کانکنی کی وزارت

ستمبر2023میں بھارت کی معدنی پیداوار میں 5. 11 فیصد اضافہ


اہم معدنیات مثبت نمو کی نشاندہی کرتی ہیں

Posted On: 05 DEC 2023 4:11PM by PIB Delhi

کان کنی اور کھدائی کے شعبے کی معدنی پیداوار کا اشاریہ ستمبر 2023 (بیس: 2011-12= 100) کے لیے 111.5 پر ، ستمبر 2023 میں، ستمبر 2022کے مہینے کی سطح کے مقابلے میں 511. فیصد زیادہ ہے۔ انڈین بیورو آف مائنز (آئی بی ایم) کے عارضی اعداد و شمار کے مطابق اپریل تا ستمبر 2023-24 کی مدت میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں مجموعی نمو 8.7 فیصد ہے۔

ستمبر 2023 میں اہم معدنیات کی پیداواری سطح یہ تھی: کوئلہ 673 لاکھ ٹن، لگنائٹ 29 لاکھ ٹن، قدرتی گیس (یوٹلائزڈ) 2974 ملین مکعب ٹن، پیٹرولیم (خام) 24 لاکھ ٹن، باکسائٹ 1726 ہزار ٹن، کرومائٹ 117 ہزار ٹن، تانبا 10 ہزار ٹن، سونا 113 کلوگرام، لوہا 195 لاکھ ٹن، لیڈ 29 ہزار ٹن، مینگنیز 247 ہزار ٹن، جستہ 134 ہزار ٹن، چونا پتھر 347 لاکھ ٹن، فاسفورس 88 ہزار ٹن اور میگنی سائٹ 09 ہزار ٹن۔

ستمبر 2023 کے مقابلے میں ستمبر 2022کے دوران مثبت نمو دکھانے والی اہم معدنیات میں شامل ہیں: مینگنیز کچ دھات (51.5 فیصد)، سونا (22.8 فیصد)، لوہا کچ دھات(17 فیصد)، کوئلہ (16 فیصد)، چونا پتھر (13.7 فیصد)، قدرتی گیس (یو) (6.6 فیصد)، لگنائٹ (6.2 فیصد)، باکسائٹ (3.5 فیصد)، جستہ(1.6 فیصد)، کرومائٹ (1.6 فیصد)، کاپر (0.2 فیصد) نیز منفی  نمو دکھانے والی اہم معدنیا میں شامل ہیں پٹرولیم  (خام) (-0.3٪) ، سیسہ (-3.0٪)، میگنیز(-3.7٪)  اور فاسفورسائٹ (-41.5٪)۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 1829



(Release ID: 1982885) Visitor Counter : 55