بجلی کی وزارت

چار ہزار میگا واٹ بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم تیار کرنے سے کاربن کے اخراج میں ہر سال 1.3 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) کی کمی ہونے کی امید ہے: بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر

Posted On: 06 DEC 2023 3:55PM by PIB Delhi

بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے یہ جانکاری دی کہ مرکزی کابینہ نے 06.09.2023 کو منعقد اپنی میٹنگ میں 4000 میگا واٹ کی صلاحیت کے ساتھ بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم (بی ای ایس ایس) تیار کرنے کے لیے وائبلیٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) کی اسکیم کو منظوری دی ہے۔ اس اسکیم کے تحت 3 سال (24-2023 سے 26-2025) کی مدت کے دوران پروجیکٹوں کو منظوری دی جائے گی۔ اس رقم کو 5 قسطوں میں 31-2030 تک جاری کیا جائے گا۔ 4000 میگا واٹ کی بی ای ایس ایس صلاحیت تیار کرنے کے لیے 26-2023 کی مدت کے دوران بی ای ایس ایس سسٹم کی لاگت 2.40 کروڑ روپے سے 2.20 کروڑ روپے/میگا واٹ کی حد میں ہونے کا امکان ہے۔ یہ 3760 کروڑ روپے کے بجٹ کی مدد کے ساتھ 9400 کروڑ روپے کی سرمایہ لاگت میں تبدیل ہو جاتی ہے۔

مرکزی حکومت بی ای ایس ایس کے لیے سرمایہ لاگت کا 40 فیصد کی حد تک وی جی ایف فراہم کرے گی۔ بی ای ایس ایس تیار کرنے کے لیے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں کا انتخاب بولی لگانے کے ذریعے کیا جائے گا۔  اس پر عملدرآمد نفاذی ایجنسی (ایجنسیاں) اسکیم اور بولی کے رہنما خطوط کے التزامات کے مطابق کرے گی۔

چار ہزار میگا واٹ کی بی ای ایس ایس صلاحیت تیار کرنے سے ہر سال کاربن کے اخراج میں تقریباً 1.3 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) کی کمی ہونے کی امید ہے۔ ایسا بی ای ایس ایس کو قابل تجدید توانائی (آر آئی) سے چارج کرنے پر ممکن ہوگا۔

بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں (ڈسکام) اور دیگر مستفیدین کے ذریعے استعمال کے لیے زیادہ مانگ کی مدت کے دوران 4000 میگا واٹ تک بجلی دستیاب ہوگی۔ یہ ان کے استعمال کے مخصوص پیٹرن پر منحصر ہوگا۔

یہ جانکاری بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 5 دسمبر، 2023 کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح – ق ت – ن ا

U: 1904



(Release ID: 1983389) Visitor Counter : 43


Read this release in: Marathi , Hindi , English