادی طور پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بددیانت افراد کے خلاف کارروائی کریں جو ملک میں منی اسپننگ نیٹ ورکس کے ذریعہ اعضا فراہم کرتے ہیں۔ اس ایکٹ کے مقاصد کے لیے ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مناسب اتھارٹی کو کوڈ آف سول پروسیجر ، 1908 (5 کا 1908) کے تحت مقدمہ چلانے کے لیے سول عدالت کے تمام اختیارات حاصل ہوں گے۔

یہ معلومات صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بھاگل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں  دیں۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 2089



(Release ID: 1984209) Visitor Counter : 40


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu