زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

کسان ای- مترا

Posted On: 05 DEC 2023 5:55PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات  دی ہے کہ پی  ایم- کسان  اسکیم ایک مرکزی شعبے کی اسکیم ہے جو فروری 2019 میں شروع کی گئی تھی تاکہ زمیندار کسانوں کی مالی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ اس اسکیم کے تحت، ہر چار ماہ بعد تین مساوی اقساط میں سالانہ 6,000روپے کا مالی فائدہ براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر(ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعے ملک بھر کے کسانوں کے خاندانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اس اسکیم کے ثمرات ملک بھر کے تمام کسانوں تک بغیر کسی دلال کی شمولیت کے پہنچیں۔ مستفیدین کے اندراج اور تصدیق میں مکمل شفافیت کو برقرار رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے 11 کروڑ سے زیادہ کسانوں کے درمیان  2.80 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی ہے۔

پی ایم- کسان اسکیم کے تحت، شکایات کا ازالہ کرنے کے لئے ایک مضبوط نظام موجود ہے۔ کسان اپنی شکایات کو پی ایم- کسان پورٹل او آئی وی آر ایس 24x7 سہولت پر موثر اور بروقت حل کرنے کے لیے درج کرا سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ کسانوں کو یہ سہولت بھی حاصل ہے کہ وہ اپنی شکایات، اگر کوئی ہیں، تو عوامی شکایات پورٹل کے ذریعے درج کر سکتے ہیں۔ مندرجہ بالا سہولیات  کے علاوہ، حکومت ہند نے کسان ای-مترا (اے آئی چیٹ بوٹ) - کسانوں کے سوالات کو ان کی اپنی زبانوں میں حل کرنے کے لیے ڈیجیٹل طریقے سے مدد پہنچانے کے لئے وسائل تیار کئے ہیں۔ اس طرح تکنیکی اقدامات کرتے ہوئے  کسانوں کو بااختیار بنایا گیا ہے۔ کسان ای-مترا کسانوں کی موجودہ تکنیکی اور  مشکل زبان کی  وجہ سے پیش آنے والی رکاوٹوں کو دور کر رہا ہے۔

کسان-ای مترا، اے آئی چیٹ بوٹ ابتدائی طور پر 5 زبانوں میں دستیاب ہے یعنی انگریزی، ہندی، اوڈیا، تامل اور بنگلہ۔

حکومت ہند نے چہرے کی تصدیق پر مبنی ای-کے وائی سی کی خصوصیت کے ساتھ پی ایم- کسان موبائل ایپ تیار کی ہے۔ یہ ایپ پہلی موبائل ایپ ہے جو حکومت کی کسی بھی فائدے کی اسکیم میں چہرے کی تصدیق پر مبنی ای-کے وائی سی خصوصیت کا استعمال کرتی ہے۔ یہ موبائل ایپ استعمال میں بہت آسان ہے اور گوگل پلے اسٹور پر ڈاؤن لوڈ کے لیے آسانی سے دستیاب ہے۔ یہ کسانوں کو ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی بغیر کسی  او ٹی پی یا فنگر پرنٹ کے، صرف اپنے چہرے کو اسکین کرکے گھر بیٹھے اپنی  ای -کے وائی سی مکمل کرنے کی راہ ہموار فراہم کرتا ہے۔اس سے کسانوں کو بائیو میٹرک پر مبنی  ای کے وائی سی کے لیے  سی ایس سی جانے کی ضرورت یا ان کے آدھار میں موبائل سے منسلک ہونے کی لازمی ضرورت ختم ہو جاتی ہے۔ ایک بار جب کسان موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کر لیتا ہے، تو وہ اپنی ای- کے وائی سی کر سکتا ہے۔ وہ اپنے پڑوس کے 100 دوسرے کسانوں کی بھی ان کی دہلیز پر ای-کے وائی سی مکمل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، حکومت ہند نے بھی  اس طریقہ کار میں ایسے انتظامات کیے ہیں جو کسی بھی ریاستی / مرکز کے زیر انتظام حکومت کے عہدیداروں کو 500 کسانوں تک کا ای-کے وائی سی کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

 اس  سہولت کے آغاز کے بعد سے، تقریباً 20 لاکھ کسانوں نے کامیابی کے ساتھ اپنا ای-کے وائی سی مکمل کر لیا ہے۔

*************

 

 

ش ح۔ س ب۔ رض

U. No.1862



(Release ID: 1982962) Visitor Counter : 61


Read this release in: English , Nepali , Hindi , Telugu